فیملی کورٹ کا تاریخی فیصلہ،

رحیم یارخان ( ) فیملی کورٹ کا تاریخی فیصلہ،شوہر سے نان نفقہ وصول کرنے کے لئے عدالت آنے والی بیوی نے شوہر کی جانب سے بدکاری کے الزام پر قسم اٹھا کر الزام کو جھوٹا قرار دیا‘شوہر نے بھی لگائے جانے والے الزام پر قسم اٹھا کر الزام کو سچ قراردے دیا‘

عدالت نے دونوں کی جانب سے قسم اٹھا لینے پر نان ونفقہ کی بجائے تنسیخ نکاح بر بنائے لعان کی ڈگری جاری کرکے متعلقہ یونین کونسل کو طلاق موثر ہونے کا سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کی ہدائت جاری کردی۔ تفصیل کے مطابق بغداد کالونی کی رہائشی کرن جبار نے اپنے شوہرکالونی حاجی محمد کے رہائشی ذیشان طارق کے خلاف فیملی کورٹ کے جج ندیم اصغرندیم کی عدالت میں نکاح نامہ کی شرائط کے مطابق نان ونفقہ نہ دینے پر عدالت میں کیس دائر کیا‘ جس پر فاضل عدالت نے شوہر ذیشان طارق کو عدالت طلب کیا اور نان ونفقہ ادا نہ کرنے پر وضاحت طلب کی جس پر شوہر ذیشان طارق نے عدالت کو بتایا کہ نکاح کی شرائط کے مطابق وہ اپنے سسرال میں رہائش پذیر تھا تاہم اسے شبہ ہوا کہ اس کی بیوی کرن جبار نے غیر مرد سے تعلقات استوارکر رکھے ہیں اور زنا حرام کی بھی مرتکب ہوچکی ہے‘شوہر کی جانب سے الزام عائد کیئے جانے پر بیوی کرن جبار نے الزام کو جھوٹا قراردیا‘ جس پر شوہر اور بیوی کی جانب سے اپنے آپ کو سچ ثابت کرنے کیلئے قسم اٹھائی گئی اوردونوں اپنے اپنے موقف پر قائم رہے‘ جس پر فاضل عدالت کے جج ندیم اصغر ندیم نے شریعت کے مطابق (لعان) کے تحت طلاق کی ڈگری جاری کردی(لعان) کے تحت دونوں خلع لینے کے باوجود حلالہ کے بعد بھی دوبارہ نکاح نہیں کرسکیں گے۔تاہم فاضل عدالت نے دونوں کی جانب سے قسم اٹھا کر اپنے اپنے موقف پر قائم رہنے پر مزید جانچ پڑتال کے لئے سماعت 25جون تک ملتوی کردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں