صنعتی مسائل جدید تعلیمی اصلاحات سے حل کیے جاسکتے ہیں, پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر

رحیم یار خان ( ) وائس چانسلر خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈانفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یار خان پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر نے کہا ہے کہ صنعتی مسائل جدید تعلیمی اصلاحات سے حل کیے جاسکتے ہیں ، اس کے لئے تعلیم اور تربیت یافتہ انجینئرز اور پروفیشنلز اور صنعت کا باہمی ربط وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے رحیم یار خان چیمبرز آف کامرس کے دورے پر کیا۔ گزشتہ روز پروفیسر سلیمان طاہر کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی وفد نے رحیم یار خان چیمبرز آف کامرس کی دعوت پر وہاں کا دورہ کیاجہاں تمام انڈسٹریز کے نمائندگان ٹیکسٹائل، فلور ملز، ڈیولپرز اور دیگر انڈسٹریز کے افراد موجود تھے۔ وفد میں رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر اصغر ہاشمی، ایڈیشنل رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹرمحمد صغیر ، ایسوسی ایٹ ڈین انجینئر ڈاکٹر جاوید اقبال، ایسوسی ایٹ ڈین ڈاکٹر سلیم اللہ، اسسٹنٹ ڈین ڈاکٹر اسلم خان، اسسٹنٹ ڈین انجینئر ڈاکٹر احمد صہیب، کنٹرولر امتحانات انجینئر ڈاکٹر شاہد عتیق، ہیڈ آف میکینیکل ڈیپارٹمنٹ انجینئر ڈاکٹر عمر فاروق اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ فوڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر فرحان جہانگیر شامل تھے۔ وفد آمد پر رحیم یار خان چیمبر آف کامرس صدر خواجہ بشیر احمد ، سیکرٹر ی جنرل محمد عثمان احمد، سابق صدر چوہدری محمد شفیق ، ایگزیکٹیو ممبر محمد عارف چوھدری ، ایگزیکٹیو ممبر چوھدری آصف رشید اور ایگزیکیٹو ممبر وقاص اکرم نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر اور ان کی ٹیم کا پرتپاک استقبال کیا۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سلیمان طاہر نے گزشتہ سال میں ترقیاتی پروجیکٹس بارے تفصیلی بریفنگ دی ، انہوں نے کہا کہ ہمیں جدید دنیا کے شانہ بشانہ چلنے کے لئے اکیڈیمیہ اور صنعت کے درمیان باہمی ربط و تعاون کو بڑھانا ہوگا ، انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران میرٹ اور جدید اصلاحات کی بنا پر یونیورسٹی ورلڈ فورمز پر سراہی جارہی ہے،گرین میٹرکس اور ٹائمز ہائر ایجوکیشن ایمپیکٹ رینکنگ نے خواجہ فرید یونیورسٹی کو نمایاں پوزیشن دی ہے ، وائس چانسلر نے کہا کہ مغربی دنیا کی صنعت اس لئے ہم سے آگے ہے کیونکہ وہاں اکیڈیمیہ اور صنعت دونوں ساتھ ساتھ چل رہے ہیں، صنعتی مسائل کا حل یونیورسٹیاں بتاتی ہیں، ضروری ہے کہ ہم بھی دنیا کی بہترین پریکٹسس کے مطابق خود کو ڈھالیں ، انہو ںنے چیمبر کو یونیورسٹی میں اپنا رابطہ دفتر بنانے کی پیشکش کی تاکہ یونیورسٹی میں جاری پروجیکٹس اور لیبس کے تجربات سے چیمبر آگاہ اور مستفید ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ فرید یونیورسٹی کی فیکلٹی صنعت کو درپیش مسائل کو فوری حل کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے، اس پر صدر نے وائس چانسلر کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس رابطہ کاری کا انتظار کررہے تھے، انہوں نے صنعت کے مسائل بارے بتاتے ہوئے کہا کہ گوشت میں ملاوٹ اور دیگر چیزوں کی کوالٹی بارے وہ کافی عرصہ سے پریشان ہیں ، وائس چانسلر نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی ان مسائل کا حل تلاش کرچکے ہیں ، مرچوں اور دیگر کھانے پینے کی چیزوں میں ملاوٹ کو چیک کرنے کا حل انہوں نے نکال لیا ہے، دیگر لیبس میں تجربات جاری ہیں اور جلد ہم کلی طور پر صنعتوں کو دریپش مسائل کا جامع حل پیش کرینگے۔ اس موقع پر صدر چیمبر آف کامرس نے وائس چانسلر کو چیمبر کی بالائی منزل پر انڈسٹریل ایسٹیٹ میں ایک جدید سنٹر قائم کرنے کی درخواست کی جس کے ذریعے یونیورسٹی کے ماہرین کی انڈسٹری کے افراد سے ملاقات کرائے گا اور مسائل کا حل تلاش کرے گا ۔ صدر چیمبر آف کامرس کو مزید مالی معاونت کی یقین دہانی کرائی کہ وہ یونیورسٹی میں جاری دیگر پروجیکٹس میں تعاون کی بھی پیشکش کی ۔ انہو ںنے مستقبل میں خواجہ فرید یونیورسٹی کو انجینئرنگ کی ورلڈ کلاس یونیورسٹی بننے کی امید کا بھی اظہار کیا۔ اختتام پر دونوں وفود کے درمیان تحائف کا بھی تبادلہ ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں