زہر دیا گیا یا اتفاقی طور پر بچوں نے زہریلا دودھ پیا؟
رحیم یار خان( ) خان پور میں دو بچوں کی موت معمہ بن گئی ..میاں بیوی کے جھگڑے نے دو معصوم بچوں کی جان لے لی، مبینہ طور پر تین بچوں کو زہر دیدیا، دو بچے جان کی بازی ہار گئے، جبکہ ایک کی حالت تشویش ناک ہے، تفصیل کے مطابق تھانہ سٹی کے علاقے بستی کھوکھراں کے رہائشی جعفر حسین اور اس کی بیوی سعدیہ بی بی کے درمیان اکثر ناچاقی رہتی تھی، ذرائع نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل مسمات سعدیہ گھر چھوڑ کر بھی چلی گئی تھی، رشتے داروں نے بیچ بچاؤ کروا کر گھر بسا دیا، مگر گذشتہ رات ان کا آپس میں پھر کسی بات پر جھگڑا ہوا اورمبینہ طور پر ماں نے تین بچوں کو دودھ میں کوئی زہریلی چیز ملاکر پلا دی، جس کے بعد تینوں بچوں کی حالت غیر ہوگئی، رات پونے بارہ بجے بچوں کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال لایا گیا، 8سالہ محمد حسن ہسپتال پہنچتے ہی دم توڑ گیا، جبکہ 4سالہ آمنہ 6سالہ محمد حسین کا معدہ واش کر کے صبح گھر بھیج دیا گیا، جبکہ آٹھ بجے صبح آمنہ کی طبیعت دوبارہ خراب ہوئی اسے ہسپتال لایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکی، وقوعہ کی اطلاع پر سٹی پولیس ہسپتال پہنچی مگر ورثاء نے انہیں یہ کہہ کر مطمعن کر دیا کہ دودھ میں چھپکلی گر گئی تھی، جس کی وجہ سے یہ واقعہ ہوا، مگر ہمسائیوں نے میاں بیوی کے درمیان جھگڑے کی اطلاع اور مبینہ زہر خورانی کی اطلاع پولیس کو دیدی تھی، جس پر ”میڈیا “ کی ٹیم موقع پر پہنچی اور بچوں کے والد سے بات کرنے کی کوشش کی تو دیگر نے یہ کہہ کر بات نہ کرنے دی کہ وہ اس وقت صدمے میں ہیں، ایک شخص نے وہی بات کی جو انہوں نے پولیس کو بتائی مگر جنازے کے شرکاء ان کے عزیزو رشتے دار آپس میں بات چیت کررہے تھے کہ یہ ظالم بے شک علیحدہ ہوجاتے ان معصوم بچوں کو کیوں مار دیا، دیگر رشتے دار انہیں چپ کرواتے کہ اس وقت میڈیا کی ٹیم موقع پر ہے ہم آپس میں بعد میں بات کرلیں گے، ”میڈیا “ نے صورتحال جاننے کیلئے ڈی پی او رحیم یار خاں سے رابطہ کیا تو وہ وقوعہ سے لاعلم تھے، بعد ازاں سٹی پولیس نفری لیکر قبرستان پہنچی تو اس وقت تک بچی آمنہ بی بی کو دفنا دیا گیا تھا جبکہ ایک بچے کی نعش پولیس زبردستی ہسپتال لے آئی اور اس کا پوسٹ مارٹم کروایا جا رہا ہے، تفتیشی پولیس آفیسر فیض رسو ل سے پوچھا گیا تو اس نے بتایا کہ فی الحال ورثاء کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ ہے جبکہ متعدد دیگر لوگ نام خفیہ رکھنے کی شرط پر فون پر اطلاعات دے رہے ہیں کہ یہ حادثہ نہیں، قتل ہے، اس نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ اور مکمل چھان بین کے بعد ہی ہم کسی حتمی نتیجے پر پہنچیں گے،
Load/Hide Comments