یوریا کے بعد ڈی اے پی اور گوارا کھاد بھی غائب”

رحیم یار خان () گندم کی فصل دانہ اٹھانے کے مرحلے میں داخل ،یوریا کھاد کا بحران جاری،

خریف سیزن سے قبل ڈی اے پی بھی غائب ہونا شروع ہو گئی ہے۔تفصیل کے مطابق رحیم یار خان سمیت جنوبی پنجاب میں گندم کی فصل پیدواری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے،دانہ اٹھانے کےاس مرحلے یوریا اور گوارا کھاد گندم کی فصل کو ڈالنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ گندم کا دانہ صحت مند ہو ،کسانوں کے پاس ایک سے دو ہفتے کا مزید وقت ہے جس میں وہ گندم کی فصل کو یوریا کھاد دے سکتے ہیں۔لیکن ضلع رحیم یار خان کی چاروں تحصیلوں میں میں فرٹیلائزرز ڈیلر کی من مانی ہے،

ضلعی انتظامیہ ،محکمہ زراعت کے آفیسران کاشت کاروں کو لائنوں میں لگوا کر تصویروں میں چند تھیلے کسانوں کو تھما کر غائب ہو جاتے ہیں،جس کے بعد کاشت کار فرٹیلائزر ڈیلر کے رحم و کرم پر ہیں،فی بوری یوریا کی مقررہ قیمت ساڑھے 17سو سے پانچ سو روپے زیادہ ادا کئے جائیں تو کھاد مل جاتی نہیں تو کوٹہ ختم ہو گیا ہے کل آ جائیں کا کہ کر کاشتکاروں کو رخصت کر دیا جاتا ،کھاد وافر ہے لیکن کمی کی ایک بڑی وجہ ذخیرہ اندوزی ہے۔خریف سیزن کی فصل کپاس، گنا کی کاشت شروع ہونے سے پہلے فاسفورسی کھادیں (ڈی اے پی)ابھی سے غائب ہونا شروع ہو گئی ہے،اس بحران سے فی ایکڑ گندم کی پیداوار میں کے خدشات منڈلانے لگے ہیں،حکومت کی یہی حکمت عملی جاری رہی تو خریف کی فصلوں میں بھی نقصان کا خدشہ ہے۔گندم کی کم پیدوار سے ملک کوخوراک کی کمی کا بحران بھی پیدا ہو سکتا ہے جس کو پورا کرنے کے لیے حکومت کو اربوں روپے زرمبادلہ خرچ کرکے زیادہ خوراک درآمد کرنا پڑے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں