تفکرو ایلومینائی نائٹ”

تفکرو ایلومینائی نائٹ


تفکرو ایلومینائی نائٹ کے وسیب ہال میں انعقاد سے ایک نئ تاریخ رقم ہو گئ۔ یہ تقریب اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی ایلومینائی کی پہلی تقریب تھی-
جسکا انعقاد تفکرو ایلومینائی بہاولپور چیپٹر اور ڈائریکٹوریٹ آف ایلومینائی افیئرز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ تفکرو ایلومینائی کے سربراہ مسعود صابر سے متعلق ایلومینائی جنید نذیر نے بجا طور پر کہا کہ عظیم شخصیت محترم جناب مسعود صابر اور انکی ٹیم کو 9 نومبر شاعر مشرق علامہ محمد اقبال (بابا جانی) کے یوم پیدائش پر تفکرو ایلومینائی کی تقریب کے بہترین انعقاد پر مبارکباد۔ اللہ آپ کو سلامت رکھے مسعود صابر بھائی اور مزید استقامت دے۔ مسعود صابر صاحب جس طرح اپنے فکرو و عمل اور ہمہ جہتی شخصیت ہونے کے ناطے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی ایلومینائی کو باہم جوڑے ہوے ہیں وہ لائق تحسین ہے۔ اسی طرح استاد محترم ڈاکٹر رمضان طاہر نے بالکل درست کہا کہ بہت شاندار تقریب، نہایت عمدہ انتظام،مہمانوں سے علمی مکالمہ ،لذیذ طعام، مجھے پورا یقین ہے کہ علامہ اقبالؒ اس سے ضرور خوش ہوں گے۔ مسعود صابر صاحب کی اخلاص بھری گفتگو لوگوں کا انہماک اور فردوس جمال صاحب کی کلام اقبال کی قرات نے تقریب کی رونق کو مزید دو بالا کیا۔ اس تقریب کے تمام منتظمین، جن کا کسی نہ کسی طور پر اخلاص اور تعاون رہا ان کا شکریہ کے ساتھ بہت بہت مبارکباد ۔اللہ تعالیٰ آپ کی نسلوں کو آقاعلیہ سلام کے در سے وابستہ رکھے اور اویس ثانی بابا جانی ککے فرمودات سے صحیح آگہی حاصل کرنے کے اسباب مہیا کرے، بصیرت اور بصارت سے بہرہ ور فرمائے، حاسدین، منافقین مفسدین کے شر سے محفوظ فرمائے ۔ میں یہاں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے ڈائریکٹوریٹ آف ایلومینائی افیئرز کا تفصیلی ذکر کرنا مناسب سمجھتا ہوں تاکہ اس ایونٹ کے محرکات کو سمجھنے میں آسانی ہو جائے۔

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے 2019میں جب ذمہ داری سنبھالی تو اُنہوں نے ڈائریکٹوریٹ آف ایلومینائی افیئرز کو اپ گریڈ کیا اور ڈاکٹر اظہر حُسین کو بطور ڈائریکٹر ایلومینائی افیئر ز کا چارج دیا گیا۔ ڈاکٹر اظہر حُسین نے آتے ہی ایلومینائی آفیئر میں بہتری کا کام شروع کر دیا۔ سب سے پہلے اسلامیہ یونیورسٹی کی ویب سائیٹ پر ایک نیٹ ورک بنایا گیا۔ جس کا نام آئی یو بی ایلومینائی نیٹ ورک رکھا گیا۔ آئی یوبی ایلومینائی نیٹ ورک پر اب تک 18 ہزار سے زائد گریجو یٹ ہوئے طلبا ء رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ اس کا مقصد گریجویٹ طلباء کو متعدد پیشہ ورانہ رابطوں اور یونیورسٹی کے دیگر گریجویٹ سے جوڑنا ہے۔وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کا کہنا ہے کہ ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ایک طالب علم ہمیشہ یونیورسٹی کا اثاثہ ہوتا ہے۔ ایلومینائی نیٹ ورک آپ کواپنی مادرِ علمی کے ساتھ دوبارہ جوڑنے، آپ کے پیشہ ورانہ اور ذاتی کامیابیوں کا جشن منانے کے لیے آپکا اہم مرکز بننا چاہے گا۔ آپ اس پلیٹ فارم کے ذریعے اپنے ادارے کی بہتری میں اپنا حصہ ڈال سکیں گے۔ڈائریکٹر ایلومینائی افیئر کا کہنا ہے کہ سابق طلباء کسی بھی تعلیمی ادارے کا اصل اثاثہ ہوتے ہیں۔ اس ادارے کو ترقی دینے اور آگے بڑھانے کے لیے ہمیں آپ کے مسلسل تعاون کی ضرورت ہے۔ آپ ہمارے پروگراموں کو مضبوط بنا کر، رول ماڈل اور مشیر کے طور پر خدمات انجام دے کر موجودہ طلباء کی رہنمائی کر کے، بہت سے مستحق طلباء کے لیے مالی مدد فراہم کر کے، یا تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیوں کو تقویت دینے کے لیے خیالات کا اشتراک کر کے یونیورسٹی کی مدد کر سکتے ہیں۔
چاہے آپ کا برانڈ بنانا ہو، کاروباری روابط پیدا کرنا ہویا دوسری تنظیموں میں شامل ہونا ہو،آئی یو بی ایلومینائی نیٹ ورک دروازے پر قدم جمانے یا اپنے کیرئیر کو آگے بڑھا نے کے لیے طویل مدتی تعلقات استوار کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔

ڈائیریکٹوریٹ آف ایلومینائی نے حال ہی میں مینٹورشپ پروگرام شروع کیا ہے۔جو کہ آخری سمیسٹرز کے طلباء کے لیے کافی مفید ثابت ہوگا۔
گریجویٹ کی سر پرستی کے پروگراموں کے قیام کا مقصد آئی یو بی اور آئی یو بی گریجویٹ کے درمیان روابط کو فروغ دینا ہے۔ اس کے بعد مختلف آئی یو بی ایلومینائی کے سر پرستوں کی صلاحیت کا ایک سلسلہ منعقد کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ جو کہ موجودہ طلباء کے ساتھ ایک روابط قائم رکھ سکیں گے۔ اس کے ساتھ واٹس ایپ پے 42سے زیادہ ڈیپارٹمنٹ گروپ بن چکے ہیں جن میں روزانہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی مختلف خبریں بھیجی جاتی ہیں۔ تاکہ اپنے گریجویٹس کے ساتھ اب بھی ایک اور رابطہ رکھا جا سکے۔ تفکرو ایلومینائی بہاول پور چپٹر ، ڈائریکٹوریٹ آف ایلومینائی افیئرز اور ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے اشتراک سے وسیب بینکوئٹ ہال میں تفکرو ایلومینائی نائٹ کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب مہمان خصوصی اور ریجنل پولیس آفیسر منیر احمد ضیا راؤ مہمان اعزاز تھے۔ تقریب میں نامور فنکار فردوس جمال، حنا دل پزیر (مومو) ، میڈیا ایکسپرٹ محبوب چوہدری، نامور سکرپٹ رائٹر علی معین خصوصی شریک ہوئے۔وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے تقریب میں موجود تمام معز ز مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایلومینائی نیٹ ورک کو مزید مضبوط کیا جا رہا ہے تاکہ یونیورسٹی کے ساتھ ایلومینائی کا رشتہ مزید بہتر ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر کے مسلمانوں نے علم کی آگاہی، سائنسی بنیادوں پر علم کی جدوجہد کے لیے جامعہ اسلامیہ کی بنیاد رکھی۔ برصغیر کے مسلمان جو کہ 2صدیوں سے انگریزوں کی غلامی میں زندگی بسرکر رہے تھے ان کے اندر ایک بے چینی اور اضطراب پیدا ہو ا کیونکہ ان کی اپنی پہچان ختم ہوتی جا رہی تھی۔ اس کے ردعمل میں جو تحریک شروع کی گئی اس میں تعلیم کی آگاہی سب سے زیادہ مضبوط ہوئی۔ مختلف شہروں میں کالجز اور سکولز قائم کیے گئے۔ اسی سلسلے کی کڑی جامعہ اسلامیہ کی شکل میں وجود میں آئی جس کی بنیاد نواب سرصادق محمد خان عباسی پنجم نے رکھی اور اس وقت کے جدید ترین علوم پڑھائے جاتے تھے۔ یہ ادارہ اپنی منزل کی طرف بڑھتا رہا اور 1975میں جنرل پبلک یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا جہاں طلباء وطالبات کو جدید ترین علوم کی تعلیم دی جا رہی ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پو رمیں دنیاکے 90فیصد علوم پڑھائے جاتے ہیں تاکہ خطے کی سماجی و معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتی رہے۔ہمیں موسمیاتی تبدیلی، زراعت کے شعبے کو درپیش مسائل، چولستان کی آبادکاری، فوڈ سیکورٹی جیسے چیلنجز درپیش ہیں۔ہمارے گریجویٹس مستقبل کے لیڈر ہیں جن میں قائدانہ صلاحیتوں ہیں اور وہ ان صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے مختلف اداروں میں اپنی جگہ بنا رہے ہیں۔اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں چند ماہ قبل 2500اساتذہ کرام کے لیے ٹریننگ پروگرام شروع کیا گیا جس میں اساتذہ کو جدید نصاب کے حوالے سے ٹریننگ دی گئی تاکہ وہ طلباء طالبات کو بہتر اندا زمیں پڑھا سکیں۔ اس کے علاوہ ہم نے نئے نصاب کو بھی شامل کیا جس میں اسلامک لرننگ ڈیپارٹمنٹ میں شعبہ قرآن سٹڈیز کا شعبہ قائم کیا جس میں طلباء وطالبات کو دین کو بہتر انداز میں سیکھایا اور پڑھایا جا تا ہے۔ مستقبل کے حوالے سے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو بہتر ماحول مہیا کریں اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم ان کی بہتر تربیت کرے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو نکھار کر معاشرے میں اپنا کردارادا کرسکیں اور یہ تب ہی ہو سکتا ہے جب ہم علم حاصل کریں گے۔ تفکرو ایلومینائی کے سربراہ مسعود صابر نے تفکرو ایلومینائی کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے ہزاروں فارغ التحصیل طلباء وطالبات فکری طور پر مادر علمی سے جوڑے ہوئے ہیں اور اس کی ترقی اور بھلائی کے خواہش مند ہیں۔ وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے جامعہ اسلامیہ کو ترقی کی نئی منزلوں سے روشناس کرایا ہے اور آج یہ یونیورسٹی عالمی سطح پر جانی پہچانی جاتی ہے۔ تفکرو ایلومینائی کے زیر اہتمام تقریبات کے ذریعے سوشل میڈیا نیٹ ورک اورمختلف تقریبات کے ذریعے یونیورسٹی ایلومینائی کو جوڑا جاتا ہے۔ مسعود صابر نے اس موقع پر آئندہ سال 9نومبر تک مختلف تقریبات اور ایونٹس کے بارے میں آگاہ کیا۔ ڈائریکٹر ایلومینائی افیئرز ڈاکٹر اظہر حسین نے کہا کہ ایلومینائی نیٹ ورک کے ذریعے اب تک 18ہزار سے زائد ایلومینائی رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ تفکرو ایلومینائی کے اشتراک اور مسعود صابر کی خصوصی تعاون اور وائس چانسلر کی سرپرستی میں پہلا ایلومینائی ڈنر منعقد ہوا ہے۔ تقریب سے تفکرو استاد نعمان فاروقی، ماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر اسلم ادیب نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری بہاول پور چوہدری ذولفقار علی مان، پرنسپل قائداعظم میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر صوفیہ فرخ، سماجی و سیاسی رہنما سعد مسعود، پروفیسر ڈاکٹر آفتاب حسین گیلانی ڈین فیکلٹی آف لاء، پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز، پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بائیو لوجیکل سائنسز،پروفیسر ڈاکٹر عبدالواجد خان چیئرمین شعبہ میڈیا اینڈ کمیونیکیشن سٹڈیز، ڈائریکٹر اینیبلنگ سنٹر ثمر فہد، پرنسپل اسٹیٹ کیئر اینڈ سپیس مینجمنٹ فرخندہ تحسین، ڈائریکٹر پریس میڈیا اینڈ پبلیکیشنز شہزاد احمد خالد، ڈائریکٹر براڈ کاسٹ ریڈیو ٹی وی اینڈ فلم ڈاکٹر شہزاد رانا، ایلومینائی راجہ شفقت،اساتذہ کرام اور سینکڑوں کی تعداد میں ایلومینائی شریک ہوئے۔ اس تقریب سے متعلق استاد محترم پروفیسر ڈاکٹر محمد شہزاد رانا نے بجا طور پر کہا کہ تفکرو کے روحِ رواں مسعود صابر دوستوں کو ہمیشہ علم ودانش کی سطح پہ خوش گوار ماحول عطا کرنے کی تگ و دو میں مگن رہتے ہیں- علی معین نے درست کہا کہ اس ضمن میں مسعود صابر اپنے بال بچوں گھر بار کی پرواہ بھی نہیں کرتے ۔۔۔۔

دوسری جانب وطنِ عزیز میں کبھی سیاست کبھی ریاست تو کبھی بے ثمر ریاضت اچھا ماحول اور عمدہ بیٹھک کو طلوع ہی نہیں ہونے دیتی ۔۔تاہم اس نوع کی مجالس ،تقاریب یا مواقع بلاشبہ ایسے ہی ہیں کہ جیسے چولستان کے کسی دور افتادہ گاؤں میں وہاں کے بچوں کے لیے فن لینڈ طرز کے چلڈرن پارک کی تعمیر ہو ۔۔۔مبارک باد ۔۔۔کہ آپ نے بابا جانی تم میرے ہو کو سچ ثابت کر دکھایا آپ کے ساتھ اسلامیہ یونی ورسٹی کے ایلومنائی چیپٹر کا الحاق ایک بڑا کارنامہ ہے ۔وہ سب مبارک باد کے مستحق ہیں۔ راجہ شفقت محمود نے کہا کہ آج بابا جانی کی 146 ویں برسی ہے۔علامہ محمد اقبال کا بہاول پور کے ساتھ قلبی و روحانی تعلق رہا ہے جسکی وجہ سے اہل بہاول پور سر علامہ۔محمد اقبال کو بابا جانی کہتے ہیں ۔برصغیر پاک و ہند کےمسلمانوں کو نظریہ پاکستان اور فلسفہ خودی سے روشناس کروانے میں انکا کلیدی کردار ہے.جامعات و تعلیمی اداروں میں علامہ محمد اقبال کی شاعری اور فلسفے پر تحقیق تو ہورہی ہے۔ جسکی بدولت ماہرین اقبالیات کی لمبی قطار معرض وجود میں آچکی۔ہے ۔اور یہ بھی حقیقت ہے کہ عوامی سطح پر اقبالیات کی نفوز پزیری ناہونے کے برابر ہے۔حتیٰ کے جناب علامہ کے خانوادے میں بھی ایسی کوئی شخصیت سامنے نہیں آسکی جو بابا جانی کی شاعری اور شخصیت کا عملی نمونہ ہوتا۔اس پس منظر میں خطہ علم و نور دارالسرور جو اب شہر درود سلام کے نام سے جانا جاتا ہے ۔اس خطہ کے لوگوں نے بابا جانی کی سنت پر عمل کرتے ہوئے درود و سلام کا نزرانہ عقیدت نبی مہربان صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھجینا شروع کیا۔ایک کروڑ سے دس ارب درود و سلام کا سفر علامہ محمد اقبال کی وجہ سے ہی ممکن ہوسکا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ بابا جانی کے مرشد جنہیں وہ خود پیر رومی کہتے ہیں سے عقیدت و محبت کا سفر بھی شروع ہوچکا ہے۔بہاول پور کے وسیب واسیوں نے ایران اور ترکی جہاں علامہ اقبال کی شاعری اور فلسفے کی بہت زیادہ اثر پزیری ہے ان ممالک سے بھی راہ و رسم بڑھانے اور امت وسطیٰ کا عملی نمونہ بننے کی کوشش شروع کی ہے۔عالم اسلام کی تین بڑی زبانوں عربی فارسی اور اردو نے جہاں امت کو جوڑنے میں اہم کردار ادا کیا ۔علامہ کی شاعری ان میں سے دوبڑی زبانوں میں ہے جبکہ اس شاعری کا مآخد قرآن مجید ہے۔مسلم امہ کی نشاط ثانیہ کے لیے جب بھی امت مسلمہ اکٹھی ہوگی تو قرآن و حدیث کے بعد بابا جانی کی شاعری ہی ہماری ممدومعاون ہوگی۔بہاول پور کے مسعود صابر نے جاگتی آنکھوں سےایسے ہی ایک خواب کی بنیاد رکھی ہے اس خطے سے امت وسطیٰ اور مسجد وسطیٰ کے قیام کے لیے بابا جانی تم میرے ہو کا سلوگن دیا ہے ۔اسکے ساتھ۔ہی جسکا اللہ اکبر ہو اس کا خواب کیوں اصغر ہو کی عملی تحریک بھی دی ہے۔ اس سفر کا آغاز سوشل میڈیا کے وٹس ایپ گروپوں سے ہوا ۔جس کے تحت قلب پاکستان ،تفکرو،صادق دوست،باغ احمد جیسے ناموں سے نظریاتی تربیت کا آغاز ہوا۔ سوشل میڈیا کی بے راہ روی اور غیر معیاری ترسیلات نے نوجوان نسل کو ہی نہیں اچھے خاصے سنجیدہ طبقے کو بھی بھٹکا دیا ہے ایسے ماحول میں یہ کاروان گزشتہ کئی سالوں سے فکری تربیت،نظریات کی آبیاری اور تسکین قلب کے لیے قرآن فہمی،اقبال شناسی جیسے موضوعات پر کام کررہا ہے۔جسکے نتیجے میں خطے کے سب سے بڑے تعلیمی ادارے اسلامیہ یونیورسٹی نے اپنے ایلومینائی چیپٹر بہاول پور،شعبہ اقبالیات،شعبہ اردو اور شعبہ فارسی کے زریعے عملی تعاون کا آغاز کیا۔
بابا جانی تم میرے ہو کے عنوان سے عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد، فکر اقبال مشاعرے اور نو روزہ جشن اقبال نوجوان نسل کی زہنی و فکری تربیت کے لیے منعقد کیے گئے جو اہم سنگ میل ثابت ہونگے ۔وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی اطہر محبوب اور انکی ٹیم کے علاوہ سابقین جامعہ ( تفکرو)کی معاونت سے یہ کانفرنس آنے والے روشن مستقبل شاندار روایات کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔بابا جانی نے بہاول پور کے فرمانروا کے بارے کہا تھا زندہ ہیں تیرے دم سے عرب کی روایتیں اے یادگار سطوت اسلام زندہ بادامت وسطیٰ کے اور مسجد وسطیٰ کے خواب کو تعبیر کا رنگ دینے کے لیے بابا جانی تم میرے ہو کا۔سلوگن جلد ہی ملکی اور عالمی سطح پر توجہ حاصل کریگا اور بہاول پور سے اسلامی نشاطِ ثانیہ کا آغاز ہوگا۔ نیوزی لینڈ میں مقیم ایلومینائی سحاب اکبر نے اپنے تاثرات میں لکھا کہ بہت ھی خوبصورت کوریج کے ساتھ یوم اقبال اور اس پر منعقد گرینڈ ایونٹ کی جھلکیاں نصیب ھو رھی ھیں -آپ سب کا بہت شکریہ جو شئیرنگ کر رھے یہ ھم دور بیٹھوں کے لئے نعمت سے کم نہیں ھے اور جو موقع پر موجود تھے ان کی تو ویسے ھی ان مٹ یادیں بن چکا ھے یہ خوبصورت تفکروا ایلومنائی نائٹ
استاد محترم جگنو پاکستانی ۔۔۔۔ آپ سب سے بڑھ کر مبارکباد کے مستحق ھیں ۔۔۔۔ کہ آپ نے بابا جانی تم میرے ھو
تصور کو عملی طور پر ثابت کر دکھایا ھے بہت کچھ کہا جا سکتا ھے لیکن حقیقت تو یہ ھے کہ میرا ایمان ھے بابا جانی عالم ارواح سے آپ کی ان کاوشوں سے اطمینان سے مسکرا رھے ھوں گے کہ جگنو پاکستانی تم بھی میرے ھو – سدا سلامت رھیں استاد محترم ۔۔۔۔ طور کی کرن ایسے ھی جگمگاتے رھیں اور روشنی و نور کا یہ سفر یہ کارواں ھمیشہ پھلتا پھولتا رھے مضبوط ھوتا رھے اور پورا عالم درود و سلام دنیا بن جائے آمین یا رب العالمین۔

تحریر:
خضر جاوید شعبہ ایلومینائی افیئرز

اپنا تبصرہ بھیجیں