رحیم یارخان ( )بیوی کی کال نہ سننے پربیوی شوہر کے خلاف عدالت میں پیش ہو گئی،شوہر عدالت کی طرف سے طلبی پر شش وپنج میں مبتلا ،
عدالت میں پیش ہوکر بیوی کو راضی کرنے کی استدعا،فیملی کورٹ کے فاضل جج ندیم اصغر ندیم نے مقدمہ کی سماعت کے بعدمیاں بیوی میں صلح کروا دی ۔تفصیل کے مطابق نورےوالی کی رہائشی ماہین بی بی اوراس کے شوہر محمد ریاض کے مابین فون کال نہ سننے پر گھریلو ناچاقی پیدا ہوگئی تھی جس پر ماہین نے شوہر کے خلاف اپنے دوبچوں حماد اورمسماة نور کے خرچہ نان ونفقہ اورواپسی سامان جہیز کا دعویٰ دائر کردیا ، عدالت نے شوہر کے خلاف سمن جاری کئے جس پر شوہر نے بیوی کو بسانے کے لئے اعادہ حقوق زن آشوئی کا دعویٰ دائر کر دیا اوربچوں کی حوالگی کے لئے گارڈین کی درخواست دائر کی گزشتہ روز سماعت کے دوران وکیل پیر ایاز شاہ اوردونوں فریقین کے بڑوںنے فیملی جج ندیم اصغر ندیم کو استدعا کی کہ میاں بیوی میں صلح کروادی جائے جس پر فاضل جج ندیم اصغر ندیم نے مدعیہ ماہین بی بی سے گھریلو ناچاقی کی وجہ پوچھی تو ماہین بی بی نے انکشاف کیا کہ جب وہ اپنے شوہر محمد ریاض کو کال کر تی ہے تو وہ کال اٹھاتا ہی نہیں جس پرمجھے غصہ آجاتا ہے اس لئے ہمارے درمیان اختلافات پیداہونا شروع ہوگئے جس پر فاضل جج ندیم اصغر ندیم نے اپنے ریماکس میں کہا کہ بیوی کا ٹیلی فون نہ سننا بھی جرم ہے اورحکومت کو چاہئے کہ وہ اس پر قانون سازی کرے انہوں نے مزید کہا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور قرآ ن پاک میں میاں بیوی کے حقوق مقررکئے ہیں اورخاوند کو بیوی پر حاکم مقرر کیا ہے اگر حاکم ہی محکوم کی بات نہ سنے تو پھرکون سنے گا اس لئے شوہر کو بیوی کی ضرورتوںکا خیال اورتوجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ خوشحالی کے ساتھ زندگی بسرکی جا سکے بعدازاں بیوی کی شرائط پر دونوں فریقین میں صلح کروا کر دو بزرگ رشتہ داروں کو پنچائتی مقرر کردیا تاکہ آئندہ ان میں کوئی اختلاف پیدا ہو تو وہ ان میں صلح کروا سکیں ۔
Load/Hide Comments