ٹرین حادثہ،73سے زائد افراد کا جاں بحق ہونا بہت بڑا سانحہ ہے، وزیراعلیٰ

لاہور-( )وزیراعلیٰ عثمان بزدارمصروفیات ترک کرکے ٹرین حادثے کے زخمیوں کی عیادت کے لئے رحیم یار خان پہنچ گئے
شیخ زید ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں زخمی مسافروں کے پاس جاکر فرداً فرداً عیادت کی، علاج معالجے کی سہولتوں کاجائزہ لیا

وزیراعلیٰ نے زخمیوں سے حادثے کے بارے میں معلومات حاصل کیں، علاج سے متعلق بھی استفسار کیا،ڈی سی آفس میں بریفنگ لی
وزیراعلیٰ کا کمشنر بہاولپور کو زخمیوں کے علاج معالجے کی تکمیل تک براہ راست نگرانی کاحکم، لواحقین کو بھی ضروری سہولتیں دی جائیں
73سے زائد افراد کا جاں بحق ہونا بہت بڑا سانحہ ہے، متاثرہ بہن بھائیوں کے غم میں شریک ہیں،ریسکیونے بروقت رسپانس دیا:عثمان بزدار
وزیراعلیٰ کا رحیم یار خان شیخ زید ہسپتال میں برن یونٹ اور لیاقت پور کے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ٹراما سنٹر بنانے کا اعلان
شیخ زید ہسپتال کے فیزIIکا منصوبہ رواں بجٹ میں شامل ہے، جلد آغازکریں گے،سی ٹی سکین مشین بھی فراہم کی جائے گی:میڈیا سے گفتگو

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے رحیم یار خان میں ٹرین حادثے کی خبر ملتے ہی سرکاری مصروفیات ترک کر دیں اور رحیم یار خان پہنچ گئے-وزیراعلیٰ نے شیخ زید ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اور علاج معالجے کی سہولتوں کاجائزہ لیا-وزیراعلیٰ کو ڈپٹی کمشنر آفس میں کمشنر بہاولپور نے ٹرین حادثے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی-وزیراعلیٰ عثمان بزدار ائیر پورٹ پر آمد کے فوراً بعد شیخ زید ہسپتال پہنچ گئے اور ایمر جنسی وارڈ میں داخل زخمیوں مسافروں کی عیادت کی اورفرداً فرداً ہر زخمی کے پاس جا کر خیریت دریافت کی-وزیراعلیٰ نے زخمیوں سے حادثے کے بارے میں بھی معلومات حاصل کیں -انہوں نے علاج معالجے کی سہولتوں سے متعلق بھی زخمیوں سے استفسار کیا-صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدبھی وزیراعلیٰ کے ساتھ تھیں -وزیراعلیٰ کو ڈپٹی کمشنر آفس رحیم یار خان میں ہنگامی اجلاس کے دوران کمشنر بہاولپور نے حادثے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور بتایاکہ کراچی سے راولپنڈی جانے والی اپ تیز گام کو صبح 6:26منٹ پر حادثہ پیش آیا،ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثے کی وجہ گیس سلنڈر چولہا بتائی جاتی ہے تاہم ریسکیو، پولیس، انتظامیہ اور دیگر ادارے 13منٹ رسپانس ٹائم میں جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور امدادی سرگرمیاں کا آغاز کردیا-ریسکیو آپریشن میں 144ایمبولینس اور 8فائر بریگیڈ گاڑیوں نے حصہ لیا-بریفنگ میں بتایا گیاکہلیاقت پور کے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ورثاء کی رہنمائی او رمعاونت کیلئے انفارمیشن ڈیسک قائم کر دئیے گئے ہیں –

ناقابل شناخت 57لاشوں کو ڈی این اے کے بعد لواحقین کے سپرد کیا جائے گا-وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے انتظا میہ کو زخمیوں کی مکمل دیکھ بھال کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ کمشنر اور دیگر حکام ہسپتالوں کا دورہ کر کے صورتحال کاجائزہ لیتے رہیں اور سندھ سے آنے والے زخمیوں کے لواحقین کو مکمل رہنمائی اور ضروری سہولتیں فراہم کی جائیں -کمشنربہاولپور مریضوں کی مکمل صحت یابی تک علاج معالجے کی سہولتوں کی براہ راست نگرانی کریں -وزیراعلیٰ نے ریسکیو آپریشن میں بہتر کارکردگی کامظاہرہ کرنے پر مقامی ارکان اسمبلی، کمشنر، ڈپٹی کمشنر، انتظامیہ اور ریسکیو اہلکاروں کی تعریف کی -بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بتایاکہ ٹرین حادثے کی افسوسناک اطلاع ملتے ہی مصروفیات تر ک کر دیں اور انتظامیہ کے سا تھ رابطے میں رہا -73سے زائد افراد کا جاں بحق ہونا بہت بڑا سانحہ ہے -ہم متاثرہ بہن بھائیوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں -وزیراعلیٰ نے کہاکہ انتظامیہ نے حادثے کی اطلاع ملنے کے بعد بہتر رسپانس دیا-ریسکیو کی بروقت اور تیز ترین امدادی سرگرمیاں قابل تعریف ہیں – مریضوں کو علاج کے لئے نشتر ہسپتال ملتان، وکٹوریہ ہسپتال بہاولپور اور شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان شفٹ کیا گیا-رحیم یارخان ہسپتال میں موجود مریض اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے اب خطرے سے باہر ہیں -زخمیوں کا علاج ٹھیک ہورہاہے، جتنا اچھا رسپانس ہمارے ریسکیو اداروں نے کیا شاید اس کی مثال نہ ہو-حادثے کے ذمہ داروں کا تعین اعلیٰ سطح کی کمیٹی کرے گی-وزیراعلیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت پور کے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ٹراما سنٹر قائم کرنے اور شیخ زید ہسپتال میں برن یونٹ بنانے کا بھی اعلان کیا-وزیراعلیٰ نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان فیز IIرواں بجٹ میں شامل کر دیا گیا ہے جلد اس منصوبے کا آغاز کریں گے، ہسپتال میں یقینی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائیں گے، سی ٹی سکین مشین بھی فراہم کی جائے گی، اس موقع پر ارکان اسمبلی او رمتعلقہ حکام بھی موجود تھے-

لیاقت پور ٹرین میں آتشزدگی:وزیراعلیٰ کا قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار
مسافروں کے جاں بحق ہونے پر دلی رنج ہوا ہے، تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں
زخمی مسافروں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں، انتظامیہ کو امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کی ہدایت
لوزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے لیاقت پور کے قریب ٹرین میں آتشزدگی کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ زخمی مسافروں کو ہسپتال میں علاج معالجہ کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ افسوسناک حادثے میں مسافروں کے جاں بحق ہونے پر دلی رنج ہوا ہے اور ہماری تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔زخمی افراد کے علاج معالجے کیلئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے افسوسناک واقعہ کے بارے میں انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے حادثے کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ کو موقع پر پہنچ کر امدادی سرگرمیاں شروع کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر انتظامی افسران جائے حادثہ پر پہنچے اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کی۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ نے لیاقت پور کے قریب ٹرین کے المناک حادثے کے باعث تمام میٹنگز منسوخ کردیں اور زخمیوں کی عیادت اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کیلئے رحیم یار خان روانہ ہو گئے۔وزیراعلیٰ نے اپنا ہیلی کاپٹر بھی امدادی سرگرمیوں کیلئے مختص کر دیا۔وزیراعلیٰ نے کمشنر بہاولپور، ڈپٹی کمشنرز رحیم یار خان و بہاولپور، آر پی او بہاولپور اور ڈی پی اوز رحیم یار خان و بہاولپور کو امدادی سرگرمیوں کی ذاتی طور پر نگرانی کی ہدایت کی اور کہا کہ ہسپتال میں زیرعلاج زخمی مسافروں کے علاج معالجے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے اور ان کی مکمل دیکھ بھال کی جائے۔
٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں