سعودی عرب میں کفالہ نظام کا خاتمہ جلد کر دیا جائے گا

ریاض( ) سعودی عرب میں مقیم کئی لاکھ پاکستانیوں سمیت دیگر تارکین وطن کو بہت جلد کفالت کے جکڑ بندیوں والے نظام سے آزادی مِل جائے گی۔ سعودی گزٹ کی جانب سے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اگلے چند ماہ میں کفالہ کا نظام ختم کر دیا جائے۔سعودی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ کفالہ نظام کے نقصانات میں سے ایک یہ ہے کہ اس سے ویزے کی تجارت کی بلیک مارکیٹ پھلتی پھولی ہے۔ کفالہ کے موجودہ نظام کے تحت تارکینِ وطن ورکر اپنے آجروں یا کفیلوں کی وضع کردہ ملازمت کی شرائط کے پابند ہوتے ہیں۔کفالہ کے موجودہ نظام کے تحت تارکینِ وطن ورکر اپنے آجروں یا کفیلوں کی وضع کردہ ملازمت کی شرائط کے پابند ہوتے ہیں۔ آجر ہی ایسے ملازمین کے ویزے اور قانونی حیثیت کا ذمے دار ہوتا ہے۔

نئے قانون کے تحت آجروں اور ایسے غیرملکی تارکین وطن ورکروں کے درمیان تعلق داری محدود ہوکر رہ جائے گی جو تعمیرات کے شعبے میں کام کررہے ہیں یا گھریلو ملازمین کے طور پر کام کرتے ہیں۔ کفالہ نظام کے خاتمےسے تارکین وطن ورکروں کو داخلی اور خارجی ویزے کے حصول میں آزادی حاصل ہوجائے گی۔وہ کسی کفیل کے بغیر اپنے پاسپورٹ پر سعودی عرب سے خروج کے لیے مہر لگواسکیں گے۔ نیز کسی کفیل کی منظوری کے بغیر ملازمت حاصل کر سکیں گے۔اس وقت کفالہ کے تحت کام کرنے والے تارکینِ وطن ورکروں کو اس نظام کے خاتمے سے نقل وحرکت کی بھی آزادی حاصل ہوگی۔ واضح رہے کہ مملکت میں گرین کارڈ سسٹم کے حامل لوگوں پر بھی کفیل کے ماتحت رہنے کی پابندی عائد نہیں ہوتی۔ اس گرین کارڈ رہائشی اسکیم کے اجراء پر بھی غیر مْلکی کاروباری حضرات اور سرمایہ کار بھی بہت مسرت کا اظہار کر رہے ہیں۔گرین کارڈ رہائشی سکیم کے باعث اب مملکت میں مقیم غیر مْلکیوں کو کسی سعودی آجر یا کفیل کے ماتحت رہنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ گرین کارڈ رہائشی سکیم کی منظوری گزشتہ سال مئی کے مہینے میں سعودی شْوریٰ کونسل کی جانب سے دی گئی۔ اس اقدام کے باعث بڑی تعداد میں غیر مْلکی سرمایہ کار اور باہْنر افراد سعودی مملکت کی جانب راغب ہوں گے۔اس سکیم سے فائدہ اْٹھانے کے لیے چند شرائط بھی ہیں جن میں کسی مجرمانہ ریکارڈ کا حامل نہ ہونا، کارآمد پاسپورٹ کا ہونا، صحت کی تسلّی بخش رپورٹ اور اچھی کریڈٹ رپورٹ شامل ہیں۔ گرین کارڈ رہائشی سکیم کے تحت دو کیٹگریز رکھی گئی ہیں جن میں عارضی اقامہ اور توسیع شْدہ اقامہ شامل ہیں۔ اقامہ کے نئے نظام کے اجراء سے غیر مْلکیوں کو بہت سے فوائد حاصل ہوں گے۔ اس نظام سے مستفید ہونے والوں کے لیے ایئرپورٹس پر مخصوص قطاریں ہوں گی۔ گرین کارڈ سکیم کے حامل افراد کو مملکت سے باہر جانے اور واپس آنے کے حوالے سے کوئی روک ٹوک نہیں ہو گی۔
اس سکیم سے نجی شعبے، کامرس اور انڈسٹری میں ملازمت کے مواقع میسر آئیں گے۔ غیر مْلکیوں کو مملکت میں اپنی جائیداد اور ٹرانسپورٹ رکھنے کی سہولت بھی دی جائے گی اور وہ اپنی مرضی سے ملازم بھی بھرتی کر سکیں گے۔ اس طرح کئی دہائیوں پْرانے کفالہ سسٹم کا خاتمہ ہو گیا جس میں مملکت میں مقیم غیر مْلکیوں کو معاہدے کے تحت کسی آجر یا کفیل کے ماتحت کام کرنا پڑتا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں