لانگ مارچ اور اسمبلیوں سے استعفوں کا آپشن ابھی موجود ہے” مولانا فضل الرحمٰن

رحیم یار خان( ) پی ڈی ایم کے سربراہ و امیر جے یو آئی (ایف) مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ملکی معیشت اس حد تک کمزور ہو چکی ہے کہ اب ملکی خود مختاری اور استحکام بھی داؤ پر لگ چکا ہے لیکن اس کے باوجود اسٹیٹ بنک کو آئی ایم ایف کے ماتحت کر دیا گیا ہے جو ملکی ادارے آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھنے کے مترادف ہے۔

گزشتہ چوک بہادر پور میں معروف صنعت کار چوہدری محمد اکرام کی وفات پر انکے اہل خانہ سے تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھ دسمبر کو پی ڈی ایم کا ایک اہم ترین اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہو رہا ہے جس میں ملکی سیاست بارے اہم فیصلے کئے جائین گے جن میں لانگ مارچ اور اسمبلیوں سے استعفوں کا آپشن بھی شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو ہٹانے بارے پی پی پی سمیت اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں اور چھ دسمبر کے اجلاس میں موجودہ حکومت کو ہٹانے بارے حتمی لائحہ عمل طے کیا جائے گا تاکہ اس حکومت کے خاتمے سے ملکی معاشی اور سیاسی طور پر مستحکم ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ کہ انہوں نے2010ءمیں یہ پیشگوئی کی تھی کہ 2018ءمیں ایک ایسی حکومت ملک پر مسلط کی جائے گی جو ملک کو معاشی اور سیاسی طور پر انتہائی کمزور کر دے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے لیکن اس کے باوجود حکمران چین کی بانسری بجا رہے ہیں جس کا خمیازہ آئندہ نسلوں کو بھگتنا پڑے گا۔اس موقع پر جے یو آئی سندھ کے امیر مولانا راشد سومرو،مولانا محمد یوسف، مولانا عبدالرؤف ربانی،قاری عظیم بخش،قاری ظفر اقبال،قاری عمر فاروق،میاں مظہر نثاررحیم یار خان چیمبر آف کامرس کے صدر چوہدری جاوید ارشاد، حاجی ارشاد الحق ،عبدالرؤف مختار،چوہدری خالد سلیم،چوہدری انوار احمد نجمی چوہدری محمد شفیق علیم،چوہدری عاطف غفار،محمد عارف چوہدری،محمد احمد برجا،محمد شفیق علیم،ڈاکٹر عمر فاروق،خلیق احمد سلیمی و دیگر بھی موجود تھے,

اپنا تبصرہ بھیجیں