مورخہ7اپریل2020
رحیم یار خان:ضلع کو 27 زون میں تقسیم کرتے ہوئے 5700سے زائد بیرون ممالک سے آئے افراد کی سکریننگ کی گئی۔
ضلع میں کورونا کے224مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ لئے گئے،95کی رپورٹ منفی جبکہ18کے نتائج مثبت آئے ہیں۔
ضلع میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 18ہوگئی۔تمام مریضوں کو پیشگی قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔
کورونا وائرس سے جانبحق ہونے والے افراد کی تعداد 2ہوگئی ۔
کورونا وائرس سے متاثرہ ایک اور مریض جانبحق ہو گیا۔
کورونا سے متاثرہ16مریض شیخ زید اور ٹی ایچ کیو صادق آباد میں زیر علاج ہیں۔
کورونا سے متاثرہ افراد کے رابطہ میں رہنے والے تمام افراد کو قرنطینہ کر دیا گیا۔متاثرہ افراد کے رابطہ میں رہنے والے تمام افراد کے سیپلز حاصل کر لئے گئے ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنرز کی سربراہی میں سکریننگ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
سکریننگ ٹیموں میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف، پولیس، ریونیو، سپیشل برانچ او رسیکورٹی برانچ کے نمائندے شامل ہیں، سندھ پنجاب بارڈرز پر 3700سے زائد افراد کی سکریننگ کی گئی۔شیخ زید ہسپتال میں 27بیڈز پر مشتمل آئسولیشن وارڈز کورونا سے متاثرہ مریضوں کے لئے مختص ہے۔شیخ زید ہسپتال میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کے علاج معالجہ کےلئے بیڈز کی تعداد150تک بڑھائی جارہی ہے۔ضلع کے قرنطینہ مراکز میں 100سے زائد مشتبہ مریضوں کو رکھا گیا ہے،
ضلع میں ڈاکٹرز ،پیرا میڈیکل سمیت دیگر سٹاف کی حفاظت کے لئے تمام تر اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
کورونا وائرس کے مشتبہ و کنفرم مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والے ہیلتھ سٹاف کے لئے حفاظتی کٹس کی وافر مقدار موجود ہے۔
کورونا وائر س کی تشخیص ایسے افراد میں ہو رہی ہے جو حالیہ بیرون ممالک کا دورہ کرکے یا بیرون ممالک سے آئے افراد کے قریبی رابطہ میں رہے ہیں۔ڈپٹی کمشنر
ضلعی انتظامیہ لاک ڈاﺅن سے معاشی طور پر متاثرہ خاندانوں کی چیمبر آف کامرس اور دیگر تاجر تنظیموں کے تعاون سے معاونت کر رہی ہے،
متاثرہ خاندانوں میں مکمل تحقیق کے بعد خوراک کے بیگ اسسٹنٹ کمشنرز کی نگرانی میں تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ضلع میں مستحق گھرانوں میں 7ہزار353راشن کے بیگ تقسیم کئے جا چکے ہیں۔صادق آباد میں1457، رحیم یار خان4000، خانپور930اور لیاقت پور میں966راشن کے بیگ تقسیم کئے گئے۔
راشن بیگ تقسیم کرنے کے لئے کمیٹی میں تعاون کرنے والے اداروں کے ممبران شامل ہیں
قرنطینہ مراکز میں رکھے گئے مشتبہ مریضوں کے گھروں میں بھی راشن بیگ فراہم کئے جا رہے ہیں۔ڈپٹی کمشنر علی شہزاد
Load/Hide Comments