ڈی پی او رضوان عمر گوندل کا خان پور میں دو طالب علموں کے اغواء کے واقع کا نوٹس خود موقع پر پہنچ گئے تفصیلی ملاحظہ کیا جدید ٹیکنالوجی کی مدد کے لیے کرائم سین یونٹ اور سی ڈی یو ٹیمز طلب کر لیں، علاقہ بھرکی ناکہ بندی پولیس کی چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دے کر طالب علموں کی بازیابی کے لیے کارروائی جاری ہے
رحیم یارخان ( ) ڈی پی او رضوان عمر گوندل خان پور میں دو بچوں کے اغواء کا نوٹس لیتے ہوئے جائے واردات پر پہنچ گئے موقع ملاحظہ کیا، مغوی بچوں کی بحفاظت بازیابی ٹیمیں تشکیل پی ایف ایس اے، کرائم سین یونٹ، سی ڈی یواور سی آئی اے ٹیموں کو کال کر لیا گیا، ڈی پی او کی مغوی بچوں کے والد سے ملاقات مغویان کی بحفاظت اور جلد بازیابی کی یقین دھانی۔ تفصیل کے مطابق گزشتہ روز خان پور میں ڈاکٹر حسن محمود کے دو بیٹوں سبحان اور شایان کو سکول جاتے ہوئے کار سوار ملزمان نے اغواء کر لیا جس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او رضوان عمر گوندل جائے واردات پر جا پہنچے جہاں پر ڈی ایس پی اللہ یار سیفی، ایس ایچ او جام آفتاب احمد، اے ایس پی فہیم کلواڑ اور مغوی بچوں کا والد بھی ان کے ہمراہ تھے،
انہوں نے جائے واردات کا بغور ملاحظہ کرتے ہوئے گرد و پیش کی تمام تر صورت حال کا جائزہ لیا، ڈی پی او رضوان عمر گوندل نے فوری طور پر مغویان کی بحفاظت بازیابی کے لیے پی ایف ایس اے بہاولپور، کرائم سین یونٹ، سی ڈی یواور سی آئی اے کی ٹیموں کو موقع پر طلب کر رکھا تھا انہوں نے ملزمان کو ٹریس کر کے گرفتار کرتے ہوئے بچوں کی بحفاظت بازیابی کے لیے مختلف پولیس ٹیمز تشکیل دیں جنہوں نے فوری طور پر اپنا اپناکام شروع کر دیا، اس موقع پر انہوں نے بچوں کے والد ڈاکٹر حسن محمود سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ بچے سب کے سانجھے ہوتے ہیں ہم آپ کی پریشانی کا بخوبی ادراک رکھتے ہیں اور ان شاء اللہ جلد بچوں کو بحفاظت بازیاب کر کے آپ کے سپرد کریں گے جس پر ڈاکٹر حسن محمود نے پولیس کی ایفرٹس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پولیس سے اچھی امید رکھتے ہیں،
اس موقع پر ڈی پی او رضوان عمر گوندل نے میڈیا سے مختصر گفتگو کے دوران کہا کہ علاقہ کی ناکہ بندی کرلی گئی ہے وہ اور اپنی پولیس ٹیمز کے ہمراہ جلد اس کیس کو حل کر لیں گے، بچوں کی بحفاظت بازیابی کے لیے جدید ٹیکنالوجی، تمام تر وسائل اور صلاحیتیں بروئے کار لا رہے ہیں جلد ملزم قانون کے کٹہرے میں ہوں گے اور ان کے خلاف موئثر پیروی کرتے ہوئے انہیں سزا یابی کرواتے ہوئے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
Load/Hide Comments