عالمی ٹیلی مواصلات اور انفارمیشن سوسائٹی ڈے (ڈبلیو ٹی آئی ایس ڈی)
عالمی ٹیلی مواصلات اور انفارمیشن سوسائٹی ڈے کی ابتداء 17 مئی 1865 کو ہوئ.
اسی روز پہلے بین الاقوامی ٹیلی گراف کنونشن پر دستخط کیے گے، اور بین الاقوامی ٹیلی مواصلات یونین (آئی ٹی یو) کا قیام عمل میں آیا تھا۔
اس دن کا مقصد ان امکانات کے بارے میں شعور اجاگر کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے جو انٹرنیٹ اور دیگر انفارمیشن اور مواصلاتی ٹیکنالوجی معاشروں اور معیشتوں کے لیے تبدیلی لا سکتے ہیں ۔
نومبر 2005 میں ، انفارمیشن سوسائٹی سے متعلق عالمی اجلاس ہوا۔ جس میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ 17 مئی کو عالمی انفارمیشن سوسائٹی ڈے کے طور پر منانے پر غور کریے. اور آئی سی ٹی کی اہمیت اور عالمی سربراہ کانفرنس کے زریعے اٹھاۓ گۓ مختلف امور پر توجہ دے۔
ٹیلی کمیونیکیشن ایک ایسا مواصلاتی نظام ہے جس کے تحت بہت سے مشکل کام جن کو کرنے میں وقت درکار ہوتا تھا یا بہت مشکل تھے وہ اب آسان ہوگۓ ہیں۔ ضروریات زندگی میں اسکا بہت اہم کردار ہے اسکی وجہ سے ہم گھر بیھٹے آسانی سے آن لائن ضرورت کی چیزیں خرید سکتے ہیں( ای شاپنگ) ، اپنا علاج کروا سکتے ہیں
(ٹیلی میڈیسن) ، اور اپنے پیاروں سے بات کر سکتے ہیں۔
پہلے ان سب کاموں کے لیے ہمیں بہت سا وقت اور پیسے درکار ہوتے تھے ۔ لیکن اب یہ سب ٹیلی کمیونیکیشن کے زریعے آسانی سے کر سکتے ہیں ۔
آج کے دور میں کورونا وائرس نے یہ بات ثابت کردی ہے کے کسی بھی لاؤک ڈاؤن میں یہ جدید اور منظم ذرائع ابلاغ کتنے ضروری ہو چکے ہیں۔ آج ہم اسی کی ایک مثال ٹیلی میڈیسن کے متعلق بات کر رہے ہیں۔
طبی دنیا مستقل طور پر بدل رہی ہے۔ اب میڈیکل ڈومین میں ٹیکنالوجی بڑا کردار ادا کررہی ہے۔ چونکہ سائنسدان عرصہ دراز سے لوگوں کے علاج کے لۓ بہتر طریقوں کی تلاش کررہے ہیں جس سے طب نے ٹیکنالوجی کے میدان میں بے شمار ترقی کی ہے۔ تکنیکی ترقی جیسے ٹیلی میڈیسن کا شکریہ آج ہر کوئ ادا کر رہاہے۔
ٹیلی میڈیسن کیا ہے؟
اس سے الیکٹرانک مواصلات کے ذریعہ ایک طرف سے دوسری طرف طبی معلومات کا تبادلہ ہوتا ہے۔ جس کا مقصد کسی بھی شخص کی صحت کو بہتر بنانا ہوتا ہے۔
ٹیلی میڈیسن کافی عرصے سے چل رہی ہے۔ یہ تیزی سے بڑھتی ہوئ ٹیکنالوجی ہے۔ پرائمری کیئر ڈاکٹروں اور ماہرین سے ملاقات کرانا بہت مشکل ہوسکتا ہے۔ انتظار کی فہرست لمبی ہوسکتی ہے اور یہاں تک کہ حوالہ ملنا بھی فوری تقرری کی ضمانت نہیں دیتا ہے۔لیکن ٹیلی میڈیسن سے ڈاکٹر آپ کی جلد اور موثر انداز میں مدد کرسکتا ہے۔
آپ صحت کی دیکھ بھال کرنے کے لیے اور بیماریوں کی تشخیص کے لئے ٹیلی میڈیسن استعمال کرسکتے ہیں۔ آپ کا ڈاکٹر تشخیصی املاک جیسے ایکس رے(X Ray) اور آپ کی طبی رپورٹ کو ٹیلی میڈیسن سے کسی دوسرے ڈاکٹر کے پاس جائزہ لینے کے لیے آگے بھیج سکتا ہے۔ ٹیلی میڈیسن سے ڈاکٹر کو مرض کی تشخیص کرنے اور علاج کا مناسب منصوبہ بنانے کے لیے معلومات فراہم کی جا سکتی ہیں۔ اگر نہیں تو ، وہ مزید معلومات کے لیے آپ یا آپ کے ڈاکٹر ویڈو کال سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں۔
ٹیلی میڈیسن ڈاکٹروں اور لوگوں کے لئے بہت اچھی سہولت ہے۔ یہ ایک زبردست سپورٹ سسٹم بھی ہوسکتا ہے۔ آپ انٹرنیٹ سے صارفین کی طبی اور صحت سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے اس کا استعمال کرسکتے ہیں۔
مثال کے طور پر ، اگر آپ یا آپ سے پیار کرنے والا کینسر سے لڑ رہا ہے تو ، آپ اس کے ساتھ رابطہ کر سکتے ہیں اور خصوصی معلومات حاصل کرسکتے ہیں ۔ آن لائن سب ڈاکٹرز بحث مباحثے کے گروپ بنا کر نہ صرف مددگار معلومات فراہم کرتے ہیں ،بلکہ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ علاج میں تعاون کرتے ہیں۔
یہ حوصلہ افزا اور ذہنی سکون پیش کر سکتا ہے۔ یہاں تک کہ ڈاکٹروں کو وقتا فوقتا اپنی صلاحیتوں کا مقابلہ کرنا پڑتا ہے، اور ٹیلی میڈیسن بھی مدد کے لئے موجود ہے۔ ڈاکٹر اور دیگر طبی پیشہ ور افراد اپنے دفتر چھوڑنے کے بغیر لیکچر سن سکتے ہیں اور جدید ترین ٹیکنالوجی کے مظاہرے حاصل کرسکتے ہیں۔
اس طرح کی ٹیلی میڈیسن ٹیکنالوجی دور دراز جگہوں پر رضاکارانہ خدمات انجام دینے والے یا اس وقت فوج میں خدمات انجام دینے والے صحت کے ذمہ داروں کے لئے اور بھی اہم ہے۔ طبی سہولیات ہمیشہ قریب ہی نہیں رہتیں۔ ٹیلی میڈیسن ایک جان بچانے میں مدد کر سکتی ہے۔
سب سے بڑی بات یہ ہے کہ یہ آپ کو ماہرین اور معلومات تک رسائی فراہم کرتا ہے جس سے آپ کو آسانی سے دوسری صورت میں رسائی حاصل نہیں ہوسکتی ہے۔ ٹیلی میڈیسن مشاورت کے دوران ، آپ کو عام طور پر ڈاکٹر کو اپنی طبی رپورٹ کے بارے میں بتانے اور سوالات پوچھنے کا موقع دیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ، ماہر آپ سے سوالات براہ راست پوچھ سکتا ہے۔
یہ ٹیلی میڈیسن ٹیکنالوجی آپ کے ڈاکٹر یا نرس کو معلومات بھیجنے کے لیے بہترین زریعہ ہے۔ ماہر آپ کی کھانسی کی آواز سن سکتا ہے یا آپ کی سوجن والی آنکھیں دیکھ سکتا ہے۔ آپ اپنی تشخیص اور علاج کے اختیارات کے بارے میں خود ہی سن سکتے ہیں۔
ٹیلی میڈیسن کو صحت کی دیکھ بھال کرنے کی ایک باقاعدہ خدمت سمجھا جاتا ہے۔ زیادہ تر معاملات میں ، یہ آپ کے صحت کی دیکھ بھال کی انشورینس کے بغیر قابل اجراء ہونا چاہئے۔
مطالعات کے مطابق اور روایتی نگہداشت کے مقابلے میں ، ٹیلی میڈیسن کے زریعے علاج حاصل کرنے والے شخص اور علاج کروانے والے دونوں کی رقم کی بچت ہوتی ہے۔
اس کے سچ ہونے کے لیے ، صحت کی سہولت کے پاس ویب سائٹ پر ٹیلی میڈیسن کا سامان موجود ہونا ضروری ہے۔ ٹیلی میڈیسن کے یقینی طور پر مضبوط نکات ہیں ، لیکن اس کے کچھ نقصانات ہیں۔
بنیادی نقصانات میں سے ایک دستیابی اور قیمت ہے۔ ہوسکتا ہے کہ آپ کو ٹیلی میڈیسن کی خدمات تک رسائی نہ ہو۔ خدمات فراہم کرنے والے کے لیے اسے مرتب کرنا اور برقرار رکھنا مہنگا پڑسکتا ہے۔
ٹیلی میڈیسن علاج کے بہت سے دروازے کھول سکتی ہے ، لیکن یہ اینٹ اور مارٹر ڈاکٹر کے دفتر کی طرح نہیں ہے۔ اگر آپ زیادہ ذاتی یا آمنے سامنے تعلقات کو ترجیح دیتے ہیں تو ، ٹیلی میڈیسن آپ کے لیے بہترین نہیں ہوسکتا ہے۔اس پر آپ کو اکثر اپنے ڈاکٹر سے بات کرنے کا ، اور آپ کو کبھی بھی ان سے ذاتی طور پر ملنے کا موقع نہیں مل سکتا ہے۔ بعض قسم کی بیماریوں اور پریشانیوں کے لئے آمنے سامنے جسمانی تشخیص کی ضرورت ہوتی ہے اور ٹیلی میڈیسن کے ذریعے اس کی تشخیص نہیں کی جاسکتی ہے۔
اگرچہ کوئی خدمت کامل نہیں ہے لیکن ٹیلی میڈیسن ایک مثبت اور بڑھتے ہوئے طبی علاج کا آپشن ہے۔ مطالعات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ٹیلی میڈیسن نے وقت ، رقم اور زندگی کی بچت کی ہوی ہے۔
صحت کی دیکھ بھال کی تیزی سے بڑھتی ہوئ قیمتوں اور کچھ جگہوں پر علاج کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے ہےٹیلی میڈیسن کی ضرورت بڑھتی ہی جارہی ہے ، لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنے گھر سے مریضوں کا علاج کروانے ، قابل قدر طبی معاونت اور معلومات فراہم کرنے اور کم ترقی یافتہ علاقوں میں خدمات فراہم کرنے کے قابل ہونا مشکل ہوجاتا ہے.#
تحریر:
محمد آفاق اظہر(BS ڈیٹا سانئس اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور )
محمد احسن جاوید (MSC IT جی سی یونیورسٹی فیصل آباد)