گاندھی خاندان سے کانگریس کی صدارت چھن گئی

ھارت کی دوسری بڑی قومی جماعت کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے پارٹی صدارت سے استعفیٰ دے دیا، موتی لال ووہرا کو قائم مقام صدر مقرر کردیا گیا۔
سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے بیٹے راہل گاندھی نے حالیہ انتخابات میں وزیراعظم نریندرا مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ہاتھوں دوسری بار بدترین شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے پارٹی صدارت چھوڑنے کا فیصلہ کیا گیا۔
رواں سال 23 مئی کو عام انتخابات کے نتائج کے اعلان کے فوری بعد راہول گاندھی نے پارٹی صدارت سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی تھی لیکن پارٹی قیادت کی جانب سے امید کی جارہی تھی کہ شاید وہ اپنا ارادہ بدل لیں۔
کانگریس لوک سبھا کی 543 میں سے صرف 52 نشستیں حاصل کرسکی تھی، جبکہ بی جے پی 303 سیٹیں جیت کر اکیلے ہی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی تھی۔
اپنے کھلے خط میں راہول گاندھی نے لکھا ہے کہ کانگریس پارٹی کی خدمت کرنا میرے لئے اعزاز کی بات تھی، اس جماعت کے نظریات اور اقدار ہماری خوبصورت قوم کی رگوں میں خون کی طرح دوڑتے ہیں۔
انہوں نے وزیراعظم مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے ہمارے ملک اور ہمارے آئین پر حملہ کیا گیا ہے، میں بی جے پی سے کوئی نفرت یا مخاصمت نہیں رکھتا لیکن میرے جسم کا ہر ایک خلیہ اس بھارت کی مزاحمت کرے گا جیسا بھارت وہ چاہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں