رحیم یار خان کو ڈویژن بنایا جائے، صدر رحیم یارخان چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری

رحیم یارخان( )50لاکھ کے لگ بھگ رحیم یارخان جو آبادی کے اعتبارسے پنجاب کاپانچواں اوررقبے کے اعتبارسے چوتھا بڑاضلع ہے اسے دوحصوں میں تقسیم کرکے خان پورکوضلع بنا یاجائے جس کی تحصلیں ظاہر پیر و لیاقت پور اورتحصیل خان پور ہونی چاہییں۔

ان خیالات کااظہارصدر رحیم یارخان چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری خواجہ بشیراحمد نے اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہاکہ ضلع راجن پوراورضلع رحیم یارخان پرمشتمل ڈویژن بھی بنایاجائے جس کاہیڈکوارٹررحیم یارخان ہوناچاہیے۔قیام پاکستان سے لے کراب تک ضلع رحیم یارخان کی تقسیم نہیں ہوئی ہے اورقیام پاکستان کے وقت ضلع کی آبادی لاکھوں میں نہیں بلکہ ہزاروں نفوذ پرمشتمل تھی۔1945ء میں ضلع رحیم یارخان کاقیام عمل میں آیا۔ اب آبادی 50لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے جس کی وجہ سے تحصیل انتظامیہ سمیت ضلعی انتظامیہ ودیگروفاقی وصوبائی حکومتوں کے اداروں کوعوام کی فلاح وبہبودکے حوالے سے مسائل کاسامنا کرنا پڑتاہے جس بابت گاہے بگاہے کچے اورپکے کے علاقے میں امن وامان کی صورتحال خواب ہونے کی وجہ سے بھی جرائم میں ضافہ ہوجاتاہے۔خواجہ بشیراحمد نے کہاکہ 1945ء سے قبل رحیم یارخان کی جگہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرخان پورہواکرتاتھا اورضلع کانام بھی ضلع خان پور تھااوراس طرح خان پورضلع بحال بھی ہوجائے گا اور خان پور کے لوگوں کے درینہ مطالبہ پوراہوگا۔لہٰذا وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار ایگزیکٹیو آرڈر کے زریعے جنمبش قلم سے ضلع خان پورکی بحالی یاقیام کے ساتھ رحیم یارخان کوڈویژن بنانے کابھی اعلان اورفیصلہ کریں اوراس چیز کیلئے کسی بھی قسم کی قانون سازی،ایکٹ یاآرڈیننس کی ضرورت نہیں ہے۔امید ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب اس حوالے سے جنوبی پنجاب کی عوام کوخوشخبری دیں گے۔

واضح رہے کہ رحیم یارخان شہرسے راجن پورشہر کافاصلہ سکھرملتان موٹروے M5کی تکمیل سے صرف55کلومیٹررہ گیا ہے ڈویژن رحیم یارخان کے قیام سے راجن پوراورخان پورکے لوگوں کوبے پناہ فائدہ پہنچے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں