کورونا وائرس سے گھبرانا نہیں
پوری دنیا اس وقت کورونا وائرس کے خوف میں مبتلا ہے ۔ تمام لوگ اپنی اپنی سطح پر علاج معالجہ اور حفاظتی اقدامات کر رہے ہیں۔پنجاب میں کورونا وائرس سے بچاﺅ اور پیشگی سدباب کے لئے وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار نے بروقت اہم اقدامات کئے ہیں۔اس سلسلے مےںہسپتالوں میں علیحدہ سے وارڈز بنادےے گئے ہیں اور معالجین ہر فورم پر کوروناسے بچاﺅ کی تدابیر سے آگاہ کر رہے ہیں۔ صوبہ بھر میں کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے لوگوں مےں شعور اجاگر کرنے کے لئے سیمینار، واک اور خصوصی لیکچرز کا اہتمام کیا جا رہا ہے اور پمفلٹس بھی تقسیم کئے جا رہے ہیں تاکہ ہر شخص احتےاطی تدابےر اپنا کر اس وائرس سے محفوظ رہ سکے ۔
کورونا وائرس جسے کووڈ 19(Covid-19)کا نام دیا گیا ہے۔ یہ انفیکشن سے پیدا ہونے والا نمونیا ہے۔ اس سے نظام تنفس کے مسائل جیسے کھانسی، زکام، سانس پھولنا، سانس لینے میں دشواری، الٹی، قے، اسہال اور تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے۔ شدید انفکیشن نمونیا کی صورت میں کچھ مریضوں کی ناک بند، بخار، خشک کھانسی، ناک بہنا، گلے میں سوجن جیسی علامات واضح ہوتی ہیں۔
ماہرےن کے مطابق کورونا وائرس ہونے کا خدشہ اس وقت ہوتا ہے جب بیمار شخص کے کھانسنے یا چھینکنے سے پےدا ہونے والے ذرات صحت مند شخص کی آنکھ، ناک یا منہ میں چلے جائیں۔ اےسی صورت حال مےں کھانسنے والا شخص ماسک کا لازمی استعمال کرے۔ بیمار شخص کا لعاب دہن دوسری چیزوں مثلاً ہینڈل، دروازے، ہاتھ، کمپیوٹر ماﺅس، چیپ سٹکس، دراز، کپ، لفٹ کے بٹن، ڈیجیٹل آلات اور دیگر جگہوں پرنہ لگ جائے۔ ان چیزوں پر غلطی سے ہاتھ لگنے کے باعث بیماری کا خطرہ پےدا ہو جاتا ہے۔جگہ جگہ تھوکنے سے گرےز کےا جائے۔
کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے احتیاطی تدابیر کا اپنانا بہت ضروری ہے۔ اس سلسلہ میں حکومتی ادارے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور لوگوں کا شعور اجاگر کیا جا رہا ہے۔محکمہ صحت کے افسران اور عملہ اس سلسلہ میں متحرک ہے۔ گلی محلوں میں شعور اجاگر کیا جا رہا ہے کہ کورونا سے گھبرانا نہیں بلکہ احتیاطی تدابیر اپنانا ہے۔ ماہرےن صحت کے مطابق دن میں کئی بار صابن سے ہاتھ دھوئے جائیں اور ہاتھ کی انگلیاں اور ناخن بھی صاف رکھے جائیں۔ کھانے کے برتن، تولیہ، ذاتی استعمال کی اشیاءعلیحدہ رکھیں۔ چمچ سے کھانا کھائیں۔ ماسک کا استعمال بہت دیر تک نہ کیا جائے۔ گندے ماسک تلف کر دیئے جائیں۔ سرجیکل یا طبی حفاظتی ماسک استعمال کیا جائے ۔ روز مرہ زندگی میں اردگرد کے افراد سے ایک میٹر سے زیادہ فاصلہ رکھنے کی کوشش کی جائے۔ ہاتھوں کو بہتے پانی سے 15سیکنڈ تک اچھی طرح دھویا جائے۔ روزانہ کمرے میں تازہ ہوا داخل ہونے دی جائے۔ سورج نکلا ہوا ہو تو کھڑکیاں کم از کم 30منٹ تک کھلی رکھی جائیں۔ پر ہجوم جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔متاثرہ افرادکے ساتھ غیر ضروری میل جول سے پرہیز کریں اور مریض کے استعمال کی اشیاءعلیحدہ رکھیں۔ ماسک کا استعمال ہر فرد کے لئے لازم نہیں ہے۔ صرف کھانسی یا فلو میں مبتلا افراد ڈاکٹر کی ہدایت پرماسک استعمال کریں۔
کورونا وائرس کپڑے کی سطح پر 9گھنٹے تک متحرک رہتا ہے۔ ضروری ہے کہ کپڑے دھونے کے بعد کم از کم دو گھنٹے تک دھوپ میں سکھائے جائیں۔ 26سے 27سنٹی گریڈ کی حدت میں کوروناوائرس زندہ نہیں رہتا۔نےم گرم پانی پیا جائے اور گرم پانی سے نہائیں۔ گرم پانی سے غرارے کئے جائیں۔ جدےد تحقےق کے مطابق کورونا وائرس دھات کی اشیاءپر 12گھنٹے تک رہ سکتا ہے۔ لہٰذا دن مےں اکثر بارصابن سے ہاتھ دھوتے رہنا چاہئے۔ گندگی، ہجوم اور بازار کے کھلے کھانوں سے گریز کرنا ہماری صحت کے لےے بہت مفید ہے۔کورونا وائرس کے خطرات سے محفوظ رکھنے کے لئے تمام افراد مےںآگاہی پھےلانا بہت ضروری ہے۔
کورونا وائرس سے بچاﺅ اور اس سے محفوظ رہنے کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صوبہ بھر میں تمام نجی اور سرکاری تعلیمی دارے بشمول سکول، کالج، میڈیکل کالج، ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، یونیورسٹیاں اور دینی مدارس کو تین ہفتے کے لئے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسی طرح ا س عرصے کے دوران منعقد ہونے والے تمام امتحانات بھی منسوخ کر دئے گئے ہیں۔ علاوہ ازےں تمام ٹیوشن سنٹرز بند کرنے کے ساتھ ساتھ شادی ہال، بینکوٹ ، سپورٹس فیسٹیول اور جشن بہاراں تقاریب بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔ حکومت پنجاب کے بروقت اقدامات سے کورونا وائرس سے محفوظ رہنے میں مدد ملے گی۔
کمشنر بہاول پور ڈوےژن آصف اقبال چوہدری اور ڈپٹی کمشنر شوذب سعےد نے بہاول پور مےںکورونا وائرس سے لوگوں کو محفوظ رکھنے کے لےے حکومت کی ہداےات پر عمل کرتے ہوئے حفاظتی اقدامات کو ےقےنی بناےا ہے۔ اس سلسلے مےںصوبائی احکامات پر من و عن عمل درآمد کےا جارہا ہے اور عوام مےں شعوربےدار کرنے کے لےے ذرائع ابلاغ کی مدد بھی حاصل کی جارہی ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمیں گھبرانا نہیںبلکہ حفاظتی تدابیر پر عمل کرنا ہے۔ احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہو کر ہی ہم کورونا وائرس سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
تحریر: عابد حسن رضوی