سی پی ڈی آئی اور خیبر پختونخوا اسمبلی کے خواتین پارلیمانی گروپ نے قانون کی حکمرانی کو فروغ دینے اور خواتین کے عمومی و خصوصی حقوق سے متعلق قانون سازی میں مشاورت اور تکنیکی معاونت کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔
اسلام آباد ( ) سی پی ڈی آئی اور خیبر پختونخوا اسمبلی کے خواتین پارلیمانی گروپ نے صوبہ خیبر پختونخوا میں صنفی مساوات کو بہتر کرنے، خواتین کو بااختیار بنانے، اسمبلی میں قانون سازی کے عمل میں خواتین کی رائے اورشمولیت کو یقینی بنانے اور ایک نئی جہد کے ساتھ قانون کی حکمرانی کے لئے اقدامات کرنے اورصوبہ خیبرپختونخوا میں مقامی حکومتوں کے جلد انتخابات کے لئے مشترکہ کاوشیں کرنے پر اتفاقِ رائے ہوا۔ ایسی مشترکہ کاوشیں صوبائی حکومتی اداروں کے لئے مؤثر پالیسیاں اور ایکشن پلانز مرتب کرنے میں معاونت فراہم کرے گی ۔ جن کے ذریعہ ان حکومتی اداروں کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور خود احتسابی کےایسے نظام کے قیام میں مدد ملے گی ۔ جن سے حکومتی ادارے معاشرے کے پسماندہ گروہوں، خصوصاًخواتین سمیت حالیہ ضم شدہ اضلاع سےتعلق رکھنے والے افراد کے حقوق (مثلاً سماجی ، معاشی ، سیاسی ، اور انصاف تک رسائی )کے تحفظ ، اُن کے فعال ہونے اور ان حقوق کو فروغ دینے میں مدد مل سکے گی۔
مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی تقریب کے دوران ،خیبرپختونخوا اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر اور خواتین پارلیمانی گروپ کے سرپرست اعلٰی محترم جناب محمود جان نے کہا کہ ” خواتین کو معاشرے میں بااختیار بنانے کا مرکزی خیال رکھتے ہوئے ، سی پی ڈی آئی اور خیبر پختونخوا اسمبلی کے خواتین پارلیمانی گروپ (ڈبلیو پی سی -کے پی ) کے درمیان شراکت داری خواتین کے لئے بہتر قانون سازی کرنے اورصوبے بھر کے ساتھ ساتھ محروم قبائلی علاقوں(حالیہ ضم شدہ اضلاع) میں ان قوانین نفاذ میں مدد گار ثابت گی۔”ٗ ”
اس موقع پر مختار احمد علی ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ، سی پی ڈی آئی نے صوبہ خیبرپختونخوا میں خواتین کے حقوق کے قوانین اور خواتین کی تعلیم کو آگے بڑھانے میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے خواتین پارلیمانی گروپ (ڈبلیو پی سی -کے پی ) کی کوششوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ مشترکہ کوششیں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو سمجھنے اور ان کے تحفظ یقینی بنانے میں اہم ثابت ہوں گی۔ سی پی ڈی آئی کے صوبہ خیبر پختونخوا میں ماضی ِحال کے کاموں پر روشنی ڈالتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کےمقامی حکومتوں کے نظام کو مضبوط بنانے اور مقامی حکومت کے ادارہ کی پالیسیوں کے بہتر نفاذ اور درپیش مسائل پر قابو پانے کے لیے سی پی ڈی آئی نے ڈبلیو پی سی -کے پی کی مدد کو خدمات فراہم کیں۔ اور اب ، ہم قوانین اور پالیسیوں کے مؤثر نفاذ کی وکالت کرتے ہوئے ایک قدم مزید آگے بڑھ رہے ہیں۔
اس مفاہمتی یاداشت کے تحت ، سی پی ڈی آئی مقامی حکومت کے بارے میں خیبر پختونخوا اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی ، حالیہ ضم شدہ اضلاع میں خواتین کے حقوق کے قوانین کی توسیع اور قانون سازی کے عمل کو مضبوط بنانے میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے خواتین پارلیمانی گروپ کی حمایت کرے گی۔ قانون سازوں اور عملے کی صلاحیت میں اضافے کے ذریعے( گڈ گورننس)بہتر حکومتی طرزِعمل کے فروغ کے لیے خدمات کی فراہمی میں اضافہ کیا جائے گا، صنفی تحقیق ، خواتین کے حامی قوانین کا مسودہ ، قراردادیں ، اعلانات اور رپورٹیں تیار کی جائیں گی۔
مزید یہ کہ ، سی پی ڈی آئی اور خیبر پختونخوا اسمبلی کے خواتین پارلیمانی گروپ ، مقامی حکومت کے نمائندوں ، ڈبلیو پی سی کے ممبران ، پارلیمنٹیرینز اور سیاسی جماعتوں کی تربیت اور استظاعت کاربڑھانے کے لیے مل کر کام کریں گے تاکہ قانون کی حکمرانی کو مضبوط بناکر مختلف مسائل کو بہتر طور پر سمجھ سکیں اور ان پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کوششیں کرسکیں۔
اختتامی خطاب میں ” ڈپٹی سپیکر خیبر پختونخوا صوبائی اسمبلی جناب محمود جان نے کہا۔ کہ سماجی ترقیاتی شعبہ اور حکومت ایک ہی گاڑی کے دو پہیے ہیں جو مل کراصلاحی نظام کو چلاتے ہیں، اور ہم مل کر ہی تبدیلی لا سکتے ہیں۔ سی پی ڈی آئی کے ساتھ شراکت داری کا مقصد صنفی مساوات ، بہتر طرزِ حکمرانی ، بہتر قانون سازی اور خواتین کو بااختیار بنانا ہے”۔
Load/Hide Comments