چولستان کو آفت زدہ علاقہ قرار دیا جائے ”
صحرائے چولستان میں پانی کی کمی کے باعث سینکڑوں مال مویشی مرنے کی اطلاعات آرہی ہیں انسانی زندگیوں کو بھی خطرات لاحق ہونے کا اندیشہ ہے موجودہ صورت حال میں مقامی باشندوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے,
جس پر دِل دُکھی ہے,
مقامی ذرائع کے مطابق بارشیں نہ ہونے کے باعث چولستان میں ٹوبھے خشک ہوگئے ہیں بڑی تعداد میں چولستانی اپنے مال مویشی سمیت نکل مکانی کرکے صحرا سے آبادیوں کی طرف آگئے ہیں آبادی کی نہریں بھی خشک ہیں سخت گرمی اور پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے چولستانیوں کو سخت پریشانی کا سامنا ہے ستم یہ ہے کہ چولستانیوں اور ان کے مال مویشیوں کے لیے پینے کا پانی فراہم کرنے والی پائپ لائنز کی بندش کی بھی اطلاعات آرہی ہیں,
چولستان سے محبت کرنے والے موجودہ حکمران وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف ، ابوظہبی کے اعزازی سفیر چوہدری محمد منیر، سابقہ اور موجودہ حکومت کی کابینہ میں اہم وزارتوں پر براجمان دبنگ چوہدری طارق بشیر چیمہ ،بہاول پور سے گورنر پنجاب کے عہدہ کے لیے نامزد ہونے والے انجینئر میاں بلیغ الرحمان اور چولستان کی آواز بننے والے وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیر زادہ سمیت ایم ڈی چولستان اور کمشنر بہاول پور ڈویژن سے چولستان کی موجودہ گھمبیر صورت حال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا جاتا ہے ۔حکومت کو چاہیے کہ چولستان کو آفت زدہ علاقہ قرار دیتے ہوئے وہاں ریلیف کے لیے اقدامات کیے جائیں اور فوری طور پر چولستان میں پانی فراہم کرنے والی پائپ لائنز کو چلایا جائے تاکہ چولستانیوں کو مشکلات سے بچایا جائے,
چولستان کی موجودہ صورتحال پر ایم ڈی چولستان ڈپلمنٹ اتھارٹی مہر خالد نے اپنے بیان میں کہا کہ،
Mobile Veterinary Dispensary attended the animals suffering from heat stroke and give proper Veterinary coverage. This incident happened at Nawan kho Salamsar and only herd of Mr. Sohrab Queashi was effected. The Staff of Livestock is vigilant and is in contact with breeders to meet any emergency.
Breeders were advised to shift Thier animals to near water resources and grazing area as due to unavailability of rain that area is not fit for animal grazing.