اپنوں سے زیادتی’ پولیس محافظ کی بیٹی خود کشی پر مجبور”

رحیم یارخان () ضلعی پولیس کی اکاؤنٹ برانچ کا عملہ بزرگ خاتون کیلئے وبال جان بن گیا‘ 8 سال سے آئی جی پنجاب سے لے کر ڈی پی او دفتر تک درخواستیں دینے کے باوجود پولیس پنشن دینے سے انکاری‘ معاشی مسائل سے خود کشی پر مجبور‘ اعلیٰ حکام سے نوٹس لے کر اصلاح و احوال کا مطالبہ۔

تفصیل کے مطابق محکمہ پولیس کے مرحوم کانسٹیبل محمد عیدن کی بیٹی بی بی خاتون جو کہ بیوہ اور بے اولاد ہے‘ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ حکومت پاکستان اور حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ پالیسی کے مطابق وہ والد کی پنشن کی مستحق ہے جس بارے وہ 8 سال سے ڈی پی او رحیم یار خان کو درخواست دے کر پولیس اکاؤنٹس برانچ عملے کو کیس جمع کراچکی ہے لیکن ان 8 سالوں میں تعینات پنشن کلرکوں نے ہمیشہ ٹال مٹول اور دھمکی آمیز رویہ اختیار کر کے اسے رسوا کیا۔ آئی جی پنجاب اور تمام اعلی افسران کے لیٹرز کے باوجود پنشن فراہم نہ کی گئی ہے۔ متاثرہ خاتون نے کہاکہ پولیس محافظ جو عوام کے جان و مال کا تحفظ کرتے ہیں آج محافظ کی بیٹی معاشی مسائل کی وجہ سے خودکشی کرنے پر مجبور ہے اور پولیس افسران کے دفاتر کے چکر کاٹنے کے باوجود انصاف نہ ملنے پر شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہے۔ متاثرہ بی بی خاتون نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لے کر اصلاح و احوال کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں