بہاولپور( ) اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور ایک سو سالہ تاریخی تعلیمی ادارہ ہے۔ پہلے جامعہ عباسیہ اوراب اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی شکل میں یہ ادارہ ملک کی سماجی اور معاشی ترقی میں بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
موجودہ وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے دو سال کے مختصر عرصے میں اس یونیورسٹی میں فیکلٹیوں کی تعداد 7سے بڑھ کر 14کر دی ہے۔تدریسی شعبہ جات 48سے 129ہو گئے۔ طلباء کی تعداد غیر معمولی طور پر 13000سے بڑ ھ کر55000ہو گئی ہے۔ یونیورسٹی میں انتظامی اصلاحات بھی بہت ہو گئی ہیں۔ خصوصا شعبہ ہیلتھ کی تعلیم کے ضمن میں فیکلٹی آف الائیڈ ہیلتھ سائنسز معروض وجود میں آئی جس کے تحت پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کالج، فزیوتھراپی کا شعبہ، میڈیکل لیبارٹری ٹیکنالوجی کا شعبہ قائم ہوا۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا شعبہ فارمیسی پہلے ہی اپنے بلند معیار اور بہترین ادارے کے طور پر پہنچانا جاتا ہے۔ اس دوران وائس چانسلر نے نرسنگ کالج کی اہمیت کا اندازہ کرتے ہوئے مختلف اقدامات کا آغاز کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈاکٹر اور نرسوں کی تعداد بین الاقوامی تناسب سے کم ہے۔ اسی طرح بیرون ملک بھی پیشہ وار نرسوں کی کمی ہے۔ اس سلسلے میں ایک ڈگری پروگرام نرسنگ مینجمنٹ میں شروع کرانے کی ضرورت ہے تاکہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اس سیکٹر میں ایک بڑے لیڈر کے طور پر سامنے آسکے۔
پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر پر و وائس چانسلر کو ڈین فیکلٹی آف الائیڈ ہیلتھ سائنسز کا اضافی چارج دیا گیا۔ اسی طرح ہیلتھ ایجوکیشن کا ڈائریکٹوریٹ قائم کیا گیا اور ڈاکٹر فضل محمود کو ا س کا چارج دیا گیا۔ اس دوران وائس چانسلر نے نرسنگ اور میڈیکل ہیلتھ کے نامور اداروں کا دوروں کا آغاز کیا تاکہ اسلامیہ یونیورسٹی کے لیے ایک معیاری نرسنگ درس گاہ قائم کی جا سکے۔ ان اداروں میں پی این ایس شفاء ہسپتال کراچی، میمن میڈیکل انسٹیٹیوٹ ہسپتال کراچی اور انڈس ہسپتال کراچی شامل ہیں۔ اسی طرح اسلام آباد اور لاہور میں بھی نرسنگ میڈیکل اداروں کے دررے کیے۔
اس سلسلے میں سپیشل ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ حکومت پنجاب کے وفد نے فیکلٹی آف میڈیسن اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز کا دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد یونیورسٹی کالج آف نرسنگ کو سرکاری ہسپتال سے منسلک کرنا تھا۔ وفد نے وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب اور پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر سے ملاقات کی۔ وفد میں ڈاکٹر منصور غنی، اسسٹنٹ پروفیسر سیکریٹری ایفیلیشن کمیٹی یونیورسٹی آف سائنسز لاہورا ور مبشرہ مقبول اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل پنجاب شامل تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر فضل محمود خان ڈائریکٹر ہیلتھ ایجوکیشن،ڈاکٹر فرحان پرنسپل نرسنگ کالج، اور فیکلٹی ممبران موجود تھے۔ وفد کے ارکان نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں سٹیٹ آف آرٹ یونیورسٹی نرسنگ کالج کے قیام پر اظہار مسرت کیا۔ انہوں نے کالج میں فراہم کیے گئے انفرانسٹکچر اور سہولیات کو سراہتے ہوئے اپنی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ وفد کو آگاہ کیا گیا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں الائیڈ میڈیکل ایجوکیشن انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ پروگراموں کو وسیع تعداد میں شروع کیا جا رہا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل نرسنگ کونسل کے وفد نے بھی یونیورسٹی کالج کا دورہ کیا۔
پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر، فیکلٹی ممبران سے تبادلہ خیال کیا اور کالج کی سہولیات کا جائزہ لیا اور ان اقدامات اور کاوشوں کے بعدپاکستان نرسنگ کونسل نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کو چار سالہ نرسنگ ڈگری پروگرام شروع کرنے کی اجازت دے دی۔ابتدائی طور پر 75 طلبا و طالبات کو داخلہ فراہم کیا جائے گا۔نرسنگ کالج وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورپروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کی خصوصی کاوشوں سے قائم کیا گیا۔نرسنگ کالج کا افتتاح وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اپنے گزشتہ دورہ جامعہ کے موقع پر کیا تھا۔کالج آف نرسنگ عارضی طور پر بغداد الجدیدکیمپس کی فیکلٹی بلڈنگ میں قائم کیا گیا ہے۔کالج کی تزئین و آرائش، جدید کلاس رومز اور لیبارٹریز کا قیام مکمل کر لیا گیا ہے۔پاکستان نرسنگ کالج کے وفد نے دو ہفتے قبل کالج کا دورہ کیا تھا۔ نرسنگ کونسل کے وفد نے فیکلٹی ممبران سے ملاقات کی۔
کالج کو نرسنگ کونسل کے پیرا میٹرز کے مطابق قرار دیتے ہوئے ڈگری پروگرام فوری طور پر شروع کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے پرو وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرنویداختراورڈائریکٹرہیلتھ ایجوکیشن پراجیکٹ ڈاکٹر فضل محمودکومبارکباددی ہے۔بلاشبہ جامعہ بہاولپور میں نرسنگ کے شعبے میں 4سالہ ڈگری پروگرام کا آغاز نہ صرف جنوبی پنجاب بلکہ صوبہ بھر میں ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔
تحریر: محمد اقبال