رحیم یارخان( ) تھانہ صدر کے مشہور
حسنین قتل کیس کے نامزد ملزمان کی ضمانتیں خارج، عدالت نے فوری گرفتاری کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق 9سالہ حسنین کے گٹرمیں ڈوب کر ہلاکت کامعاملہ، ایڈیشنل سیشن جج نے چیف آفیسرمیونسپل کمیٹی، ایکسین میونسپل کمیٹی، سب انجینئراور سینٹری انسپکٹر کی عبوری ضمانتیں خارج کردیں، عدالت میں موجود نہ ہونے پر عدالت کی جانب سے فوری طورپر گرفتارکرنے کی ہدایت کردی، رواں سال 21مئی کو پیرشہداں کارہائشی9سالہ معصوم حسنین میونسپل کمیٹی کی مجرمانہ غفلت کے باعث کھلے مین ہول کر میں گرکرہلاک ہوگیا تھا جس پر والد محمدآصف کی مدعیت میں غفلت کے مرتکب چیف آفیسرمیونسپل کمیٹی عظمت قدیر گورائیہ، ایکسین میونسپل کمیٹی عامر بٹ، سب انجینئر محمدعدنان اور سینٹری انسپکٹرطارق لودھی کے خلاف تھانہ صدر رحیم یارخان میں مقدمہ نمبری220/21بجرم 322 اندراج کیاگیا تھا تاہم ملزمان نے عدالت سے عبوری ضمانتیں حاصل کررکھی تھی، گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج یاسرحیات نے اس درج مقدمہ کی سماعت کی،سماعت کے دوران تمام ملزمان عدالت میں موجود تھے تاہم وکلاءکی جانب سے عبوری ضمانت کے اخراج پر ہونے والی بحث پر عدالت کی جانب سے فیصلہ محفوظ کرلیاگیاتھا جسے بعد ازاں عدالت نے سنادیا اور اس درج مقدمہ کے ملزمان کی مجرمانہ غفلت پر عدالت نے چیف آفیسرمیونسپل کمیٹی عظمت قدیر گورائیہ، ایکسین عامربٹ، سب انجینئر محمدعدنان اور سینٹری انسپکٹرطارق لودھی کی عبوری ضمانتیں خارج کردیں، ملزمان کے عدالت میں نہ ہونے پر فاضل جج کی جانب سے پولیس کو ملزمان کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کیئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ میونسپل کمیٹی کی مجرمانہ غفلت کے باعث اب تک 3کمسن بچے گٹروں اورکھال میں گرکرہلاک ہوچکے ہیں جن کے مقدمات کابھی اندراج کیاگیا ہے۔ مقتول حسنین کے والد محمد آصف رضا اور چچا چوہدری محمد شہباز نے عدالت کی جانب سے ضمانتیں خارج کئے جانے کے فیصلے کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے اللہ کے شکر گزار ہیں کہ اس نے ہمارے موقف کو سچ ثابت کیا اور آج حق کی جیت ہوئی ہے، ملزمان کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں انصاف کے کٹہرے میں پیش ہونا پڑتا ہے، چوہدری محمد شہباز نے کہا کہ وہ اس کیس کو انجام تک پہنچانے کیلئے ہر فورم تک جائیں گے تاکہ آئندہ کسی ماں کا ’’حسنین‘‘ بے حس اور قاتل افسران کی مجرمانہ غفلت لاپروائی کی بھینٹ نہ چڑھ سکے۔
Load/Hide Comments