پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کے بعد پبلک ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں من مانا اضافہ کر دیا”

رحیم یار خان (خصوصی رپورٹر)پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پبلک ٹرانسپورٹرز نے بھی کرایوں میں من مانا اضافہ کر دیا ہے۔

بین اضلاع اور بین الصوبائی روٹس پر چلنے والی مسافر بسوں،ویگنوں اور اے سی کوچز سمیت کیرج کے لیے استعمال ہونے والے ٹرالر،ٹرک مالکان نے کرائے 30سے40فیصد مزید بڑھا دیئے، سندھ پنجاب بلوچستان بارڈر پر واقع ہونے کے ساتھ ساتھ دوبڑے فرٹیلائزر کے کارخانوں ،5شوگر ملز ،دو ٹیکسٹائل ملز،86فلور ملزز ،105کاٹن فیکٹریز اور 70آئل ملز،ایل پی جی گیس ری فیولڈ سمیت 320چھوٹے بڑے کارخانوں وجہ سے رحیم یار خان میں پبلک اور گڈز ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی تعداد کراچی کے بعد سب سے زیادہ ہے،جس کی وجہ سے ملک کے بڑے ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے دفاتر رحیم یار ،صادق آباد ،چوک بہادر پور اور ماچھی گوٹھ میں ہیں ،شہروں میں پبلک اور گڈز ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافے نے لوگوں کی مشکلات مزید بڑھا دی ہیں۔کرایوں کے تعین کے حوالے سے پبلک ٹرانسپورٹ کو کنٹرول کرنے والے ادارے چپ سادھے بیٹھے ہیں،نئے کرائے نامے جاری نہ ہونے کی وجہ سے جھگڑنے معمول بن گئے ہیں،سٹاپ ٹو سٹاپ کرایہ ڈبل طلب کئے جانے پرپبلک ٹرانسپورٹ پرروزانہ سفر کرنے والے شہری،طالب علم،پرائیویٹ اور سرکاری ملازمین اذیت کا شکار ہیں،شہریوں نے سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے کرایہ نامے پبلک ٹرانسپورٹ میں آویزاں کرانے کا مطالبہ کیا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں