رحیم یارخان( )حکومت کی فلور ملزاورمزدور کش پالیسیوں کے خلاف آج سے رحیم یارخان فلورملز ایسوسی ایشن کا گندم کاسرکاری کوٹہ وصول نہ کرنےاورمارکیٹ میں آٹا سپلائی نہ کرنے کا اعلان،اوراحتجاجی دھرنے کا لائحہ عمل تیار،ضلع بھر میں آٹے کے بحران کا شدید اندیشہ۔
تفصیل کے مطابق رحیمیارخان فلور ملز ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس ضلعی صدر فلور ملز ایسوسی ایشن محمود خان درانی منعقد ہوا جس میں صدرچیمبر آف کامرس چوہدری شفیق
علیم ایگزیکٹیو ممبر پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن چوہدری عثمان محمود،چوہدری عاطف غفار،رئیس اکمل ورند،میاں جاوید اقبا ل،چوہدری ظہور گجر،وقاص اکرم وڑائچ،،اورنگزیب جہاں،چوہدری ذوالفقار گجر،مجتبیٰ مہلی،رانا جاوید منطور،فہد خان درانی ودیگر فلور ملز مالکان نے شرکت کی۔اجلاس میں وزیر خوراک علیم خان کی جانب سے پورے پنجاب میں صرف رحیمیارخان فلور ملز کے لیے 6بوری پر باڈی یعنی ایک فلور مل کو ایک دن کے لیےتقریباً 70 بوری کا کوٹہ پہلے سے بھی کم کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اورفیصلے کر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ضلع رحیم یارخان آبادی کے لحاظ سے5نمبر پر ہے ہمیں ٹوٹل آبادی کا صرف 25فیصد کوٹہ دیا جا رہا ہے جو کہ اونٹ کے منہ میں ریزہ کے برابر ہے،
حکومت اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرتے
ہوئے 25بوری پر باڈی فراہم کرنے کا اعلان کرے انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں ضرورت کے مطابق کوٹہ فراہم نہ کیا گیا تو فلور ملز چلانا مشکل ہو جائے گا, جس کی وجہ سے ہزاروں مزدور اورسٹاف بے روزگار ہو جائیں گے،حکومت فلورملزکو سبسٹڈی دینے کا ڈھنڈھورا پیٹ رہی ہے ایسا کچھ بھی نہیں جس ریٹ پر ہمیں گندم دی جاتی ہے اسی ریٹ پر ہمیں آٹا فروخت کرنے کا کہا جارہا ہے ریلیف عوام کو دیا دیا جا رہا ہے۔فلور ملز نے ہمیشہ حکومتی پالیسیوں اور عوام کی سہولت کے لیے بھرپور کردار ادا کیا لیکن حکومتی پالیسیاں فلور ملز انڈسٹری کی معاشی قتل کے مترادف ہیں جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔
Load/Hide Comments