خواجہ فرید یونیورسٹی کا چوتھا کانووکیشن، گورنرپنجاب میاں بلیغ الرحمان شریک“

خواجہ فرید یونیورسٹی کا چوتھا کانووکیشن، گورنرپنجاب میاں بلیغ الرحمان شریک
4000 طلبہ میں ڈگری، 67 طالبعلموں میں گولڈ و سلور میڈلز ، 1200میں لیپ ٹاپ تقسیم
چانسلر و گورنر پنجاب نے جدید ہسپتال، ٹیچنگ بلاک کا افتتاح کیا، پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر کی کارکردگی کی تعریف

رحیم یار خان( ) خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یار خان کے چوتھے عظیم الشان کا نووکیشن کا پروقار انداز میں انعقاد کیا گیا جس میں جامعہ کے چانسلر و گورنر پنجاب انجینئر میاں بلیغ الرحمان بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ تقریب میں مختلف جامعات کے وائس چانسلرز ، سابق اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، ڈپٹی کمشنر، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سمیت مختلف سیاسی ، سماجی ، مذہبی اور صحافتی شخصیات سمیت اساتذہ، طلبہ اور ان کے والدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ دوران کانووکیشن 4ہزار سےزائد طالب علموں کو ڈگریاں عطا کی گئیں جب کہ 34 طلبا و طالبات کو گولڈ اور33 کو سلور میڈلز سے نوازا گیا۔اس دوران چانسلر و گورنر پنجاب میاں بلیغ الرحمان نے خواجہ فرید یونیورسٹی میں 50 بستر کے جدید ہسپتال کا ڈیجیٹل افتتاح بھی کیا۔ یہ ہسپتال نہ صرف اساتذہ و طلبہ کوطبی سہولیات فراہم کرے گا بلکہ مقامی افراد بھی اس سے مستفید ہوسکیں گے۔ دوران تقریب خواجہ فرید یونیورسٹی اور چینی کمپنی تھانگ انٹرنیشنل میں ایک ایم او یو پر بھی دستخط کیے گئے جس کے تحت خواجہ فرید یونیورسٹی کے 150 طالب علموں کو چین میں انٹرن شپ کا موقع ملے گا اور تربیت کے بعد ان کی مختلف ممالک میں ملازمتوں کو یقینی بنایا جاسکے گا۔

اپنے خطبہ استقبالیہ میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر کا کہنا تھا کہ خواجہ فرید یونیورسٹی کی تعمیر و ترقی کے بعد اب اس کی انٹرنیشنلائزیشن مشن ہے، انہوں نے کہا ہماری ٹیم جامعہ کو ساؤتھ ایشیا کی ٹاپ یونیورسٹی بنانے کے لئے پر عزم ہے۔ 32 ڈونرز کے توسط سے طلبا کو حاصل ہونے والے سکالر شپس کی رقم 45 ملین سے بڑھ کر 1600 ملین سے زائد ہو گئی۔ اس وقت یونیورسٹی میں کوئی یتیم طالب علم ایسا نہیں ہے جس کو سکالرشپ نا مل رہا ہو۔ انہوں نے کہا اس وقت یونیورسٹی میں ستر فیصد پی ایچ ڈی فیکلٹی موجود ہے۔ یونیورسٹی کی انٹرنیشنلائزیشن کے لئے مختلف انٹر نیشنل یونیورسٹیز اور اداروں سے ایم او یو سائن کئے گئے۔ فارن فیکلٹی کے آن لائن لیکچرز کا باقاعدگی سے اہتمام کیا گیا۔ انٹرنیشنل رینکنگز میں یونیورسٹی نے ماضی کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ یہ یونیورسٹی انٹرنیشنل گرین میٹرک رینکنگ میں دنیا بھر میں 192 ویں، انٹرنیشنل ٹائمز ہائر ایجوکیشن ایمپیکٹ رینکنگ میں کوالٹی ایجوکیشن کی کیٹیگری میں 98 ویں اور انٹرنیشنل SCIMAGO رینکنگ میں 248ویں رینک پر رہی ۔ ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ فار انوویشن کے مطابق خواجہ فرید یونیورسٹی کا شمار دنیا کی 201-300 بہترین یونیورسٹیز میں ہوا۔

اس موقع پر گورنر پنجاب میاں بلیغ الرحمان نے کامیاب ہونے والے طلبا و طالبات اور ان کے والدین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آج آپ لوگوں کا سب سے بڑا دن ہے اور آپ کی خوشیوں میں ہم برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نےخواجہ فرید یونیورسٹی کی تعمیر و ترقی، اس کی قومی و بین الاقوامی رینکنگز میں نمایاں پوزیشن پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیمان طاہر کو خصوصی طور پر مبارکباد پیش کی ۔ انہوں نے کہا یہ نوزائیدہ یونیورسٹی کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے ۔ قومی و عالمی رینکنگز میں اپنی نمایاں جگہ بنا رہی ہے،تعلیم و تحقیق اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے جامعہ کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔ انہوں نے خواجہ فرید یونیورسٹی کو جنوبی پنجاب کا نگینہ قرار دیتے ہوئے کہا “یونیورسٹی ایک سو ساٹھ کروڑ روپے کے سکالر شپ تقسیم کرچکی ہے ۔ انہوں نے کہا ہر کیٹگری میں جامعہ کا آگے جانا اس بات کا پتہ دے رہا ہے کہ کوئی اس یونیورسٹی کی بہتری کے لیے اس کو بہتر ڈیزائن کررہا ہے اور بہترلیڈ رشپ دے رہا ہے۔” قبل ازیں گورنر پنجاب نے سمارٹ کلاس رومز پر مشتمل ٹیچنگ بلاک کا بھی افتتاح کیا۔ آخر میں کامیاب ہونے والے طالب علموں نے گورنر، وائس چانسلر اور دیگر مہمانان کے ساتھ گروپ فوٹو بنوائے اور ایک کامیاب پروگرام کے انعقاد پر انتظامیہ کا شکریہ اداکیا۔ رہنما مسلم لیگ ن میاں امتیازاحمد، میاں اسلام اسلم ، محمود الحسن چیمہ ، ڈپٹی کمشنر شکیل احمد بھٹی بھی موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں