خواجہ فرید یونیورسٹی کمیونٹی سنٹر زمین بوس،انکوائری مکمل، کنسلٹنٹ کمپنی دو سال کیلئے بلیک لسٹ
رحیم یارخان( )خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی، (KFUEIT کی زیر تعمیر کمیونٹی سینٹر کی بلڈنگ اچانک زمین بوس ہونے کے بعد وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر چیف منسٹر انسپکشن ٹیم (CMIT) کی انسپکشن ٹیم کی طرف سے انکوائری میں کنسلٹنٹ کمپنی M/S ESS-I-AAR پلاننگ، انجینئرنگ اور سروسز کو دو سال کے لیے بلیک لسٹ کرتے ہوئے ٹھیکیدار اور کنسلٹنٹ کمپنی
اپنے خرچے پر مشترکہ طور پر دوبارہ بلڈنگ تعمیر کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا۔
تفصیلی پوچھ گچھ اور سائٹ وزٹ پر پتہ چلا ہے کہ ڈھانچے اور ڈیزائن میں کئی خامیاں پائی گئی ہیں کنسلٹنٹ، M/S ESS-I-AAR پلاننگ، انجینئرنگ اور سروسز نے ڈھانچے کے ڈیزائن سے دو آر سی سی کالم ہٹائے جو کمیونٹی سینٹر گرنے کا سبب بنے۔ کنسلٹنٹ کمپنی کی منظوری بھی خواجہ فرید یونیورسٹی کی کیمپس کنسٹریکشن کمیٹی نے غیر آئینی طریقے سے دی۔
CMIT نے خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کمیونٹی سنٹر کے زمین بوس ہونے کی تحقیقات مکمل کرتے ہوئے مندرجہ ذیل سفارشات پیش کی ہیں
ا) M/S ESS-I AAR پلاننگ، انجینئرنگ اینڈ سروسز زیر نگرانی تعمیراتی کام جو خواجہ فرید یونیورسٹی میں جاری ہیں جن میں مسجد، بانڈری وال اور سٹوڈنٹ ہاسٹلز کو غیر محفوظ قرار دیتے ہوئے ان عمارتوں کے ڈیزائن اور سٹرکچر کو چیک کرنے کے لیے C&W ڈیپارٹمنٹ کے اعلی افسران کی کمیٹی تشکیل دی جو ان بلڈنگز کے ڈیزائن اور سٹرکچر کی چانچ پڑتال کے بعد اپنی سفارشات دے گی کہ آیا یہ عمارتیں محفوظ ہیں یا نہیں۔ تا کہ مستقبل میں کسی بھی نا خوشگوار واقع بچا جا سکے کی۔ CMIT کے مطابق اس کمیٹی میں ڈائریکٹر، بلڈنگ ریسرچ سٹیشن، بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ، ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیزائن، بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ اور بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے متعلقہ سپرنٹنڈنگ انجینئر شامل ہوں گے۔ ناقص ڈیزائن بنانے کی وجہ سے کنسلٹینٹ M/S EES-I-AAR کو PPRA رولز کے مطابق کم سے کم دو سال کے لیے بلیک لسٹ کیا جائے۔
مزید یہ کہ کنسلٹینٹ اور کنٹریکٹر دونوں مل کے اپنے فنڈز سے بلڈنگ کو مکمل کریں گورنمنٹ اس مد میں اور فنڈز نہیں دے گی۔یہاں سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ چیف انجینئر کو اس پروجیکٹ پر تعینات کرنا گورنمنٹ کی لازمی شرط تھی جس کے لیے گورنمنٹ نے 72 لاکھ روپے ادا بھی کیا خرچ بھی ہوۓ لیکن چیف انجینئر تا حال تعینات نہیں ہو سکا۔جس نے کنٹریکٹر اور کنسلٹینٹ کی منظوری دینی ہوتی ہے اس کا کہں ذکر نہیں اس کی وجہ یہ تو نہیں کہ وہ ربڑ سٹیمپ ہے اور فیصلے سارے کہیں اور سے ہوئے؟ خواجہ فرید یونیورسٹی کے ڈائریکٹر P&D ٹیم کی نا اہلی کی وجہ سے وائس چانسلر کو حکم دیا کہ ڈائریکٹر P&D , اسسٹنٹ انجینئر اور سب انجینئر کو معطل کر کے PEEDA ACT 2006 کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے,
Load/Hide Comments