تعلیمی اِدارے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، مشعال ملک

بہاول پور( ) یوم استحصال کشمیر کے موقع پر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی زیر صدارت منعقد ہونے والے قومی ویبینار میں معروف کشمیری رہنما مشعال حسین ملک اور نامور دانشوروں نے شرکت کی۔

ویبینار کے مہمان خصوصی مشعال حسین ملک چیئر پرسن پیس اینڈ کلچرل آرگنائزیشن نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیمی اِدارے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ جامعات میں موجود سماجیات، سیاسیات، بین الاقوامی تعلقات اور قانون کے اساتذہ اور محققین مسئلہ کشمیر کے مختلف پہلوؤں کا دانشورانہ اور علمی انداز سے عالمی فورمز پر احاطہ کر سکتے ہیں۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی جانب سے مسئلہ کشمیر سے متعلق سیمینارز، کانفرنسز اور تحقیقی کام کا اہتمام انتہائی خوش آئند قدم ہے۔ وائس چانسلر کی جانب سے کشمیر سے متعلقہ سماجی، معاشی، سیاسی امور پر تھنک ٹینکس قائم کرنے کی تجویز انتہائی خوش آئند اورقابلِ عمل ہے۔ اس وقت بھارت کشمیر پر جبر واستبداد کے خونی پنجے گاڑھے ہوئے ہے۔ کشمیریوں کے تمام حقوق چھین لیے گئے ہیں اور اُن پر اُن کی اپنی زمین تنگ کر دی گئی ہے۔ کشمیریوں کے تمام انسانی اور شہری حقوق چھین لیے گئے ہیں اور زمین کے وارثوں کو لاوارث کرنے کے لیے اور اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لیے ہر حربہ آزمایا جا رہا ہے۔ ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت لاکھوں ہندوستانیوں کو کشمیر کے ڈومیسائل دئیے جا رہے ہیں اور اُن کی آبادکاری کے لیے دو لاکھ گھروں کی تعمیر کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ تمام بین الاقوامی قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کی جا رہی ہے۔ ہمیں اس وقت دشمن کی چالوں کا چوکنا ہو کر مقابلہ کرنا ہے اور ہماری جامعات میں موجود دانشور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ،انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس اور انسانی حقوق کے عالمی اِداروں میں موثر طور پر اُجاگر کریں اور ایک جامع تحریک کا آغاز کریں۔

انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلر نے کہا کہ کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے اور عالمی امن کے لیے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے۔مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کے حل میں اقوام متحدہ کی ناکامی افسوناک امر ہے۔ ہمیں بھارتی چانکیائی ذہنیت کو سمجھنا ہوگا اوراپنے آپ کو معاشی اور تعلیمی لحاظ سے مضبوط کرنا ہوگا تاکہ دشمن کے ناپاک عزائم کا مقابلہ کیا جا سکے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور مسئلہ کشمیر کو اُجا گر کرنے کے لیے مختلف قومی اور بین الاقوامی اِداروں، تھینک ٹینکس سے رابطے میں ہے۔ گزشتہ مارچ میں یونیورسٹی میں مسئلہ کشمیر کو سوشل میڈیا پر اُجاگر کرنے کے موضوع پر میڈیا کنکلیو میں قومی سطح کے دانشوروں میں شرکت کی۔ اِسی طرح اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے اساتذہ اور طلباء نے انسانی حقوق کے عالمی دن پر حکومت پاکستان کے انسانی حقوق کے پورٹل پر ملین سگنیچر مہم کے تحت دستخطی مہم میں حصہ لیا۔ پروفیسر ڈاکٹر حمید رضا صدیقی سینڈیکیٹ ممبر نے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کے تاریخی اور سیاسی پسِ منظر کو اُجا گر کیا۔ سید تابش الوری نے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے قومی یکجہتی پر زور دیا۔ پروفیسر ڈاکٹر آفتاب حسین گیلانی نے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر اور اُس کے حوالے سے تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کا جائزہ پیش کیا۔ پروفیسر ظفراقبال سندھونے مسئلہ کشمیر کے قانونی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر ڈاکٹر یاسمین روفی نے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا ذکر کیا۔ صدر پریس کلب بہاول پور نصیر احمد ناصر نے کشمیر کے حوالے سے قومی اور عالمی میڈیا کی کارکردگی کا جائزہ پیش کیا۔ ویبینار کی نظامت کے فرائض یونیورسٹی ایلومنائی سجاد پرویز ڈپٹی کنٹرولر ریڈیو پاکستان نے سرانجام دئیے۔ ویبینار میں یونیورسٹی اساتذہ، ایم فل اور پی ایچ ڈی کے محققین اور طلباء وطالبات شریک ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں