رحیم یارخان ( )تنخواہیں بند ہونے کاخوف‘ آئی جی پنجاب کانوٹس‘
پولیس نے بچوں کو عدالت میں پیش کردیا‘ بچوں کا دادا کے ہمراہ جانے سےانکار‘ عدالت نے سماعت آج تک کے لئے ملتوی کردی۔تفصیل کے مطابقفیملی جج ندیم اصغر ندیم کی کورٹ میں جناح پارک کے رہائشی جناح پارک کے رہائشی محمد اختر خان نے اپنے مرحوم بیٹے محمد ندیم اختر خان کے نابالغ بچوں 13سالہ فضائاور 12 سالہ محمد شہریار کے نام رحیم یارخان اور لاہور میں قیمتی جائیداد ہیں کے انتظامات کو سنبھالنے کے لیے دادا محمد اختر خان نےفیملی کورٹ میں گارڈین کا کیس دائر کیا تھا جس پر فاضل فیملی جج ندیم
اصغر نے ندیم متعلقہ پولیس تھانہ بی ڈویژن کو بچوں کوعدالت میں پیش کرنےکاحکم دیا جس پر پولیس نے روایتی سست روی کامظاہرہ کرتے ہوئے عدالت میں والدہ کا نہ ملنے اور جناح پارک میں رہائش نہ ہونے کا بیان ریکارڈ کرایا،جس پر فیملی جج ندیم اصغرندیم نے دفعہ 100ضابطہ فوجداری کے تحت وارنٹ جاری کرتے ہوئے ڈی پی اورحیم یارخان کو بچے عدالت میں پیش کرنے کا
وارنٹ جاری کیا مگر ڈی پی او نے بھی بچےعدالت پیش نہ کیے بعد ازاں فیملی جج نے آر پی او بہاولپور کو بھی بچے پیش کرنے کی ہدایت دیں مگر بچے پھر بھی عدالت میں پیش نہ کیے گئے، بچوں کی تلاش میں والدہ کا فون نمبر موجود
ہونے کے باوجود پولیس کی جانب سے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کیاگیاجس پر فیملی جج ندیم اصغر ندیم نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے آئی جی پنجاب کو 22مئی کو بچے عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کئے تھے کہ اگر22 مئی کو بچے عدالت میں پیش نہ ہوئے تو آئی جی پنجاب انعام غنی، آرپی او بہاولپور،اور ڈی پی او رحیم یارخان اسدسرفرازخان کی تنخواہ بند کرنے
کا عندیہ دیا تھاجس کی میڈیا میں خبر جاری ہونے پر آئی جی پنجاب انعام غنی نے نوٹس لیتے ہوئے لیتے ہوئے مقامی پولیس کو ہدایت جاری کی کہ جلد جلد بچوں کو عدالت میں پیش کیا جائے جس پر پولیس نے بروقت ایکشن لیتے ہوئے گزشتہ روز عدالت میں تھانہ بی ڈویژن کی پولیس نے لاہور سے فیملی کو ٹریس کرکے فیملی جج ندیم اصغر ندیم کی کورٹ میں بچوں کی ماں اوربچوں کو پیش کر دیا جس پر فاضل جج نے پولیس کی تنخواہیں بند کرنے کا آڈرمنسوخ کرکے باقی کاروائی کے لئے آج کے لئے سماعت ملتوی کر دی تاہم بوں نے عدالت میں بیان دیا کہ وہ اپنے دادا کے ہمراہ نہیں رہیں گے بلکہ اپنی ماں کے ساتھ رہیں گے۔
Load/Hide Comments