اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام پہلی قومی سیرت کانفرنس بعنوان ”ہم آہنگ پاکستان

بہاول پور:22/نومبر( )
اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام پہلی قومی سیرت کانفرنس بعنوان ”ہم آہنگ پاکستان سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں“ کا آغاز مرکزی آڈیٹوریم بغداد الجدید کیمپس میں ہو گیا۔ کانفرنس کا افتتاح پیر نور الحق قادری، وفاقی وزیر مذہبی امور وبین المسالک ہم آہنگی نے کیا جبکہ انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلر نے پہلے سیشن کی صدارت کی۔ وفاقی وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ریاست مدینہ ہمارے لیے بطور ریاست ماڈل نمونہ ہے۔ نبی کریم حضرت محمد مصطفی ﷺ نے جو ریاست مدینہ تشکیل دی اُس کی داخلہ وخارجہ پالیسی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اسلامی ریاست پر امن اور مذہبی آزادی ورواداری کی امین ہے۔ اس کی بنیاد نظام عدل اور مساوات پرمبنی ہے۔ ریاست مدینہ علم دوستی اور معاشرتی انصاف کی قائل ہے۔اِسی طرح معاشی آزادی اور معاشی استحکام بھی ریاست مدینہ کا اہم ترین جز ہے۔ تمام شہریوں کو برابر انسانی حقوق حاصل ہوں۔ ریاست کے تمام مذہبی، سماجی اور لسانی طبقات خوش اسلوبی اور ہم آہنگی سے رہتے ہیں اور ایک خوبصورت گلدستے کی مانند ہوتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاو ل پور میں سیرت کے موضوعات پر قومی اور بین الاقوامی کانفرنسوں اور سیمینار کے انعقاد کو انتہائی خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اور بہاول پور کے لوگوں کا سابق والیان ریاست کے ذریعے وفاؤں کا رشتہ ہے۔ پاکستان کا بچہ بچہ اُس احسان کو نہیں بھول سکتا جو اس ریاست نے پاکستان کے لیے کیا۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور ایک تاریخی جامعہ ہے جو جامع الازہر کے نام پر قائم ہوئی اور جہاں نامور اسلامی سکالرز نے خدمات سرانجام دیں۔پاکستان قائم رہنے کے لیے بنا ہے اور علامہ اقبال کی سوچ اور قائد اعظم محمد علی جناح کی عملی جدوجہد کا نتیجہ ہے اور موجود حکومت نے 70برسوں میں پہلی بار پاکستانی ریاست کا ماڈل ریاست مدینہ کا ماڈل قرار دیا ہے جس کی بنیاد کلمہ طیبہ ہے۔

انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلر نے سیرت کانفرنس میں خصوصی شرکت پر وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی معاشرے میں تنوع کو پسند کیا گیا ہے یہ معاشرتی رنگا رنگی اصل میں سماجی، رواداری اور استحکام کو فروغ دینے کا باعث بنتی ہے۔ امن اور ترقی کے لیے معاشرتی ہم آہنگی بہت ضروری ہے اور وطن عزیز میں اس کا فروغ باعث اطمینان ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاو ل پور سیرت چیئر کے ذریعے اسلامی تعلیمات کی نشر واشاعت میں بہت فعال ہے اور خاص طور پر حالیہ دنوں میں سیرت النبی ﷺ کے حوالے سے لگاتار سیمینارزکا انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر سے سکالرز نے شرکت کی۔ چیئر مین اسلامی نظریاتی کونسل پروفیسر قبلہ ایاز نے اپنے خطاب میں کہا کہ بین الاقوامی برادری ہماری حیثیت اُسی وقت تسلیم کرے گی جب ہم معاشی طور پر مضبوط ہوں گے۔ اِسی طرح جب تک ہم میں باہمی یگانگت اور ہم آہنگی پیدا نہیں ہوتی ہم مسائل کا شکار رہیں گے۔ رسول اکرم ﷺ نے احترام انسانیت کا مثالی نظام دیا اور اس کانفرنس کا انعقاد اور موضوع انتہائی بروقت اور برمحل ہے۔ علامہ اشفاق رسول نے کہا کہ ہم آہنگ پاکستان کا مطلب مذاہب کے اختلافات کومثبت انداز میں برداشت کرتے ہوئے برداشت اور رواداری کے کلچر کو فروغ دینا ہے۔ ہم آہنگ پاکستان میں تمام لسانی طبقات برابر کے پاکستانی ہیں اور کسی بھی طرح کی عصبیت کی کوئی گنجائش نہیں۔ ڈین فیکلٹی آف اسلامک لرننگ پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمن نے کہا کہ معاشرے کے اندر مذہبی، لسانی و دیگر تعصبات قومی ترقی کے برخلاف ہیں۔
نبی پاک ﷺ نے معاشرے کی بنیاد رنگ ونسل کی بجائے تقویٰ کو قرار دیا۔ اسلامی معیشت میں حرص اور لالچ کی کوئی جگہ نہیں اور یہ عوامل معاشی اور معاشرتی کمزور ی کا باعث ہیں۔ کانفرنس کے دوسرے روز کل غلام محمد گھوٹوی ہال میں پروفیسر ڈاکٹر قبلہ ایاز چیئر اسلامی نظریاتی کونسل اور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلر خصوصی طور پر شریک ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں