رحیم یار خان ( ) چیئرمین میونسپل کمیٹی رحیم یار خان میاں اعجاز عامر نے کہا ہے کہ حکومت بلدیاتی اداروں کو قانونی مدت پوری کرنے اور کام کرنے موقع دے۔گزشتہ تیں سالوں میں شہر کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا گیا, سیوریج کے نظام کی خرابی اور تجاوزات سب سے اہم مسئلے ہیں بلدیاتی نظام کی غیر قانونی معطلی کے دوران مونسپل کمیٹی کا نہ تو عملہ مکمل ہے اور نہ مشینری نام کی کوئی چیز موجود ہے۔ہمیں کام کرنے کیلے صرف ڈیڑھ ماہ کا عرصہ ملا ہے جس میں مسائل پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں عدالتی حکم پر حکومتی نوٹیفیکیشن کے باوجود افسران کو ہمارا کہنا نہ ماننے کے شاید زبانی آرڈرز دیے گئے ہیں۔شہر کی لاکھوں کی آبادی کیلے عملے کی تعداد صرف 240 ہے جو کم از کم 1000 ہونی چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز ڈسٹرکٹ پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی عبدالطیف بھٹی،کونسلر عبدالوحید بھٹی،کونسلر چوہدری محمد رفیق،کونسلر عمر حمید،بابو لیلا رام اور رانا عمران مونی بھی ان کے ہمراہ تھے۔انھوں نے مزید کہا ہماری غیر موجودگی میں ڈیزل کے کروڑوں کے بل تو پاس ہوئے لیکن ڈیزل پر چلنے والی مشینری کباڑ بن چکی ہے۔تمام پارکس اجڑ چکے ہیں،پارکس میں بینچ اور ٹف ٹائلز تک موجود نہیں۔عملے کی شدید کمی اور فنڈز عدم دستیابی سے جگہ جگہ گٹروں کے ڈھکن غائب ہیں عرصہ دراز سے پائپ لائنیں ٹوٹ چکی اور بند ہیں۔کسی نے پائپ لائنوں کی صفائی کی طرف توجہ نہیں دی اس حوالے سے جاری فنڈز کا بھی کوئی حساب موجود نہیں۔میاں اعجاز عامر نے کہا کہ کھلے مین ہولز کی وجہ سے آئے روز حادثات ہو رہے ہیں لیکن ہمارے پاس اتنے فنڈز موجود نہیں کہ اس مسئلے پر مکمل قابو پایا جا سکے میں اعلی حکام کو لکھ چکا ہوں کہ اگر عوام کا کسی قسم کا نقصان ہو تو ہم زمہ دار نہیں ہو نگے۔انھوں نے کہا کہ ہم صبح نماز فجر کے بعد رات گئے تک موجود کم ترین وسائل میں صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔یہ جتنا ہمارا ہے اتنا ہی ہر شہری کا بھی ہے۔شہری مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے از خود تعاون کریں۔تاجر برادری تجاوزات کے خاتمے کیلئے اپنے باشعور اور محب وطن شہری ہونے کا ثبوت دیں تو کافی حد تک مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔چئرمین میونسپل کمیٹی نے ملکی سیاسی نظام پر ننقید کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی نظام میں کسی قسم کی سیاست نہیں ہونی چاہیے یہ خالصتاً انتظامی اور عوامی عہدے ہیں بلا تفریق اور مداخلت ان اداروں کو بااختیار ہونا چاہیے۔نچلی سطح تک اختیار ہی اصل جمہوریت ہے اور پوری دنیا میں میونسپل اداروں کے ذریعے ہی ترقیاتی کام ہوتے ہیں لیکن ہمارے ملک میں نظام کی بے شمار خرابیاں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام کی کسی کو سمجھ نہیں آرہی۔لیکن ہمارا مطالبہ ہے سابقہ منتخب نمائندوں کو مدت پوری کرنے دی جائے اس کے بود شہری جسے بہتر سمجھیں منتخب کر کے خدمت کر نے کا موقع دیں۔میاں اعجاز عامر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے بہت مشکور ہیں جنھوں نے ایک غیر قانونی عمل کو ختم کر کے بلدیاتی اداروں کو بحال کیا۔امید ہے اسی فورم سے ہمیں مدت پوری کرنے کی بھی اجازت ملے گی۔انھوں نے شہریوں کی طرف سے ملنے والی پزیرائی پر عوام کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات کا مکمل ادراک ہے کہ شہریوں کو ہم سے بہت توقعات ہیں انشائاللہ جو وقت اور اختیار ملا ہے اس میں مسائل کے حل کیلئے شب و روز ایک کیے ہوئے ہیں۔