آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات”

کراچی ( ) سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری سے مولانا فضل الرحمان کی بلاول ہاؤس میں ملاقات،

سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی،
مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف علی زرداری کی صحت سے متعلق خیریت دریافت کی،
پاکستان پیپلزپارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کا ملکی سالمیت اور بقا کے خاطر سیاسی امور میں ساتھ چلنے پر اتفاق،
سابق صدر آصف علی زرداری، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان کا این ایف سی ایوارڈ,اور 18ویں آئینی ترمیم پر بھی غیرلچکدار مؤقف اپنانے پر اتفاق برقرار
عوام دشمن بجٹ اور این ایف سی ایوارڈ سے متعلق کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سابق صدر آصف علی زرداری کا مولانا فضل الرحمان سے مکالمہ,
میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ عمران خان حکومت چلانے کے اہل نہیں،گزشتہ برس میں نے ٹِڈی دَل کے حملوں سے متعلق پارلیمان میں حکومت کو خبردار کیا تھا، حکومت نے اپنی ضد اور انا کی وجہ سے ٹِڈی دَل کے حملوں سے متعلق میرے خدشات کو سنجیدہ نہیں لیا،
اگر ٹِڈی دَل کے حملوں کی فوری روک تھام نہ کی گئی تو ملک میں خوراک کا بحران پیدا ہوجائے گا, عوام امید کی نظروں سے ملک کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ وہ سلیکٹڈ حکومت سے انہیں نجات دلائیں،کرونا وائرس کے بحران کے دنوں میں عمران خان کی نااہلی کھل کر سامنے آچکی ہے، سابق صدر آصف علی زرداری

پاکستان اور عمران خان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا مولانا فضل الرحمان سے مکالمہ
عمران خان کے دورِحکومت میں ملک میں سب سے زیادہ کرپشن میں اضافہ ہوا،عمران خان نیب کو استعمال کرکے اپوزیشن جماعتوں کے سیاست دانوں سے انتقام لے رہے ہیں،دوسال ہوگئے ہیں، عمران خان نے کوئی ایک ایسا کام نہیں کیا جو عوامی مفاد میں ہو، ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں سلیکٹڈ حکومت کے خلاف ایک پیچ پر ہیں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری
سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کے نکات سے مولانا فضل الرحمان کا اتفاق
پی ٹی آئی حکومت نے ملکی معیشت کو دیوار سے لگادیا ہے، پاکستان کی تاریخ میں کبھی معیشت کی منفی شرح نمو نہیں ہوئی، اگر معیشت کو بچانا ہے تو سب نے ملک کر سلیکٹڈ حکمرانوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، مولانا فضل الرحمان،

اپنا تبصرہ بھیجیں