ایچ ای سی” کے آرڈیننس کی خلاف ورزی کے خلاف احتجاج شروع”

بیسک پے اسکیل کی بنیاد پر کام کرنے والے جامعات کے اساتذہ نے یکم دسمبر سے ایچ ای سی کے آرڈیننس کی خلاف ورزی کے خلاف احتجاج شروع کر دیا_

مالاکنڈ( ) بی پی ایس پر کام کرنے والے جامعات کے اساتذہ نے ایچ ای سی آرڈیننس کی خلاف ورزی روکنے کی خاطر تمام جامعات میں ملک گیر احتجاج کا آغاز کر دیا ہے۔ احتجاج کی یہ کال آل پاکستان یونیورسٹی ٹیچرز ( اپوبٹا ) کی جانب سے دی گئی ہے جس کامقصد ایچ ای سی کی جانب سے کیے گئے اس معاہدے پر عمل کروانا یے جس میں یہ طے ہوا تھا کہ نومبر 2021ء کے آخری ہفتے میں جامعات کے اساتذہ کی ترقی کے حوالے سے قوانین کو حتمی شکل دے کر سامنے لایا جاۓ گا تاہم ہائر ایجوکیشن کمیشن ایسا کرنے میں ناکام ہوا یے۔

ایچ ای سی آرڈیننس کے مطابق تمام اساتذہ کرام کو ترقی دینے کا حق تو تفویض کیا گیا لیکن دوسری جانب یہ حق عملی طور پر اساتذہ کا ایک مخصوص گروہ حاصل کر رہا ہے جبکہ بی پی ایس پر خدمات انجام دینے والے تمام اساتذہ کواس سہولت سے محروم کرکے نہ صرف امتیازی رویہ رکھا جا رہا ہے بلکہ آئین پاکستان کی کھلی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ اساتذہ کوترقی کا حق نہ ملنے تک اپوبٹا یہ احتجاج جاری رکھے گی۔ مزید یہ کہ اساتذہ کو پرانی تاریخوں سے یہ حق دے کر امتیازی سلوک کا خاتمہ بھی کیا جانا ضروری ہے۔ یکم دسمبر کو زیادہ تر اساتذہ نے اپنے بازو پر سیاہ پٹیاں باندھ کر امتیازی سلوک کے خلاف اپنا پر امن احتجاج ریکارڈ کروایا ۔

اگر اس معاملہ کو فوری حل نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ بڑھا کر ایچ ای سی کے سامنے دھرنا دیا جاۓ گا۔ صدر مملکت اور وزیراعظم پاکستان مذکورہ آرڈیننس کی خلاف ورزی کا نوٹس لیں ورنہ جامعات میں پرامن ماحول خراب ہونے کا احتمال رہے گا۔ واضح رہے کہ اب جامعات کے اساتذہ کی تنظیم اپوبٹا اساتذہ کے ساتھ روا رکھا جانےوالا امتیازی سلوک برداشت نہیں کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں