رحیم یار خان (خصوصی رپورٹر) اجناس سبزی و فروٹ منڈی کے بجائے کولڈ اسٹوریج میں فروخت کرکے سرکاری خزانے کو لاکھوں روپے نقصان ،
ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی نے بائی پاس روڈ پر واقع تینوں کولڈ اسٹوریج کا دورہ کرتے ہوئے ریکارڈ چیک کیا،مارکیٹ کمیٹی فیس کی ادائیگی صفر نکلی ہے۔تفصیل کے مطابق رحیم یار خان میں بائی پاس روڈ پر واقع کولڈ اسٹوریج مالکان نے سیاسی اثر رسوخ استعمال کرکے سبزی و فروٹ منڈی میں اپنی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے ہے،ماہ صیام ہو یا کوئی مذہبی تہوار سبزی و فروٹ وسیع پیمانے پر سٹاک کر کے جہاں مصنوعی بحران پیدا کرکے من پسند ریٹ پر سبزی و فروٹ کو فروخت کروایا جاتا ہے وہاں مارکیٹ کمیٹی فیس ہضم کرنے کے لئے آم کیلا،سیب فروٹ سیزن میں یہ عناصر کولد اسٹوریج میں ہی دوکانداروں ریڑھی و ٹھیلہ پر سبزی و فروٹ فروخت کرنے والے دوکانداروں کو وسیع مقدار میں فروخت کردیتے ہیں،
اس صورتحال سے تنگ سبزی و فروٹ منڈی کے آڑھتیوں نے ڈپٹی کمشنر نعمان یوسف کو شکایت کی جس پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی مارکیٹنگ کی ہدایت پر سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی اسماء اطہر علوی نے گذشتہ روز بائی روڈ پر واقع المدینہ،پاکستان کولڈ اسٹوریج کا ریکارڈ چیک تو مارکیٹ کمیٹی فیس صفر پائی گئی،باوثوق زرائع کے مطابق رحیم یار خان سندھ پنجاب بلوچستان بارڈر پر واقع ہے,ضلع رحیم یار خان کی سبزی و فروٹ منڈیوں میں سندھ،بلوچستان ڈیڑہ غازی خان اور راجن پور سے سبزی و پھل کی وسیع مقدار آتی ہے،زمینی فاصلہ کم ہونے سے کرائے کم پڑتے ہیں،لیکن اس سب کے باوجود رحیم یار خان میں سبزی اور پھل کے نرخ پنجاب کے دوسرے اضلاع سے ذیادہ ہیں ،زرائع کے مطابق سبزی و فروٹ منڈی کے بڑے آڑھتی جن کے بڑے بڑے کولڈ اسٹوریج ہیں سستی سبزیاں اور فروٹ خرید کر کے مہنگی فروخت کرنے کا ہنر خوب جانتے ہیں اور دوسری طرف سبزی و پھل کی ضرورت کے مطابق مارکیٹ کمیٹی کے زیر انتظام چلنے والی سبزی و فروٹ منڈی کے بجائے اپنے کولڈ اسٹوریج سے ہی ڈائریکٹ فروخت کر کے سالانہ کروڑوں روپے فیس اور گورنمنٹ ٹیکس بچاتے ہیں،سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی نے انسپکٹر کوہدایت کی ہے کہ وہ مارکیٹ کمیٹی فیس کا تخمینہ لگا کر رپورٹ کرے،انگشاف ہوا ہے کہ اس سے قبل بھی مارکیٹ کمیٹی نے فیس کی عدم ادائیگی پر کولڈ اسٹوریج مالکان کو نوٹسز جاری کر رکھے ہیں
Load/Hide Comments