لاہور( ) شوکت خانم میموریل کینسر اسپتال کے سی ای او ڈاکٹر فیصل سلطان نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان کی ٹانگ میں گولی نہیں لگی بلکہ گولی کے ذرات لگے جو آپريشن کے دوران نکال ديئے گئے ہیں۔
گزشتہ روز لانگ مارچ کے دوران تحریک انصاف کے چیئرمین ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوگئے تھے اور لاہور کے شوکت خانم اسپتال ميں ان کا آپريشن کيا گيا۔زخمی ہونے والے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی طبیعت سنبھل رہی ہے، اور ڈاکٹرفیصل نے بھی چئیرمین پی ٹی آئی کی حالت تسلی بخش قرار دے دی ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ عمران خان کی ٹانگ پر کوئی گولی نہیں لگی اور ہڈی کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچا، بلکہ دائیں ٹانگ پر گولی کے ذرات لگے، اور آپریشن کے دوران تمام ذرات بھی نکال لئے گئے ہیں۔حملے میں زخمی ہونے والے عمران خان شوکت خانم اسپتال لاہورمیں زیر علاج ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ اور مونس الہی نے شوکت خانم اسپتال جاکرعمران خان کی عیادت کی، جب کہ پی ٹی آئی رہنما پرویز خٹک، اسد قیصر اور حماد اظہر بھی عمران خان کو دیکھنے پہنچے۔اسپتال انتظامیہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران ہر زاویے سے تسلی کرنا ضروری تھا۔
دوسری جانب فائرنگ میں زخمی ہونے والے رہنما تحریک انصاف فيصل جاويد نے ٹويٹ کيا ہے جس ميں کہا ہے کہ کچھ دير پہلے عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے، اور آپريشن ہوگيا ہے اور اللہ کے فضل وکرم سے تندرست ہيں۔فيصل جاويد کا کہنا تھا کہ عمران خان کے جذبے کو سلام، وہ آخری سانس تک اپنی جدوجہد جاری رکھيں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرآباد کے اللہ والا چوک پر چئیرمین تحریک انصاف پر اس وقت گولیاں چلائی گئیں جب ان کا قافلہ استقبالیہ کیمپ کی طرف بڑھ رہا تھا۔حملے میں ایک کارکن جاں بحق اور عمران خان، سینیٹر فیصل جاوید اوراحمد چٹھہ سمیت کئی افراد زخمی بھی ہوئے، جن کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔حملے کے بعد کنٹینر پر کھڑے گارڈ نے بھی گولی چلائی جس کے بعد بھگدڑ مچی تھی، اور 15 افراد زخمی ہوگئے۔
Load/Hide Comments