اندرون شہر بہاول پور میں انٹرپرینیورشپ ڈپارٹمنٹ کے طلباء کی بزنس واک”
رپورٹ: سید شہیر حسن رضوی
بہاول پور پاکستان کے چند ان تاریخی شہروں میں شمار ہوتا ہے جن کو وال سٹی بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ عرصہ دراز تک یہ شہر چار دیواری کے اندر ہی آباد تھا اور لوگ آمد و رفت کے لیے دروازوں کا استعمال کرتے تھے، اندرون شہر بہاول پور کی خوبصورتی یہ ہے کہ اس میں داخل ہونے کے سات دروازے ہیں جن میں فرید گیٹ (پرانا بیکانیری گیٹ)، دڑاوڑی گیٹ، احمد پوری گیٹ، شکارپوری گیٹ، بوہڑ گیٹ، ملتانی گیٹ اور موری گیٹ شامل ہیں. وقت کے ساتھ جیسے آبادی بڑھی لوگ اس چار دیواری سے باہر آکر آباد ہونا شروع ہوگئے اور اب شہر کافی وسیع ہو چکا ہے جبکہ اندرون شہر اب بازار کی شکل اختیار کر گیا ہے، اگرچہ ابھی بھی کچھ لوگ اندرون شہر پرانے محلوں میں رہائش پذیر ہیں لیکن بازار سے ملحق مکانات پلازوں میں تبدیل ہورہے ہیں اور بازار اور خاص کراندرون شہر مکانات چھوٹی صنعت کے کاروبار میں تبدیل ہوگے ہیں . ان سات دروازے سے ملحق مختلف بازار ہیں جہاں آپ کو مختلف کاروبار نظر آتے ہیں، کہیں کھانے پینے کی دوکانیں یعنی فوڈ اسٹریٹ اور روائتی مٹھائوں اور سوہن حلوہ کی دوکانیں تو کہیں پریس مارکیٹ، بائینڈر نظر آئیں گے، کہیں ہول سیل مارکیٹ نظر آئے گی تو کہیں پرچون، الیکٹرانکس، کہیں خواتین کے کپڑے اور زیورات تو کہیں فرنیچر قصہ مختصر ہر چیز اس بازار سے مل سکتی ہے یہی وجہ ہے کہ شہر کے باہر بڑے بڑے پلازے بننے کے باوجود جہاں تمام تر برینڈز موجود ہیں لیکن خواتین جب تک اندرون شہر سے خریداری نہ کریں ان کی تسلی نہیں ہوتی۔
پچھلے دنوں ڈیپارٹمنٹ آف انٹرپرینیورشپ اینڈ انوویشن، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے طلبہ نے وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب اور ڈین مینجمنٹ سائنسز ڈاکٹر جواد اقبال کی ہدایت پر ایک منفرد ایکٹیوٹی ”بزنس واک“ کا اہتمام کیا. اس بزنس واک کا مقصد انٹرپرینیورشپ کے طلباء کو بہاولپور کی لوکل مارکیٹ سے متعارف کروانا اور کاروباری شخصیات کو سرہانا تھا. اندرون شہرکی ڈایورسٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے طلبہ کے سات گروپ بنائے گئے اور ہر ایک گیٹ سے ایک ٹیم داخل ہوئی جنھوں نے تقریباً 3 گھنٹے اندرون بازار بہاول پور میں گزارے، وہاں کی تصاویر اور ویڈیو بنائیں، کاروباری شخصیات کے انٹرویو کیے اور اپنے شہر کے بازار کو سمجھنے اور پرکھنے کی کوشش کی گئی. یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ انجمن تاجران اور ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے تعاون کے ساتھ ساتھ کچھ نجی اداروں نے بھرپور سپورٹ کی جن میں بھٹی پینٹز، ایل ایس پی لیپ ٹاپ، این اے این اینٹرپرائز اور الہام بہاول پور شامل تھے. اس منفرد ایکٹیوٹی کا اختتام نور محل بہاولپور میں ہوا جہاں تمام شرکاء نے تصاویر بنائیں اور ریفریشمنٹ لی،
اس موقع پر بزنس واک کے روح رواں سید شہیر حسن رضوی نے ڈاکٹر حسن دانیال، ڈاکٹر عثمان خضر، انچارج اسٹوڈنٹس افیرز، محسن متین، تمام طلباء اور اداروں کا شکریہ ادا کیا جن کی بدولت یہ پروگرام کامیابی سے اختتام کو پہنچا. اور یہ اُمید ظاہر کی کہ آج کی منفرد کوشش کے نتیجے میں ہم اپنی لوکل کاروباری شخصیات اور ان کے بزنس کی کیس اسٹیڈیز تیار کریں گے تاکہ ہمارے طالب علم کو بہتر انداز میں پڑھایا اور سکھایا جا سکے.