بہاول پور:23/ اکتوبر( )
انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پورنے کہا ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور وطن عزیز کی بہترین یونیورسٹی بنے گی اور عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرے گی۔ جامعہ کے اساتذہ، ملازمین اور طلبہ وطالبات میں بھر پور ٹیلنٹ موجود ہے اور ٹیم ورک کی بدولت یہ یونیورسٹی نہ صرف قومی بلکہ عالمی رینکنگ میں صفِ اول ہو گی۔
وائس چانسلر نے ان خیالات کا اظہار آج صبح اپنے دفتر میں ایک پریس کانفرنس کے موقع پر کیا۔ وائس چانسلر نے کہا کہ حالیہ داخلوں میں جامعہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 8ہزار سے زائد طلبہ وطالبات کو انڈر گریجویٹ، ماسٹر، ایم فل اور پی ایچ ڈی کے پروگراموں میں داخلہ دیا گیا ہے۔اس سے قبل داخلوں کا زیادہ سے زیادہ ریکارڈ 4ہزار تک کا ہے۔ اب تک تین سلیکشن بورڈ منعقد کر کے 100 سے زائد اساتذہ کی تقرری کے لیے سفارشات مرتب کر لی گئیں ہیں جن کی جلد ہی سینڈیکیٹ سے منظوری لی جائے گی اور جلد ہی 200مزید اساتذہ کی تعیناتی عمل میں آئے گی۔ ایک طویل عرصے کے بعد 122مارننگ پروگراموں کے ساتھ 84ایوننگ پروگراموں میں بھی داخلے فراہم کیے گئے جسے پورے خطے میں بہت پذیرائی ملی۔ یونیورسٹی میں گنجائش موجود ہے آئندہ سپرنگ سمسٹر میں بھی داخلوں کی بھرپور مہم چلائی جائے گی جس کے لیے ایک خصوصی ایڈمیشن سیل بہترین آن لائن سسٹم کے تحت فعال کر دیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کا فوکس طلبہ وطالبات ہیں، جنہیں بہترین تعلیمی ماحول فراہم کیا جائے گا۔ اس وقت یونیورسٹی میرٹ کی بنیاد پر طلباء کو 80ملین روپے کے وظائف دے رہی ہے اور 80فیصد سے زائد طلبہ وطالبات بہاول پور ڈویژن سے تعلق رکھتے ہیں۔ جلد ہی 10ہزار طلبہ وطالبات کی بلڈ سکریننگ اور ہپاٹائٹس سے بچاؤ کی ویکسین دی جائے گی۔ ٹرانسپورٹ کے سسٹم کو توسیع دے کر بسوں کی تعداد کو بڑھایا جائے گا اور یونیورسٹی روٹ کو قریبی شہروں تک پھیلا دیا گیا ہے۔ 1000سے زائد گنجائش کے حامل 4نئے ہاسٹل آباد ہو گئے ہیں جبکہ شعبہ مینجمنٹ اور کمپیوٹر سائنس ایک نئی شاندار عمارت میں منتقل کر دئیے گئے ہیں۔ ایوننگ کے طلباء کو بھی ہاسٹل کی فراہمی ممکن بنائی جائے گی۔ انفراسٹرکچر کی بہتری، چالیس سال پرانی عمارات کی مرمت، لیبارٹریوں کی اپ گریڈیشن اور تدریسی وانتظامی معاملات کی شفافیت اور فعالیت بڑھانے کے لیے کمپیوٹرائزڈ سسٹم متعارف کرانے کے لیے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
یونیورسٹی وسائل میں اضافے کے لیے کثیر الجہتی اور جدت آمیز منصوبے بروئے کار لا رہی ہے۔ شمسی توانائی پلانٹ، بائیو گیس منصوبہ اور ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے شہر کے سیوریج کی ٹریٹمنٹ اور اُس سے توانائی بنانے کے منصوبے پر بھی عمل ہو رہا ہے۔ سول انجینئرنگ اور ماحولیاتی سائنس جیسے نئے پروگرام متعارف کرا دئیے گئے ہیں۔ پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کالج اور نرسنگ کالج بھی جلد ہی اپنے کام کا آغاز کر دیں گے۔ کامرس کے شعبے کو جدید بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔حکومت پنجاب سے لائیو سٹاک کے منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں تاکہ ڈیری ڈویلپمنٹ کو بڑھاوا دیا جا سکے۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خواجہ فرید چیئر کو فعال بنا کر ماہ دسمبر میں خواجہ فرید ؒ کے عرس کے موقع پر عظیم الشان کانفرنس منعقد کرا ئی جائے گی۔ سپورٹس کے شعبے کو فعال بنا دیا گیا ہے او رہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے انٹرکالجز اور انٹر یونیورسٹیز ٹورنامنٹ شروع کیے جا رہے ہیں۔نامور اولمپئین سمیع اللہ کی بطور سپورٹس ایڈوائزرمعاونت حاصل کی جائے گی۔ ہم نصابی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے طلباء سوسائٹیز جلد ہی فعال ہو جائیں گی۔ ویٹرنری کے شعبے کے لیے تین سالہ ترقیاتی پراجیکٹ پر کام شروع ہو گیا ہے۔اس موقع پر وائس چانسلر نے پریس کلب میں سر صاد ق خان کارنر اور لائبریری کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہوئے یونیورسٹی کی جانب سے بھرپور تعاون کا یقین دلایااور ورکنگ جرنلسٹس کے لیے پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ شروع کرنے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر انفارمیشن بہاول پور رانا اعجاز محمود، صدر پریس کلب نصیر احمد ناصر اور پرنٹ والیکٹرانک میڈیا سے وابستہ نمائندگا ن کثیر تعداد میں موجود تھے۔
Load/Hide Comments