“پولیس افسران و اہلکاروں کو بہترین کارکردگی پر تعریفی اسناد نقد انعامات”

رحیم یارخان ( ) ضلع کے 61 پولیس افسران و اہلکاروں کو بہترین کارکردگی پر تعریفی اسناد نقد انعامات دئیے گئے۔ انعامات پانے والوں میں دو انسپکٹرز 18سب انسپکٹرز، 15 اے ایس آئیز، 9 ہیڈ کانسٹیبلان اور 17 کانسٹیبلان شامل۔

ڈی پی او منتظر مہدی نے ایس پی فراز احمد، اے ایس پی محمد شعیب ڈی ایس پیز رانا اکمل رسول اور جاوید اختر جتوئی کے ہمراہ انعامات تقسیم کئے۔ تفصیل کے مطابق سال 2020 کے دوران ضلع رحیم یارخان پولیس کی جانب سے جرائم کے قلع قمع اور جرائم پیشہ افراد کی بیخ کنی کے لیے اہم کردار ادا کرنے والے پولیس افسران و اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے ڈی پی او منتظر مہدی کی جانب سے 61 اہلکاروں کو نقد انعام اور تعریفی اسناد سے نوازا گیا۔ انعام پانے والوں میں ایس ایچ او تھانہ صدر خان پور انسپکٹر سیف اللہ خان کورائی، ایس ایچ او تھانہ رکن پور انسپکٹر ارشد ساجد وڑائچ، ایس ایچ او تھانہ اے ڈویژن اسداللہ مستوئی، ایس ایچ او تھانہ سی ڈویژن حسین رضا نظامی، ایس ایچ او تھانہ سٹی خان پور فقیر حسین، ایس ایچ او تھانہ منٹھار رانا محمد عارف، ایس ایچ او تھانہ احمد پور لمہ صفدر اقبال سندھو، ایس ایچ او تھانہ کوٹسبزل جام اعجاز احمد، ایس ایچ او تھانہ شیدانی رفیق احمد دھریجہ، ایس ایچ او تھانہ ترنڈہ محمد پناہ رانا محمد اشرف،

سب انسپکٹرز جام آفتاب احمد، نذیر احمد، کاشف رندھاوا، منظور احمد، شبیر احمد، ظہور احمد، احسان الہی، ملک محمد سلیم، شفاقت علی، صداقت علی، محمد اصغر، اسسٹنٹ سب انسپکٹرز محمد رمضان، عرفان علی، ہدایت اللہ، محمد ریاض، محمد یونس، شاہد محمود، محمد جاوید، ذوالفقار علی، جام محمد اکبر، عمر محمود، ارشد حسین، یاسر محمودعباسی، آصف ندیم، نیاز احمد پی ایس او سیف علی، ہیڈ کانسٹیبلان احسن مجید، محمد نعیم، محمد یوسف، ذاہد محمود، فرید ڈوگر، شاہد اقبال، محمد رفیع، مقصود احمد، عبدالجبار اور کنسٹیبلان فاروق علی، شیراز صادق، عبدالحمید، زین الرحمن، علی مراد عباسی، محمد ایوب، محمد ریاض، ناصر مقبول، سجاد حسین، محمد عمران، خالد حسین، محمد اکرم زاہد، محمد شفیق، شاہد اکرم، محمد شہزاد، محمد امجد، محمد ذیشان چنا اور سجاد علی شامل ہیں۔ اس موقع پر ڈی پی او نے کہا کہ مجھے خوشی ہو گی آئندہ انعام لینے والوں کی تعداد کئے گنا زیادہ ہمیشہ اس دفتر میں انعام لینے کے لیے آئیں کبھی کوئی ایسا کام نہ کریں کہ اس آفس میں آپ لوگوں کو سزا کے لیے طلب کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں