کورونا ٹیسٹ کرنے والی نجی لیبارٹری مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے, علی شہزاد

مورخہ30مئی 2020
رحیم یار خان( )ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے کہا ہے کہ عید الفطر چھٹیوں میں لاک ڈاﺅن نرمی کے باعث مقامی سطح پر کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ سامنے آیا ہے جو باعث تشویش ہے،

ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی مقامی عمائدین شہر، علماءکرام ، سول سوسائٹی اور این جی اوز کو شہریوں میں کورونا وائرس سے تحفظ بارے آگہی مہم کو تیز کرے اور شہریوں کو حکومت کا پیغام پہنچایا جائے کہ وہ اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لئے سماجی ر ابطوں اور آپسی میل جول میں کمی لائیں اور کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لئے حکومتی حفاظتی ہدایات سمیت متعلقہ ادار وں کے ساتھ تعاون کو یقینی بنائیں۔یہ بات انہوں نے ضلعی رابطہ کمیٹی برائے انسداد کورونا کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریونیو)ڈاکٹر جہانزیب حسین لابر، سی ای او ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر سخاوت علی رندھاوا سمیت دیگر متعلقہ حکام موجود تھے۔ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ کورونا کا ٹیسٹ صر ف حکومت اور این ڈے ایم اے سے منظور شدہ نجی لیبارٹریز کر سکتی ہیں اس کے علاوہ کورونا ٹیسٹ کرنے والی نجی لیبارٹری مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے جبکہ اجازت کی حامل نجی لیبارٹریز کے ذمہ دار ان کو ہدایت کی جائے کہ وہ حکومتی قواعدو ضوابط کے تحت کورونا کے ٹیسٹ کرانے آنے والے افراد کا مکمل ڈیٹا اور کوائف اپنے پاس رکھیں اور فوری طور پر ایسے افراد کی اطلاع ضلعی ہیلتھ اتھارٹی کو فراہم کریں بصور ت دیگر کارروائی عمل میں لائی جائے۔

انہوں نے ہوم آئسولیشن کی سہولت حاصل کرنے والے کورونا کے مثبت اور مشتبہ مریضوں کے حوالہ سے بھی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہوم آئسولیشن کی سہولت حاصل کرنے والے کورونا وائرس کے مشتبہ و کنفرم مریضوں کو حکومتی ہدایات اور طے شدہ قواعدو ضوابط پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے جبکہ تعاون نہ کرے والے افراد کو سرکاری قرنطینہ مراکز میں منتقل کیا جائے۔انہوں نے ہدایت کی کہ ہوم آئسولیٹ کورونا مریضوں کے گرد ونواح میں واقع گھروں کے مکینوں کو بھی مکمل حفاظتی تدابیر اختیار کرنے بارے آگہی فراہم کی جائے۔انہوں نے شیخ زید ہسپتال انتظامیہ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی حکام کو ہسپتالوں میں کورونا وارڈز اور بیڈز میں مزید اضافہ کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔اجلاس میں کورونا وائرس کے حوالہ سے محکمانہ امور اور پیشرفت بارے مفصل بریفنگ دی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں