Dated:29-06-2020
رحیمیارخان ( ) ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے کہا ہے کہ اسلام ہمیں احترام انسانیت، امن، صبرو تحمل اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔
بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے ہمیں مذہبی رواداری اور اخوت کو فروغ دینا ہو گا ۔خوش آئند بات کے کہ اس ضلع نے بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے ” میثاق رحیم یار خان“ جیسا عہد نامہ تیار کیا جس پر تمام مذاہب اور مسالک کا مکمل اتفاق ہے اور انشاءاللہ ہم قیام امن اور مذہبی رواداری کے فروغ کے لئے اس کا بھر پور استعمال جاری رکھیں گے۔انہوں نے یہ بات ضلعی کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں اسسٹنٹ کمشنر(ایچ آر) ریاست علی، ڈی ایس پی جاوید جتوئی، انچارج سیکورٹی حسن اقبال، علامہ عبدالروف ربانی، ریاض احمد نوری ، خواجہ محمد ادریس، بابر زمان، مرتضی حیدر، گرو سکھ دیو جی، پیٹر جان بھیل، بھیا رام انجم، عمانوئیل عامی، فرحان عامر و دیگر موجود تھے۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اتحاد اور اتفاق کی مثالی فضا پائیدار امن کی ضمانت ہے اور مجھے خوشی ہے کہ اس ضلع کے ممبران امن کمیٹی سمیت بین المذاہب اور اقلیتی کمیٹی کے ممبران اپنے فرائض بخوبی سر انجام دے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دوسروں کے مذہبی جذبات کے احترام اور رواداری کی بدولت انتشار پیدا نہیں ہو سکتا اور اس ضلع کے تمام اکابرین امن کے داعی ہیں جس کی بدولت مذہبی ہم آہنگی کی فضا مثالی ہے۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں اقلیتی برادری نے جن مسائل کی نشاندہی کی ہے اسے ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔اجلاس سے علامہ عبدالروف ربانی، خواجہ محمد ادریس، ریاض احمد نوری، بابر زمان، مرتضی حیدر، فرحان عامر، پیٹر جان بھیل ، بھیا رام انجم، عمانوئیل عامی سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے باہمی اتحاد، اخوت و یگانگت کی بدولت دشمن ہمیں نقصان
نہیں پہنچا سکتا۔ پاکستان ہمارا وطن ہے اور اس کی حفاظت ہمیں اپنی جانوں سے زیادہ عزیز ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے موہن بھگت اور کرشن لعل بھیل کو سول ایوارڈ کے لئے نامزدگی پر ہم ضلعی انتظامیہ کے مشکور ہیں کہ انہوں نے اس دھرتی کا نام ملکی وبین الاقوامی سطح پر روشن کرنے والے ہیروز کو فراموش نہیں کیا ۔انہوں نے مختلف نوعیت کے مسائل کی بھی نشاندہی کی۔
Load/Hide Comments