رحیم یار خان( ) شیخ زید میڈیکل کالج و ہسپتال میں پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی (پی -ہوٹا) کے تعاون سے انسانی اعضاء کی غیر قانونی پیوند کاری، تجارت یا سمگلنگ جیسے مکروہ دھندے کی روک تھام اور قانونی طریقے سے انسانی اعضاء کو عطیہ کرنے کے حوالہ سے آگہی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
جس کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر احمد رضا بٹ تھے جبکہ ڈی جی (پی، ہوٹا) ڈاکٹر شہزاد انور نے صدارت کی اس موقع پر پرنسپل شیخ زید میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم لغاری سمیت مختلف شعبہ جات کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ، سینئرز ڈاکٹرز، صدر ڈسٹرکٹ بار اور صدر ڈسٹرکٹ پریس کلب بھی موجود تھے۔سیمینار میں ڈاکٹرز، میڈیکل سٹاف کی کثیر تعداد نے شرکت کی ,
ڈپٹی کمشنر احمد رضا بٹ نے پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی(پی -ہوٹا) کی جانب سے انسانی جان کے تحفظ کے لئے منعقدہ سیمینار پر اتھارٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مکمل معلوماتی سیمینار تھا جس میں ڈائریکٹر جنرل (پی ہوٹا) ڈاکٹر شہزاد انور نے نہایت اہم معلومات سے شرکاء کو نہ صرف آگاہ کیا بلکہ اس کے معاشرتی، معاشی اور مذہبی پہلوؤں پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے جاری ہدایات کی روشنی میں انسانی اعضاء کی غیر قانونی پیوند کاری، سمگلنگ کی روک تھام کے لئے ضلعی سطح پر خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ذمہ دارانہ انداز سے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانونی طریقہ سے اپنے اعضاء کو عطیہ کرناانسانیت کی خدمت اور صدقہ جاریہ ہے۔ڈاکٹر شہزاد انور نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک انسان کے بعد از مرگ اعضاء عطیہ کرنے سے3انسانوں کی زندگی کا تحفظ ممکن ہے،انسان کی آنکھوں، گردوں، دل، کڈنی سمیت دیگر اعضاء کے عطیات سے کئی افراد کو نئی زندگی مل سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانی اعضاء کی پیوند کاری قانونی طریقہ کار کے ساتھ صرف پی ہوٹا سے رجسٹرڈ ہسپتالوں میں کی جاتی ہے، غیر قانونی انسانی اعضاء کی پیوند کاری یا سمگلنگ ناقابل ضمانت جرم ہے جس پر ملوث عناصر کو1کروڑ جرمانہ اور 10سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بارے میں عوامی سطح پر شعور اجاگر کریں کہ وہ بعد از مرگ اپنے اعضاء مستحق افراد کو فراہم کرنے کی وصیت کریں تاکہ دیگر افراد کو نئی زندگی دی جا سکے۔
پرنسپل شیخ زید میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم لغاری نے کہا کہ شیخ زید ہسپتال میں بھی پیوند کاری یونٹ کے آغاز کے لئے جلد کوششیں کی جائے گی تاکہ اس ضلع کے عوام کو علاج معالجہ کے لئے دیگر اضلاع میں نہ جانا پڑے۔انہوں نے سیمینار میں شریک شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
Load/Hide Comments