” آزادی صحافت کا عالمی دن”

” آزادی صحافت کا عالمی دن”

یونیسکو کی جنرل کانفرنس کی سفارش پر دسمبر 1993 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے آزادی صحافت کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا تھا۔ تب سے، 3 مئی، ونڈہوک ڈیکلیریشن کی سالگرہ کو دنیا بھر میں آزادی صحافت کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے,
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 3 مئی کو آزادی صحافت کا عالمی دن یا صرف عالمی یوم صحافت کے طور پر منانے کا اعلان کیا- جو آزادی صحافت کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور حکومتوں کو اس حق کا احترام برقرار رکھنے کے اپنے فرائض کی یاد دلانے کے لیے منایا جاتا ہے جو کہ آرٹیکل 19 ‘ 1948 کے یونیورسل ڈیکلریشن آف ہیومن رائٹس کے تحت اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے,
یونیسکو ہر سال میڈیا کے پیشہ ور افراد، آزادی صحافت کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے اداروں کو اکٹھا کر کے دنیا بھر میں آزادی صحافت کی حالت کا جائزہ لے کر اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے حل پر بات چیت کے لیے عالمی یوم صحافت بھی مناتا ہے۔ ہر کانفرنس پریس کی آزادی سے متعلق ایک موضوع پر مرکوز ہوتی ہے- جس میں گڈ گورننس، دہشت گردی کی میڈیا کوریج’ استثنیٰ اور تنازعات کے بعد کے ممالک میں میڈیا کا کردار شامل ہے,
یونیسکو عالمی پریس ڈے کے موقع پر پرائز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔یونیسکو /گیلرمو کینو ورلڈ پریس فریڈم پرائز ایک ایسے فرد، تنظیم یا ادارے کو دے کر آزادی صحافت کا عالمی دن مناتا ہے جس نے دنیا میں کہیں بھی آزادی صحافت کے دفاع یا فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا ہو، خاص طور پر جب خطرے کے پیش نظر حاصل کیا گیا۔ 1997 میں تخلیق کیا گیا، یہ انعام 14 نیوز پروفیشنلز کی ایک آزاد جیوری کی سفارش پر دیا جاتا ہے۔ آزادی صحافت کے لیے کام کرنے والی علاقائی اور بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں اور یونیسکو کے رکن ممالک کے نام جمع کرائے جاتے ہیں,

یہ انعام کولمبیا کے ایک صحافی گیلرمو کینو ایزا کے اعزاز میں دیا گیا ہے جسے 17 دسمبر 1986 کو بوگوٹا میں اس کے اخبار ایل اسپیکٹادور کے دفاتر کے سامنے قتل کر دیا گیا تھا, کینو کی تحریروں نے کولمبیا کے طاقتور منشیات فروشوں کو بے نقاب کیاتھا,
3 مئی حکومتوں کو آزادی صحافت کے لیے اپنے عزم کا احترام کرنے کی ضرورت کی یاد دہانی کا کام کرتا ہے۔ یہ پریس کی آزادی اور پیشہ ورانہ اخلاقیات کے مسائل کے بارے میں میڈیا کے پیشہ ور افراد کے درمیان عکاسی کا دن بھی ہے۔ یہ ایک موقع ہے”
آزادی صحافت کے بنیادی اصولوں کا جشن منانا,
دنیا بھر میں آزادی صحافت کی حالت کا جائزہ لینا,
۰میڈیا کو ان کی آزادی پر حملوں سے بچانا,
اور ان صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرنا جنہوں نے ڈیوٹی کے دوران اپنی جانیں گنوائیں,

محکمہ تعلقات عامہ پنجاب آزادی صحافت کے عالمی دن پر، طاقت کے سامنے سچ بولنے، جھوٹ کو بے نقاب کرنے، اور مضبوط، اداروں اور معاشروں کی تعمیر میں میڈیا کے کام کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔کیونکہ آزادی صحافت کے بغیر حقیقی جمہوری معاشرہ قائم نہیں ہوتا،آزادی صحافت کے بغیر آزادی نہیں ہوتی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں