رحیم یار خان( ) صوبائی پارلیمانی سیکرٹری عشر و زکواۃ چوہدری محمد شفیق نے ڈپٹی کمشنر مہتاب وسیم اظہر کے ہمراہ ضلع میں کھاد کی فرٹیلائزر کمپنیوں کی جانب سے ڈیلرز کو سپلائی اور ڈیلرز سے کسانوں تک کھاد کی فروخت کے عمل کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس کی صدارت کی,
جس میں ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت اقرار حسین کی جانب سے کھاد کی طلب و رسد پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔صوبائی وزیر عشر و زکواۃ چوہدری محمد شفیق نے کہا کہ کاشتکاروں کو ان کی ضرورت کے مطابق کھاد کی دستیابی ہماری ذمہ داری ہے۔ محکمہ زراعت کو مارکیٹ میں یوریا کھاد کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے مزید سخت اقدامات اٹھانا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ فرٹیلائزر کمپنیوں سے مقامی ڈیلرز کو فراہم کی جانے والی کھاد کی تمام تر تفصیلات بروقت فراہم کی جاتی ہیں تو محکمہ زراعت تمام ڈیلرز کی مانیٹرنگ کے عمل کو سخت کریں اور اس امر کو یقینی بنائے کہ فرٹیلائزر کمپنیوں سے آنے والی کھاد کی پوری مقدار کھاد ڈیلرز تک پہنچے اور کھاد ڈیلرز اسے حقیقی کسانوں کو مقرر کردہ نرخوں پر فروخت کریں اگر کوئی ڈیلرز اس میں بے ضابطگی کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
ڈپٹی کمشنر مہتاب وسیم اظہر نے کہا کہ کسانوں کو کھاد کی مقرر کردہ نرخوں پر دستیابی یقینی بنانے کے لئے پوری انتظامیہ متحرک ہے اور محکمہ زراعت کے ساتھ مکمل تعاون کیا جا رہا ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ محکمہ زراعت ایک ایک بوری کی مانیٹرنگ کو یقینی بنائے اور کھا دکی فرضی فروخت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی زراعت کا عملہ کھاد ڈیلرز کے پاس آنے والی کھاد کو حقیقی کسانوں تک پہنچانے میں معاونت فراہم کرے اگر کوئی ڈیلر فرضی انٹری کرکے کھاد غائب کر رہا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے کہا کہ کھاد کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے قانون نافذ کرنیوالے ادارے بھی متحرک ہیں اور میں ذاتی حیثیت میں محکمہ زراعت، کھاد ڈیلرز کی کارکردگی مانیٹر کر رہا ہوں علاوہ ازیں قانونی اداروں کو بھی ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ خفیہ طور پر ایسے ڈیلرز کی نشاندہی کریں جو کھاد کی مصنوعی قلت پیدا کرنے میں ملوث ہیں۔
Load/Hide Comments