رحیم یارخان ( ) پولیس کاکینسر کے مرض کے خلاف اعلان جنگ پولیس لائن میں سیمینار،,,
,درجنوں اہلکاروں نے مریضوں کے لیے خون کے عطیات دئیے۔ منعقدہ سیمینار میں پولیس کے علاوہ، تعلیمی اداروں، محکمہ صحت، علماء، سماجی کارکنان کی شرکت۔ کینسر کے مرض سے آگاہی اور بچاؤ کے لیے مقررین نے خطاب کیا۔
تفصیل کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب کی جانب سے 04 فروری عالمی یوم کینسر کے موقع پنجاب کے تمام اضلاع کو کینسر ڈے کے موقع پر سیمینارز اور دیگر تقاریب کے زریعے عوام میں آگاہی پھیلانے اور اس کے بچاؤ کے طریقہ کار سے روشناس کرانے کے احکامات جاری کئے تھے۔ جس پر رحیم یارخان پولیس نے ڈی پی او منتظر مہدی کی ہدایات کی روشنی میں صادق شہید پولیس لائن میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس میں پولیس افسران واہلکاروں کے علاوہ، تعلیمی اداروں ذمہ داران و طلبہ، محکمہ صحت کی جانب سے ڈاکٹرز، پروفیسرز و دیگر سٹاف، علماء، سماجی کارکنان نے شرکت کی جبکہ پی ایچ پی کہ جانب سے ڈی ایس پی محترمہ فرحت حمید قریشی، لیڈی کانسٹیبلان اور دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی سیمینار میں شمولیت کی۔
اس موقع پر شیخ زید ہسپتال کے شعبہ کینسر کے ہیڈ آف دی ڈیپارٹمنٹ پروفیسر ساجد غفور نے کہا کہ جب بھی کوئی مرض، رسولی و دیگر انفیکشن ایک مہینہ تک بھی صحت یاب نہ ہو تو ماہر ڈاکٹرز سے اپنا معائنہ کروانا چاہیے اگر خداناخواسطہ کینسر ہو تو بروقت تشخیص سے اس کا علاج ممکن ہے ہمارے پاس آنے والے 80 فیصد مریض صحت مند زندگی گزار رہے ہیں صحت کے معاملہ میں سستی اور لاپرواہی ہرگز نہ کی جائے، پروفیسر ہیماٹالوجسٹ و بلڈ بنک انچارج ڈاکٹر بلال غفور نے کہا کہ خون دینے سے نیا خون جنم لیتا ہء جس سے جسم کی طاقت و قوت مدافیعت بڑھتی ہے اس لیے بے فکر ہو کر خون کے عطیات دیں اس میں آپ کی صحت بھی اچھی رہے گی اور ضرورت مند مریضوں کو خون میسر آئے گا۔ اس پی انوسٹی فراز احمد نے کہا کہ پولیس معاشرے سے کینسر کے مرض کو شکست دینے کے لیے اعلان جنگ کرتی ہے انہوں نے آئی جی آف پولیس پنجاب کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا۔ ڈی ایس پی جاوید اختر جتوئی نے کہا کہ پولیس نے دہشت گردی، جرائم پیشہ گروہوں، مجرمان کی گرفتاری اور عوام کی جان ومال اور عزت و آبرو کی حفاظت کے دوران اپنے سینے پر گولیاں کھائیاں اور راہ حق میں خون بہایا ہے اب اس موذی مرض کے خلاف مہم میں بھی پیش پیش رہتے ہوئے خون کے عطیات دینے سے گریز نہیں کریں گے۔ قاضی خلیل الرحمن نے کہا کہ کسی بھی انسان کی جان بچانے کے لیے خون کے عطیہ دینے میں کوئی مذہبی رکاوٹ نہیں ہے اور نہ ہی ممانیت ہے جس نے ایک انسان کی جان بچائی گویا اس نے ساری انسانیت کی جان بچائی، ریاض احمد نوری نے کہا کہ وہ محکمہ پولیس کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جس نے اس موذی مرض کے خلاف اعلان جنگ کیا ہم اس مہم میں محکمہ پولیس کے ساتھ ہیں اس کے خاتمے اور کنٹرول کے لیے سب اکائیوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، پروفیسر شہباز نیر نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ضرورت ہے ہر سطح پر اس مرض سے بچاؤ اور علاج کے لیے کام کیا جائے، پروفیسر عمران بشیر نے کہا کہ محکمہ پولیس کا یہ اقدام انتہائی سراہنے کے قابل ہے ہمارا ادارہ اس کاوش میں آپ کے ساتھ ہے۔ جنرل سیکرٹری چوہدری محمد بوٹا طاہر نے کہا کہ پولیس نے آج عوام کی محافظ اور محسن ہونے کی ایک اور مثال قائم کی ہے ہماری تنظیم اور سول سوسائٹی اس کار خیر میں پیش پیش رہے گی۔ انچارج سیکورٹی برانچ او اسٹیج سیکرٹری حسن اقبال نے پروگرام کے آخر میں تمام شرکاء کی آمد اور شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر شیخ زید ہسپتال کی جانب سے بلڈ بنک قائم کیا گیا تھا جہاں پر ایس پی انوسٹی گیشن فراز احمد، ڈی ایس پی سٹی جاوید اختر جتوئی، انچارج سیکورٹی برانچ حسن اقبال سمیت ضلعی پولیس، ایلیٹ فورس، ٹریفک پولیس، پٹرولنگ پولیس کے درجنوں اہلکاروں اور کالجز سے آئے ہوئے طالب علموں نے کینسر کے مریضوں کے لیے خون کے عطیات دئیے۔
Load/Hide Comments