مسیحی اور ہندو یوتھ لیڈرز کا مکی مسجد اور مدرسہ کا دورہ

مسیحی اور ہندو یوتھ لیڈرز کا مکی مسجد اور مدرسہ کا دورہ

مسیحی اور ہندو یوتھ لیڈرز جن کی سربراہی بین المذاہب ڈسٹرکٹ امن کمیٹی کے رکن عمانوئیل عامی نے کی۔
اس موقع پر یوتھ لیڈرز نے مدرسہ کے طلباء میں عید کے حوالے سے تحائف تقسیم کیے اورطلباء نے وصول کرکے خوشی کا اظہار کیا اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر مدرسہ نعیم اللہ نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور شکریہ ادا کیا کہ آپ نے عید الفطر کے موقع پر ہماری خوشیاں دوبالا کردیں۔
عمانوئیل عامی نے کہاکہ حضور ﷺکے زمانے میں مختلف مذاہب کے لوگ مسجد نبویﷺ میں ا کٹھے ہوکر اپنے علاقائی مسائل کا حل کرتے اور آپس کے مسائل اور لڑائی جھگڑوں کو ختم کرتے تھے۔ اس لئے ہمارا یہاں آنا کوئی نئی بات نہیں۔ ہم آپس کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے آئے ہیں اور تحائف لانے کا مقصد یہ ہے کہ ہم آپ کو پیارکرتے ہیں چونکہ تحائف ان کو دیئے جاتے ہیں جن سے پیارا ور محبت کے رشتے مضبوط ہوتے ہیں۔
اس موقع پر مولانا رؤف ربانی نے کہا کہ آپ کا یہاں آنا باعث مسرت ہے۔ ہمیں اچھا لگاکہ ہماری نوجوان نسل موجود ہ حالات میں ان چیزوں کو اہمیت دیتی ہے۔ آپ سب میرے بچے ہیں آپ کو بڑھتا پھولتا دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔ انشاء اللہ اس سلسلے کو آگے بڑھائیں گے اور آنے والے وقت میں بھی چرچ اور مندر کا دورہ کروایا جائے گا۔ ایک دوسرے کے ہاں جانے سے ہی رشتے مضبوط ہوتے ہیں۔

آخرمیں دھرمیندرکمارنے مولانا رؤف ربانی اور طلباء کا شکریہ ادا کیا کہ آپ نے ہمیں خدمت کا موقع دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں