مورخہ21 جولائی 2020
رحیم یار خان( )ڈپٹی کمشنرعلی شہزاد نے کہا ہے کہ ضلع کی چاروں تحصیلوں میں میونسپل کارپوریشن، کمیٹیزکی اربن حدود میں سروے کے مطابق خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کو مہندم یا مرمت کرانے کا ٹاسک جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
اس ضمن میں متعلقہ محکموں کی کارکردگی واضح نظر آنی چاہیے۔یہ ہدایات انہوں نے مون سون بارشوں سے قبل حکومت پنجاب کی ہدایت پر اربن ایریا میں خطرناک بلڈنگز میں رہائش پذیر افراد کے انخلاءکے سلسلہ میں قائم ضلعی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل)شیخ محمد طاہر، اسسٹنٹ کمشنرز چوہدری اعتزاز انجم،ریاست علی، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ طالب حسین رندھاوا، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو1122ڈاکٹر عبدالستار، ایکسین پبلک ہیلتھ عدنان نسیم سمیت میونسپل کارپوریشن/کمیٹیز کے چیف افسران ، واپڈا، سوئی گیس سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے نمائندگان موجود تھے۔اجلاس میں ضلع تحصیل سطح پر تشکیل خطرناک بلڈنگز کی نشاندہی کےلئے تشکیل دی جانے والی کمیٹیز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ تحصیل سطح پر تشکیل دی جانے والی کمیٹیز نے ضلع بھر میں101خطرناک عمارتوں کی نشاندہی کی ہے لہذا ان عمارتوں کو فوری خالی کرانے کےلئے محکمانہ اقدامات میں تیزی لائی جائے۔انہوں نے کہا کہ مون سون بارشوں سے قبل ضلع بھر میں مکمل منہدم ، جزوی منہدم اور مرمت کے قابل عمارتوں کی علیحدہ کیٹگری بنائی جائیں جبکہ اندر دو یوم تمام خطرناک عمارتوں کے مالکان کو متعلقہ میونسل ادارے میونسپل ایکٹ کے تحت نوٹس جاری کریں کہ وہ زیادہ خطرناک عمارتوں کو فوری خالی جبکہ دیگر کی مرمت کرائیں بصور ت دیگر ان عمارتوںمیں سرکاری سطح پر فراہم کی جانے والی سروسز منقطع کر دی جائیں۔ڈپٹی کمشنر نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو مو ن سون بارشوں سے قبل میونسپل اداروں کی مشینری فنکشنل اور عید الاضحی کے موقع پر صفائی پلان فوری ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر فراہم کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ضلع بھر میں 101عمارتوں کو فیلڈ ٹیموں کی جانب سے خطرناک قرار دیا گیا ہے اور ان کی انسپکشن کے لئے تشکیل دی جانے والی ٹیموں میں میونسپل بلڈنگ آفیسرز، محکمہ بلڈنگ، ریسکیو1122سمیت دیگر تکنیکی ماہرین شامل تھے۔
Load/Hide Comments