ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کےلئے مکمل تیار ہیں, ڈپٹی کمشنر

مورخہ12 جون 2020
رحیم یار خان( )ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے کہا ہے کہ ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کےلئے تمام پیشگی انتظامات مون سون بارشوں سے قبل مکمل کئے جائیں۔یہ بات انہوں نے ڈسٹرکٹ فلڈ کنٹرول کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے محکمہ ایری گیشن کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ دریائے سندھ منچن بند کے اہم مقامات پر سرویلنس اور حفاظتی پشتوں کو مضبوط کرنے کےلئے جلد حکمت عملی مرتب کریں جبکہ تمام اسسٹنٹ کمشنر ز اپنی تحصیلوں میں ممکنہ سیلابی صورتحال میں متاثرہ لوگوں کے انخلاء، محفوظ مقامات پر منتقلی سمیت بنیادی اقدامات کو مکمل اور از خود فیلڈ وزٹ کرکے حالات کا جائزہ لیں۔انہوں نے میونسپل و ٹاﺅن کمیٹیز کے چیف افسران کو بھی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مون سون میں ممکنہ بارشوں اور شہری علاقوں سے پانی کے نکاس کےلئے بروقت سیوریج لائنوں کی ڈی سلٹنگ مکمل کریں جبکہ نشیبی علاقوں کی نشاندہی کرتے ہوئے بارشی پانی کے نکاس کی حکمت عملی مرتب کریں۔انہوں نے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو1122ڈاکٹر عبدالستار کو ہدایت کی کہ وہ تمام میونسپل /ٹاﺅن کمیٹیز سے مشینری کی فٹنس کا سرٹیفکٹ حاصل کریں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ تمام تحصیلوں میں ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے موک ایکسرسائز کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے اور ادارے کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کےلئے مکمل تیار ہیں جبکہ ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن میں درکار مزید مشینری بارے پی ڈی ایم اے کو ڈیمانڈ بھجوائی جا چکی ہے۔

محکمہ زراعت نے ممکنہ سیلاب سے متاثر ہونے والی زرعی زمینوں کا سروے مکمل کر لیا ہے جبکہ محکمہ لائیو سٹاک کی جانب سے مال مویشیوں کی ویکسی نیشن کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے۔اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر ز چوہدری اعتزاز انجم، ریاست علی، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو1122ڈاکٹر عبدالستار، ایکسین انہار سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی جبکہ اسسٹنٹ کمشنرز خانپور، لیاقت پور اور صادق آباد نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔دریں اثناءڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے ضلع میںانسداد ٹڈل دل کی کارروائیوں کے حوالہ سے محکمہ زراعت سمیت دیگر تعاون کرنے والے اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ گذشتہ دنوں ٹڈی دل کے غول نے رحیم یار خان اور صادق آباد کے ایریا میں حملہ کیا تا تاہم فصلوں کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا اور بروقت کارروائی کرتے ہوئے300ہیکٹیر پر ٹڈی دل کا صفایا کر دیا گیا۔صوبہ سندھ کی جانب سے ٹڈی دل رپورٹ ہو رہی ہے تاہم اس کا رخ چولستان کی طرف ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ضلع بھر میں سرویلنس اور آپریشنل ٹیمیں متحرک ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں