18 سالہ اقلیتی لڑکی کرشمہ کا اغواء اور مبینہ اجتماعی زیادتی کے بعد قتل“

رحیم یارخاں/چولستان کے علاقے علاقہ قاسم والا بنگلہ میں 18 سالہ اقلیتی لڑکی کرشمہ کو اغواء اور مبینہ اجتماعی زیادتی کے بعد موت کے گھاٹ اتاردیاگیا۔

لڑکی کی لاش نہر سے برآمد کرلی گئی۔تھانہ قلعہ دیراوڑ پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ نہر سے برآمد ہونے والی لڑکی کی شناخت کرشمہ کے نام سے ہوئی ہے جسے مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا اور پھر اس کی لاش نہر میں پھینک دی گئی۔
پولیس نے مزید بتایا کہ کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمان کو گرفتار کرکے ان کیخلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق کرشمہ کو 3 اور 4 اکتوبر کی درمیانی شب اغوا کیا گیا اور اس کی لاش علاقہ قاسم والا بنگلہ میں نہر سے ملی تھی۔مقتولہ کے والد کرشن رام کا کہنا ہے بااثرملزمان کی طرف سے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔آئی جی پنجاب ملزموں کو کیفرکردار تک پہنچاکر مجھے انصاف دلوائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں