کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے خلاف بھارت سے بھی آوازیں اٹھنے ..
نئی دہلی ( 05 اگست 2019ء) کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے خلاف بھارت سے بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ بھارتی سیاستدان بھی کشمیریوں کے حق میں بول پڑے ہیں اور انہوں نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے خلاف بھی آواز اٹھائی ہے۔ سابق بھارتی وزیر داخلہ چدمبرم، ششی تھرور، وزیراعلیٰ بھارتی پنجاب سمیت جنتادل، سماج وادی پارٹی اور دیگر جماعتوں نے مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
آرٹیکل 370 ختم کرنے کی مخالفت کرنیوالے بھارتی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کشمیریوں کے جذبات سے کھلواڑ اور غیر جمہوری فیصلہ ہے۔ ان رہنماؤں نے مودی سرکاری کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
بھارت کے صدر سے کشمیر سے متعلق 4 نکاتی ترامیم پر دستخط کیے جس کے بعد اس حوالے سے صدارتی حکم نامہ بھی جاری کر دیا گیا ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیر آج سے بھارتی یونین کا علاقہ تصور کیا جائے گا۔ مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں کہلائے گا۔ مقبوضہ جموں کشمیر کی علیحدہ سے اسمبلی ہو گی۔ آرٹیکل 370 کے تحت مقبوضہ کشمیر سے باہر کے لوگ وہاں اپنے نام پر زمین نہیں خرید سکتے۔ خیال رہے کہ آج مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارتی پارلیمنٹکا اجلاس ہوا۔ جس میں اپوزیشن نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر کافی احتجاج کیا۔
اجلاس میں بھارتی وزیر داخلہ نے مقبوضہ کشمیر کی خودمختاری کو ختم کرنے سے متعلق ایک قرارداد پیش کی جس کے بعد مقبوضہ کشمیر سے متعلق آرٹیکل 370 کی ایک کے سوا باقی تمام شقیں ختم کردیں۔ اور اب اس فیصلے کے خلاف بھارت سے بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ چدمبرم نے کہا ہے کہ وقتی طور پر آپ کو لگے گا کہ آپ نے بہت بڑی کامیابی حاصل کی ہے لیکن آپ غلط ہیں اور تاریخ آپ کو غلط ثابت کر دے گی۔