ریسکیو1122نے آنے والے سیلابوں میں دن رات کام کیا جو ایک مثال ہے۔ ڈاکٹرعبدالستاربابر

سانحہ سیلاب کی پیشگی تیاری کے حوالے سے ریسکیو 1122کے تحت ضلع کے تمام اداروں نے سانحہ سیلاب ہینڈلنگ کی فرضی مشقیں کیں۔ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ڈاکٹرعبدالستاربابر

(پ ر)ڈسٹرکٹ ڈزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کے پلیٹ فارم سے مشترکہ فلڈ ہینڈلنگ مشقوں کا انعقاد ہوا۔جس میں ہیڈ امین گڑھ کے قریب صادق برانچ نہر پر ضلعی انتظامیہ،ریسکیو1122 ،سول ڈیفنس،محکمہ انہار،محکمہ صحت ،محکمہ لائیوسٹاک،ریڈزپاکستان،محکمہ تعلیم،طلباءسکاﺅٹس اور ریسکیومحافظ رضاکاروں نے بھرپور شرکت کی۔

اس ایکسرسائزکو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو ڈاکٹر جہانزیب حسین نے سپروائز کیا۔پی ڈی ایم اے کے نمائندے بھی موقع پر موجود تھے۔ان مشقوں میں واٹر بوٹس کا گہرے پانی میں استعمال،پانی یا سیلاب میں پھنسے افراد کو بروقت ریسکیو کرکے محفوظ جگہوں میں منتقل کرنا،زخمی افراد کو ابتدائی طبی امداد دینا،میڈیکل کے مریضوں کو ریسکیو انفارمیشن کاﺅنٹر سے رجسٹریشن کاﺅنٹر منتقل کرنا وہاں سے متعلقہ میڈیکل کیمپ میں شفٹ کرنا شامل تھا۔جس کا مقصد پنجاب بھر کے ممکنہ سیلاب سے متاثرہ ہونے والے اضلاع میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لیے پیشگی تیاری ،وسائل کی انتظام کاری،بہترین منصوبہ بندی اور سب سے بڑھ کر تمام اداروں کے باہمی اور اشتراکی ریسکیو آپریشن کا جائزہ لینا تھا ۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو ڈاکٹرجہانزیب حسین اورڈاکٹر عبدالستار بابر نے تمام متعلقہ اداروں کے سربراہان کے ساتھ ان تمام مشقوں کو دیکھا۔مشقوں کا جائزہ لینے کے دوران اے ڈی سی آر ڈاکٹر جہانزیب حسین نے تمام ضلعی اداروں،ریڈز پاکستان اور خاص طور پر سول ڈیفنس کو ہدایات جاری کیں کہ تحصیل کی سطح پر ریسکیو1122کے انسٹرکٹرز سے اپنے رضاکاروں کو تربیتی کورسز کرواکر عصرِحاضرمیں فلڈ فائٹنگ کے لیے استعمال کئے جانے والے جدید آلات سے آگہی ، دوران سیلاب کام کرنے کے جدید طریقِ کار کوسمجھیں تاکہ یہ تمام ادارے اپنی ذمہ داریوں کوسمجھتے ہوئے فعال کردار ادا کرسکیں۔

مشقوں کے حوالے سے تمام اداروں کے افسران نے اپنی اپنی ورکنگ پر بریفنگ دی ۔ڈاکٹر عبدالستاربابر نے اپنے خطا ب میں کہا کہ ہمیشہ کی طرح ریسکیو1122فرنٹ لائن ایمرجنسی سروس کے طور پر اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے۔پچھلے سالوں میں ریسکیو 1122نے دوسروں محکموں کے ساتھ مل کر ضلع رحیم یارخان میں آنے والے سیلابوں میں دن رات کام کیا جو ایک مثال ہے۔ ڈی ڈی ایم اے کے مختلف اجلاس میں اس سال فلڈ سانحہ کے لیے پیشگی انتظامات کرلیے گئے ہیں اور ضروریات کی تکمیل پر عمل درآمد یقینی بنایاگیا ہے تمام اداروں کے اشتراک سے بڑے سانحات کو منظم انداز سے ہینڈل کیا جاسکتا ہے۔آج کی ان مشقوں کا مقصد بھی یہی تھا کہ ہر ادارہ باہمی طور پر مشترک آپریشن کرکے ہر ادارے کی استعداد کار کے مطابق ان سے فائدہ اٹھاسکے۔ ان مشقوں کا مقصد تمام محکموں کے آپس میں رابطے کو بڑھانا،ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا اور ریسکیو 1122کی جدید تکنیک کو اپنا نا شامل ہے جس میں وائرلیس کمیونیکیشن کیمپ کا قیام،انفارمیشن کاﺅنٹرو رجسٹریشن کاﺅنٹرکا قیام،میڈیکل کیمپ،ریلیف کیمپ،ریسکیو کیمپ ان کے باہمی رابطے اور لوگوں کو بحفاظت محفوظ مقامات تک منتقلی کی عملی مشقیں کرکے ایک تربیتی پلیٹ فارم مہیا کیا گیا جس سے سیلاب جیسے سانحات میں جدید اور منظم طریقے سے آپریشن کیا جاسکتا ہے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فوری امداد فراہم کی جاسکتی ہے۔آخر میں فرضی مشقوں کے دوران تمام اہل کاروں کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں