رحیم یار خان( )وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ سکھر ڈویژن میںدو مسافر ٹرینوں ملت ایکسپریس اور سرسید ایکسپریس کے درمیان افسوسناک واقع پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان غمزدہ اور رنجیدہ ہیں۔
انہوں نے اس افسوسناک واقع پر قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مجھے فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچنے اور ریسکیو اپریشن سمیت حادثہ میں زخمی افراد کو ہر ممکن علاج معالجہ کی سہولیات فراہمی کی ہدایات جاری کیں ہیں جبکہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار نے بھی صوبائی حکومت پنجاب کو ریسکیو اپریشن اور زخمیوں کو علاج معالجہ فراہم کرنے کہ جو اقدامات کئے ہیں وہ لائق تحسین ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شیخ زید ہسپتال ایمرجنسی وارڈ میں مسافر ٹرینوں کے حادثہ میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت اور علاج معالجہ کی سہولیات کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ریلوے سکھر ڈویژن کی حالت خطرناک حد تک خراب ہے اور جلد از جلد ایم ایل ون منصوبے پر کام کا آغاز ناگزیر ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے میں ایک مافیا راج قائم ہے جو اس کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے مگر ہم ایسے کرپٹ عناصر تک پہنچ چکے ہیں اور جلد انہیں منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا کوئی نعم البدل نہیں مگر مشکل کی اس گھڑی میں وفاقی حکومت اور پاکستان ریلوے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے۔زخمی مریضوں کے علاج معالجہ میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی جبکہ ریلوے کے تمام اعلیٰ افسران کو ہدایت ہے کہ وہ آخری زخمی کے گھر جانے تک ہسپتالوں میں موجود رہ کر علاج معالجہ کی نگرانی اور تمام اخراجات خود برداشت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جانبحق اور زخمی مریضوں کی داد راسی کے حوالہ سے جلد اعلان کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مجھے سابقہ ادار میں ہونے والے ریلوے حادثات پر بھی افسوس ہے مگر میں یقین دہانی کراتا ہوں کے اس المناک حادثہ کے ذمہ داران کو نہیں چھوڑا جائے گا اور سزاﺅں کا عمل بڑوں سے شروع ہو گا کسی چھوٹے ملازم کو قربانی کا بکرا نہیں بنایا جائے گا جبکہ اس حادثہ کی تمام تحقیقاتی رپورٹ میڈیا کو فراہم کی جائے گی ۔
انہوں نے ریسکیو اینڈ ریلیف اپریشن میں بھرپور قومی جذبے کے ساتھ حصہ لینے پر سندھ کی مقامی فرٹیلائزر کمپنی، گیس فیلڈ، ہائی ویز، پاک آرمی ، رینجرز، حکومت پنجاب ، ریسکیو 1122سمیت تمام مقامی شہریوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس حادثہ کی اطلاع پر تمام محکموں نے قومی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور بغیر کسی سرحدی حد بندی کہ اپنے مشکل میں پھنسے بھائیوں کی مدد کو پہنچے۔انہوں نے بہترین طبی امداد فراہم کرنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار،حکومت پنجاب ، ریسکیو اداروں ،مقامی انتظامی افسر ان اور شیخ زید ہسپتال کے ڈاکٹرز و طبی عملہ کا بھی خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بہترین طبی علاج کی دستیابی کے باعث ٹرین حادثہ کے تمام انتہائی نگہداشت کے مریضوں کو شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان منتقل کیا جا رہا ہے ۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد نے وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کو تحصیل ہسپتال صادق آباد اور شیخ زید ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کی تفصیلات اور ریسکیو اپریشن بار ے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار ٹرین حادثہ کے ریسکیو اور زخمیوں کے علاج معالجہ بارے تمام اقدمات کی خود مانیٹرنگ کر رہے ہیںاور وزیر اعلیٰ کی ہدایت ہے کہ ٹرین حادثہ کے زخمیوں کو ہر ممکن علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی جائیں جبکہ متاثرہ مریضوں کے ورثاءکے کھانے پینے اور رہائش کا انتظام بھی کیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے ٹرین حادثہ کے باعث مختلف اسٹیشن پر موجود مسافر ٹرینوں کے مسافروں کی سہولت کے لئے فوری اقدامات اٹھائے ہیں اور ہر اسٹیشن پر انتظامی افسران مسافروں کو کھانا، پانی اور بچوں کے لئے دودھ و جوس فراہمی کے ساتھ ادویات بھی دی جا رہی ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے وزیر ریلوے سے درخواست کی کہ ٹریک بحالی میں تاخیر کے باعث کئی ٹرینوں میں مسافر موجود ہیں اگر انہیں ٹکٹ کی ادائیگیاں کر دی جائیں تو وہ متبادل ذرائع سے اپنی منزلوں کو جا سکتے ہیں جس پر وفاقی وزیر ریلوے نے فوری احکامات دیتے ہوئے کہا کہ تمام ٹرینوں کے مسافروں کو ٹکٹ کی ادائیگیاں کی جائیں تاکہ وہ اپنے گھروں کو جا سکیں۔
یاد رہے کہ گھوٹکی کے قریب 2 مسافر ٹرینوں میں تصادم سے 40 افراد جاں بحق جب کہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ملت ایکسپریس کی 6 بوگیاں ٹریک سےاتر کر دوسری ٹریک پر چلی گئیں، اسی اثنا میں مخالف سمت سے آنے والی سر سید ایکسپریس بھی پہنچ گئی اور ملت ایکسپریس کی اتری ہوئی بوگیوں سے ٹکرا گئی۔موجودہ دور ٹرین کے حادثات کا دور ثابت ہو رہا ہے‘