اسلامیہ یونیورسٹی میں اٹھارویں کانووکیشن اور دورے کی روداد “

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں جلسہ ہائے تقسیم اسناد و میڈلز کی تاریخ اور گورنر پنجاب انجینئر محمد بلیغ الرحمن اور وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کی سربراہی میں اٹھارویں کانووکیشن اور دورے کی روداد

جامعہ عباسیہ بہاولپور اور آجکی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور برصغیر پاک و ہند کی تاریخی یونیورسٹی ہے جو نوابین ریاست بہاول پور نے جامعہ الازھر مصر کے طرز پر 1925 میں قائم کی تاکہ تشنگان علم کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی علوم سے بھی فیضیاب کیا جاسکے اور جدید سائنسی اور سماجی علوم کی تعلیم و تربیت بھی فراہم کی جا سکے۔ 1963 میں ون یونٹ کے دور میں جامعہ عباسیہ بہاولپور کو اپ گریڈ کر کے جامعہ اسلامیہ مغربی پاکستان بہاولپور کا درجہ دیا گیا اور موجودہ عباسیہ کیمپس میں سائنس بلاک کے قیام کیساتھ ساتھ سماجی علوم کے مضامین کا آغاز کیا گیا۔ 1975 میں اسے بطور اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور چارٹرڈ قرار دیکر جنرل یونیورسٹی بنا دیا گیا۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا پہلا کانووکیشن 26 مارچ 1998 کو عباسیہ کیمپس میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر 1990 تا 1996 سیشنز کی ڈگریاں و میڈل دینے گئے ۔ اس موقع پر میاں محمد نواز شریف وزیر اعظم پاکستان مہمان خصوصی تھے اور چانسلر و گورنر پنجاب جناب شاہد حامد جبکہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد شفیق خان تھے۔ دوسرا کانووکیشن 8 جنوری 2005 کو عباسیہ کیمپس میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر سیشنز 1997 تا 2001 کی ڈگریاں اور میڈل عطا کیے گئے۔ اس موقع پر گورنر پنجاب و چانسلر لیفٹیننٹ جنرل(ر) خالد مقبول مہمان خصوصی تھے اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منیر اختر تھے۔ تیسرا کانووکیشن 27 مارچ 2008 میں بغداد الجدید کیمپس کے نو تعمیر شدہ آڈیٹوریم میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر سیشنز 2002 تا 2004 کے گریجویٹس شریک ہوے۔ مہمان خصوصی لیفٹیننٹ جنرل(ر) خالد مقبول اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر بلال اے خان تھے۔ چوتھا کانووکیشن 21 نومبر 2009 کو بغداد الجدید کیمپس میں سیشن 2005 تا 2006 کیلئے منعقد ہوا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی سلمان تاثیر گورنر پنجاب و چانسلر مہمان خصوصی تھے اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر بلال اے خان تھے۔ پانچواں کانووکیشن 15 مارچ 2012 میں عباسیہ کیمپس میں منعقد ہوا ۔ اس موقع پر 2008 تا 2010 کے طلباء وطالبات شریک ہوے۔

مہمان خصوصی وزیر اعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی تھے ، گورنر پنجاب و چانسلر سردار محمد لطیف خان کھوسہ اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار تھے۔ چھٹا کانووکیشن 31 دسمبر 2013 کو بغداد الجدید کیمپس میں منعقد ہوا۔ اس کانووکیشن میں 2009 کے گریجویٹس شریک ہوئے۔ اس موقع پر مہمان خصوصی چوہدری محمد سرور اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار تھے۔ ساتواں کانووکیشن 24 اکتوبر 2014 میں منعقد ہوا ۔ اس موقع پر سیشن 2010 کے گریجویٹس کو صدر پاکستان محمد ممنون حسین نے ڈگریاں اور میڈل عطا کئے۔ گورنر پنجاب و چانسلر چوہدری محمد سرور اور قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد افضل خان تھے۔ آٹھویں کانووکیشن میں جو 10 دسمبر 2015 کو بغداد الجدید کیمپس میں منعقد ہوا اور سیشن 2011 کے لئے منعقد ہوا۔ اس موقع پر ملک محمد رفیق رجوانہ گورنر پنجاب و چانسلر تھے اور پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق وائس چانسلر تھے۔ نواں کانووکیشن 15 فروری 2016 کو سپورٹس کمپلیکس بغداد الجدید کیمپس میں منعقد ہوا اور سیشنز تھے 2012 تا 2013 جسمیں وزیر مملکت برائے تعلیم انجینئر محمد بلیغ الرحمن اور وزیر اعلی تعلیم پنجاب و پرو چانسلر رانا مشہود احمد خان شریک ہوے جبکہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق تھے۔ دسواں کانووکیشن 15 فروری 2017 کو بغداد الجدید کیمپس میں منعقد ہوا ۔ اس موقع مہمان خصوصی وزیر اعلٰی تعلیم پنجاب سید رضا علی گیلانی نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق کے ہمراہ 2014 کے گریجویٹس کو ڈگریاں اور میڈل دینے گئے۔ گیارہویں کانووکیشن میں 2015 سیشن کے گریجویٹس کو 19 مئی 2017 کو میڈل اور ڈگریاں دی گئیں۔

اس موقع پر انجینئر محمد بلیغ الرحمن وزیر مملکت برائے تعلیم مہمان خصوصی تھے اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق تھے۔ بارہواں کانووکیشن 29 نومبر 2017 کو منعقد ہوا اور مہمان خصوصی سید رضا علی گیلانی صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن اور پرو چانسلر مہمان خصوصی اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق تھے۔ تیرہواں کانووکیشن 13 فروری 2018 کو منعقد ہوا اور 2107 کے طلباء وطالبات شریک ہوئے۔ اس موقع پر ملک محمد رفیق رجوانہ گورنر پنجاب و چانسلر اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق تھے۔ پندرہویں کانووکیشن میں جو 26 نومبر 2018 کو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق نے سیشن 2018 کے گریجویٹس کو ڈگریاں و میڈل عطا کیے۔ سولہواں کانووکیشن 21 نومبر 2019 کو منعقد ہوا اور گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور گورنر پنجاب و چانسلر نے انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلر کے ہمراہ سیشن سپرنگ 2019 کے طلباء وطالبات کو ڈگریاں اور میڈل عطا کیے۔ 28 جنوری 2022 کو سترہویں کانووکیشن میں گورنر پنجاب و چانسلر چوہدری محمد سرور نے وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کیساتھ سیشن فال 2019 کے طلباء وطالبات کو ڈگریاں اور میڈل دینے۔ اٹھارہویں کانووکیشن میں 15 اکتوبر 2022 کو گورنر پنجاب و چانسلر انجینئرمحمد بلیغ الرحمن نے وائس چانسلر انجینئر پروفیسر اطہر محبوب کے ہمراہ سیشن 2020 کے 1857طلباء وطالبات کو ڈگریاں اور میڈل عطا کیے گے ان میں 8 پی ایچ ڈی، 71 ایم فل،67 گولڈ اور 54سلور میڈلسٹ شامل تھے جنہیں بی ایس، بی ایس سی اور ایم ایس، ایم ایس سی کی ڈگریاں عطاکیں گئیں۔ انجینئر محمد بلیغ الرحمن نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ہمارے تعلیمی ادارے ایسے گریجویٹس پیدا کریں جنہیں اپنے علوم پر مکمل دسترس حاصل ہواور وہ اعلیٰ اخلاقی اقدار کے حامل ہوں۔
خطہ بہاول پور حضرت خواجہ غلام فریدؒ کے انسانیت سے امن و محبت کے آفاقی پیغام سے بھرپور ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور خطے کا عظیم اثاثہ ہے جو نوابین بہاول پور نے اس خطے کی علمی میراث کے تسلسل کے لیے قائم کیا۔ اس موقع پر چانسلر کے کہنے پر تمام طلباء وطالبات نے کھڑے ہو کر اپنے والدین اور اساتذہ کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے طلباء وطالبات سے کہا کہ اپنی توانائیاں اورصلاحتیں ملک و قوم کے لئے وقف کر دیں۔کامیابی کے لیے اعلی کردار اہم ہے۔کنسورشیم برائے کلائمیٹ چینج میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا بہت کام ہے۔ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کی قیادت میں تمام شعبوں میں نمایاں ترقی کر رہی ہے اور ٹائمز ہائر ایجوکیشن 2023کی رینکنگ میں دنیا کی 801تا 1000یونیورسٹیوں میں شامل ہو چکی ہے۔ یونیورسٹی میں تحقیق و تدریس کا اعلیٰ معیار، طلباء وطالبات کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ، خود کفالت کے لیے اقدامات، نئے شعبوں اور فیکلٹیوں کا قیام، اساتذہ کی ترقیاں اور تعیناتیاں قابل تحسین اقدام ہے۔ یونیورسٹی میں سیرت چیئر اور سر صادق محمدخان چیئر کو فعال کرنے کے اقدام انتہائی خوش آئند ہیں۔ طلباء وطالبات کی فلاح و بہبود خصوصاً 100کلومیٹر کے دائرے میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی بس سروس کی فراہمی قابل تعریف اقدام ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور ملک کی پہلی ہیپاٹائٹس فری یونیورسٹی بن چکی ہے۔حالیہ سیلاب میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی جانب سے فلڈ ریلیف مہم اور عطیات کی فراہمی انتہائی قابل تحسین اقدام ہے۔ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے 18ویں کانووکیشن میں چانسلر انجینئر محمد بلیغ الرحمن، اعلیٰ حکام، اراکین پارلیمنٹ، معززین شہر اور سول سوسائٹی کے نمائندوں، میڈیا، طلباء وطالبات اور ان کے والدین کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی حالیہ کامیابیاں بین الاقوامی رینکنگ کے اداروں کی جانب سے واضح طور پرسامنے آئی ہیں اور جامعہ اسلامیہ ایک عالمی یونیورسٹی کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے۔یہ تمام کامیابیاں اساتذہ کرام، ملازمین اور طلباء وطالبات کی اجتماعی محنت اور جاں فشانی کا نتیجہ ہے۔اسلامیہ یونیورسٹی جنوبی پنجاب کی اول ‘ پنجاب کی دوئم اور پاکستان کی7 ویں یونیورسٹی بن چکی ہے۔اساتذہ کی تعداد تقریبا 1400 اور جز وقتی 1000 ہے۔طلباء کی تعداد 65000 ہو چکی ہے۔یونیورسٹی نے گزشتہ تین سالوں میں تدریس و تحقیق، انتظامی اور مالیاتی امور اور ترقیاتی منصوبوں میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کا آغاز کیا۔ اب تک 27سلیکشن بورڈز اور63سلیکشن کمیٹیاں منعقد ہوچکی ہیں جن کے ذریعے 3396ٹیچنگ نان ٹیچنگ سٹاف کا تقرر عمل میں لایا گیا ہے۔ اِسی طرح فیکلٹی کی تعداد کو 550سے بڑھا کر تقریباً 1400 کر دیا گیا ہے تاکہ تدریس اور تحقیق کے لئے الگ الگ افرادی قوت دستیاب ہو اور معیار میں بھی اضافہ ہو۔ قریباً808ساتذہ کا تقرر ہوا جس میں پروفیسرز، ایسوسی ایٹ پروفیسر، اسٹنٹ پروفیسر، لیکچرار اور ایسوسی ایٹ لیکچرار شامل ہیں۔یونیورسٹی میں دس سال بعد ریگولر رجسٹرار اور کنٹرولر امتحانات کی تقرری عمل میں لائی گئی ہے۔ اِسی طرح ایڈیشنل کنٹرولر امتحانات، ایڈیشنل رجسٹرار، اسسٹنٹ کنٹرولر امتحانات اور اسسٹنٹ رجسٹرار کی بھی نئی تعیناتیاں کی گئیں۔ آج اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اپنے 90فیصد اخراجات خود اٹھانے کے قابل ہو گئی ہے۔ اس وقت 20ہزار طلباء وطالبات ایک ارب دس کروڑ مالیت کے سکالرشپ لے رہے ہیں اور سیلاب متاثرہ طلباء بھی مستفید ہو رہے ہیں۔ احمدپور اور لیاقت پور کیمپسز کے بعد حاصل پور کیمپس کے قیام کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ طلباء وطالبات کی سطح پر سوسائیٹیز کے قیام سے ان میں قائدانہ صلاحتیں نکھر کر سامنے آئیں ہیں۔ اس موقع پر پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر، رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر معظم جمیل، کنٹرولر امتحانات پروفیسر ڈاکٹر سجاد احمد پراچہ، فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ اینوائرمنٹل پروفیسر ڈاکٹر معظم جمیل، ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ لینگوئجز پروفیسر ڈاکٹر جاوید حسن چانڈیو، ڈین سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی ،ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بائیو لوجیکل سائنسزپروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم، ڈین فیکلٹی آف کمپیوٹنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد حسین طاہر،ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر ارشاد حسین،ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد امجد، ڈین فیکلٹی آف اسلامک لرننگ پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمن،ڈین فیکلٹی آف لاء پروفیسر ڈاکٹر آفتاب حسین گیلانی، ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز اینڈ کامرس پروفیسر ڈاکٹر جواد اقبال،ڈین فیکلٹی آف آئن لائن اینڈ ڈسٹنس ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر اختر علی،ڈین فیکلٹی آف فزیکل اینڈ میتھا میٹیکل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد بزدار،مخدوم سید احمد عالم انور، سید تابش الوری،وائس چانسلر چولستان ویٹرنری اینڈ اینمل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر سجاد خان،رانا محمد طارق، چیف آف سٹاف میاں شاہد اقبال، ڈی پی او عبادت نثار، صدر بہاول پور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری چوہدری ذولفقار علی مان، ڈائریکٹر انفارمیشن ڈاکٹر ناصر حمید، اعتزاز حسن ایڈیشنل کمشنر ریونیو،ممبر سینڈیکیٹ سمیرا ملک، فوزیہ ایوب قریشی اور دیگر معززین موجود تھے۔اپنے دورے کے دوسرے روز گورنر پنجاب انجینئر محمد بلیغ الرحمان نے عباسیہ کیمپس میں اساتذہ کرام کے لیے منعقد کی گئی اختتامی تقریب اور تقسیم اسناد کے موقع میں خصوصی شرکت کی ۔گورنر پنجاب نے کہا ہے کہ طلبہ و طالبات کی کردار سازی میں اساتذہ کرام کا مرکزی کردار ہے۔ ہمارے طلباء اور طالبات میں اعلی اخلاقی اقدار پروان چڑھا کر ایک احسن معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کی جانب سے تدریسی و تحقیقی معیارمیں اضافے کے لئے تمام اساتذہ کرام کے لیے تربیتی پروگرام تمام جامعات کے لئے ایک روشن مثال ہے۔یہ بات اطمینان بخش ہے کے اس تربیتی پروگرام کے ذریعے اساتذہ کرام کو تدریس کے جدید طریقوں سے متعلق آگاہی فراہم کی گئی۔ فیکلٹی اف ایجوکیشن میں پیڈاگوجیکل ٹریننگ سنٹرکے قیام سے اس تربیتی پروگرام کا مستقل بنیادوں پر انعقاد ہوگا اور دوسری جامعات اور تعلیمی ادارے بھی مستفید ہوں گے۔ گورنر پنجاب نے اساتذہ پر زور دیا کہ دنیا میں مروج تدریس کے جدید ترین طریقہ کار کو بروئے کار لانے کے ساتھ ساتھ بنیادی اخلاقی اوصاف اور تربیت پر بھی توجہ دیں۔ فوکل پرسن پروفیسر ڈاکٹر ارشاد حسین نے کہا کہ اس تربیتی پروگرام کو وائس چانسلر کے ویژن کے مطابق شروع کیا گیا ہے تاکہ اساتذہ کرام کو عصر حاضرکے ٹیچنگ لرننگ کے طریقہ کار سے روشناس کرایا جائے۔تقریب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب ، پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر، ڈین صاحبان، پروفیسرز، سینڈیکیٹ ممبران اور دوسرے اراکین نے شرکت کی۔اس سے قبل انجینئر محمد بلیغ الرحمان گورنر پنجاب نے پیڈاگوجیکل ٹریننگ سنٹر کا بھی افتتاح کیا۔ اسی روز
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی سینیٹ کا 17 واں اجلاس گورنر پنجاب وچانسلر انجینئر محمد بلیغ الرحمن کی زیر صدارت عباسیہ کیمپس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے مالیاتی سال 2021-22اور 2022-23 کے بالترتیب (7058.4) (8093.9)ملین روپیکے بجٹ کی منظوری دی گئی۔مزکورہ مالیاتی سالوں کا ترقیاتی بجٹ بالترتیب (1265.5)(2277.9)ہے۔ گورنرپنجاب وچانسلر نے وائس چانسلر انجینئرز پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کی سربراہی میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ترقی وتوسیع اور معیارِ تعلیم میں بہتری، مالیاتی نظم و نسق اور تحقیقی سرگرمیوں میں اضافے کو سراہا۔ اجلاس میں یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کے72ویں،73ویں،74ویں اور75ویں اجلاسوں میں ہونے والے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ بغداد الجدید کیمپس میں ایک اجلاس میں گورنر محمد بلیغ الرحمن نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اور چینی جامعات کے مشترکہ انٹرکراپنگ برائے سویابین اور مکئی کے انٹرکراپنگ کے منصوبے کو ملکی معیشت کے لیے اہم قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ملک میں خوردنی تیل کی پیداوار اور پولٹری فیڈ کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے سائنسدانوں کی جانب سے اس تحقیقی منصوبے پر پیش رفت اور چینی جامعات سے تحقیق میں اشتراک انتہائی خوش آئند عمل ہے۔ اس موقع پر وائس چانسلر نے گورنر پنجاب کو آگاہ کیا کہ انٹرکراپنگ کامنصوبہ سویابین اور مکئی کی مخلوط کاشت کا منصوبہ چین کی سیچوان زرعی یونیورسٹی کے اشتراک سے جاری ہے اور چینی سفارتخانے کی جانب سے اس تحقیقی منصوبے کو پاکستان کی معیشت کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے اسے سی پیک منصوبوں میں شامل کیا ہے۔ اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ وہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے نوجوان سائنسدان ڈاکٹر محمد علی رضا ڈائریکٹر نیشنل سنٹر فار انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی مکئی اور سویابین انٹرکراپنگ سے بہت متاثر ہوئے ہیں اور اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے گورنر پنجاب سیکرٹریٹ مکمل تائید اور حمایت کرے گا اور ہر فورم پر یونیورسٹی کی مدد کرے گا۔

اس موقع پر چیئرپرسن پبلی کیشن پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی نے چانسلر و گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن کو یونیورسٹی مطبوعات پیش کیں۔ پرنسپل کالج آرٹ اینڈ ڈیزائن ماریہ انصاری نے فیکلٹی ممبر سجاد نواز کے ہمراہ ایک تصویری فن پارہ پیش کیا۔ گورنر نے بغداد الجدید کیمپس میں ایک اور بریفنگ میں کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کو وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کی قیادت میں ماحولیاتی تحفظ اور انٹریونیورسٹی کنسورشیم کے قیام پر حالیہ وائس چانسلر کانفرنس مری میں بہت پذیرائی ملی ہے ۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے پنجاب کی یونیورسٹیوں کے کنسورشیم کی سربراہی کریگی۔ گورنر پنجاب کو کلائمیٹ چینج کنسورشیم اور اقوام متحدہ کے دیرپا ترقی کے پائیدار اہداف کے بارے میں انٹر یونیورسٹی کنسورشیم کی پیٹرن پروفیسر ڈاکٹر شاریہ انجم نے تفصیلی بریفنگ دی۔ گورنر پنجاب نے یونیورسٹی میں نیشنل کاٹن بریڈنگ سنٹر کا بھی دورہ کیا۔ انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبو ب وائس چانسلر کی جانب سے حالیہ تین برسوں میں یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیقی سرگرمیوں خصوصا ً زراعت سے منسلک تحقیق میں قومی ترجیحات کے مطابق پیش رفت ہوئی ہے۔ اس میں ملک کی زرعی معیشت اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کا لازمی جزو کپاس پر تحقیق اور ان کی نئی اقسام کی تیاری اور فروخت اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی اہم کامیابیاں شامل ہیں۔ گورنر پنجاب نے کپاس پر تحقیق، موسمیاتی چیلنجزاور بیماریوں کا مقابلہ کرنے والے کپاس کے بیجوں کی تیاری پر بھی خوشی کا اظہار کیا اور وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب اور ڈائریکٹر نیشنل کاٹن بریڈنگ سنٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال بندیشہ کو مبارکباد دی۔ اس مو قع پر بتایاگیا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی کپاس کی اقسام پنجاب کے 40فیصد سے زائد زرعی رقبے پر کاشت ہو رہی ہے اور اربوں ڈالر کی زرعی معیشت اور ٹیکسٹائل کی صنعت کی بحالی میں کلیدی اہمیت کی حامل ہیں۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ وہ جلد ہی گورنر ہاؤس میں کپاس سے متعلق مشاورتی اجلاس میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کو خصوصی طور پر مدعو کریں گے۔

تحریر: محمد اسد نعیم شعبہ تعلقات عامہ
زیر نگرانی پروفیسر ڈاکٹر آفتاب حسین گیلانی چئیرمین شعبہ مطالعہ پاکستان و ڈین فیکلٹی آف لاء

اپنا تبصرہ بھیجیں