رحیم یار خان( )ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد کا ہندو برادری کی جانب سے چک نمبر83پی میں قدیمی اقلیتی قبرستان پر قبضہ و تجاوزات کی شکایت پر موقع کا دورہ۔
اسسٹنٹ کمشنر عظمان چوہدری اور متعلقہ ریونیو افسران نے اقلیتی برادری کے قبرستان کے ریونیو ریکارڈ بارے بریفنگ دی۔اس موقع پر ممبران بین المذاہب ہم آہنگی کمیٹی پیٹرجان بھیل ، بھیا رام انجم و دیگر نے ہندو برادری کے قدیمی قبرستان پر قبضہ کے حوالہ سے اپنے تحفظات کا اظہار اور اقلیتی برداری کی جانب سے نشاندہی پر ڈپٹی کمشنر کا فوری نوٹس اور خود موقع وزٹ کرنے کے لئے آنے پر شکریہ ادا کیا۔گذشتہ روز ضلعی بین المذاہب ہم آہنگی کمیٹی کے اجلاس میں ہندو برادری کی جانب سے ضلع میں اقلیتی قبرستانوں کے تحفظ کے اقدامات کو یقینی بنانے سمیت قدیم قبرستان پر قبضہ کی نشاندہی کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کو مسائل حل کرنے کی درخواست کی گئی تھی جس کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد نے اسسٹنٹ کمشنر عظمان چوہدری کے ہمراہ موقع پر جا کر ریونیو ریکارڈ اور قبرستان کی جگہ کا معائنہ کرتے ہوئے مقامی ہندو کمیونٹی سے ملاقات کی۔
ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنر رحیم یار خان کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر ہندو برادری کے قدیمی قبرستان کا مکمل ریونیو ریکارڈ حاصل کرتے ہوئے اس اراضی کو قبرستان کے لئے مختص کرنے کی سفارشات مرتب کریں تاکہ اسے حکومت پنجاب تک پہنچایا جا سکے اور اس اراضی کو اقلیتی قبرستان کے لئے مختص کیا جا ئے۔انہوں نے اس موقع پر اقلیتی برداری کے رہنماﺅں اور مقامی افراد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا آئین مذہبی تفریق کے بغیر ہر شہری کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے اور ملک میں تمام اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے۔انہو ں نے کہا کہ اقلیتی برادی کے قبرستانوں اور عبادتگاہوں کے لئے مختص اراضی کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا جس کے لئے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو واضح ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔اقلیتی برادری کے رہنمایوں بھیا رام انجم، پیٹر جان بھیل و دیگر نے ڈپٹی کمشنر کے فوری ایکشن لینے اور اقلیتوں کی عبادتگاہوں اور قبرستانوں کے تحفظ کے اقدامات اٹھانے پر شکریہ ادا کیا۔
Load/Hide Comments